Saturday, January 31, 2009

پی ٹی اے کی ہدایات پر عملدرآمد کیلئے موبائل آپریٹرز نے خصوصی کال سینٹر قائم کردیئے

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی ہدایت کے مطابق موبائل فون کنکشن کی نئی سمز کو نادرا سے تصدیق کے بعد جاری کرنے کے نظام کا جائزہ لینے کیلئے پی ٹی اے کے زونل ڈائریکٹر کراچی نے گزشتہ روز یو فون کے کال سینٹر کا دورہ کیا اور پی ٹی اے ہدایات کے مطابق نئی سمز کے اجرا کے طریقہ کار کا معائنہ کیا۔ طریقہ کار کی شفافیت کیلئے تمام موبائل آپریٹرز نے پی ٹی اے کی ہدایت کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی کال سینٹرز قائم کئے ہیں جو 24/گھنٹے کام کریں گے۔

ریفرنس: جنگ

موبائل سمز ایکٹیویشن کے نئے نظام کا عملی مظاہرہ

نان ایکٹیو موبائل سموں کے اجراء اور کوا ئف کی تصدیق کے بعد ان کی ایکٹیویشن کا نیا نظام یکم فرو ری 2009ء سے متعارف کرایا جائے گا جس کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، یہ بات پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے چیئرمین ڈا کٹر محمد یٰسین نے چائنا پاک موبائل (زونگ) کے کال سینٹرز اور کسٹمر سروسز سینٹر کے دورے کے موقع پر بتائی۔ اس موقع پر پی ٹی اے کے چیئرمین نے موبائل سموں کی ایکٹیویشن کے نئے نظام کا عملی مظاہرہ د یکھا اور کو ائف کی تصدیق کے عمل کے بارے میں مختلف سوالات کئے۔ انہوں نے کال سینٹر کے نمائندوں سے نئے نظام کے بارے میں بات چیت بھی کی۔ چائنا موبائل کے سی اے ا و ظفر عثمانی نے چیئرمین پی ٹی اے کو نئے نظام کے بارے میں بتایا جس پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔

ریفرنس: جنگ

Wednesday, January 28, 2009

موبائل فون کال کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو لوٹنے کا انکشاف

بیرون ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو انعام کا جھانسہ دے کر رقم ہتھیانے والا گروہ سرگرم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو پاکستان سے تمام موبائل کمپنیوں کے نمبرز سے فون کر کے کہا جاتا ہے کہ قرعہ اندازی میں ان کا انعام نکلا ہے، بعدازاں غیرملکی کرنسی کی صورت میں بھاری رقم وصول کر لی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ پاکستان میں ان کے گھر پر انعام کی رقم یا قیمتی تحائف پہنچا دیئے جائیں گے تاہم رقم لے لینے کے بعد یہ لوگ کوئی رابطہ کرتے ہیں اور نہ ہی ان نمبروں پر کال وصول کرتے ہیں۔

ریفرنس: جنگ

Monday, January 26, 2009

عالمی اقتصادی بحران : موبائل فون سیٹ کی برآمدات میں 10 فیصد کمی

عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے موبائل فون سیٹ کی برآمدات میں 10 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ٹیلی کام تجزیہ نگاروں کے مطابق گذشتہ سال کے مقابلہ میں 2008ء کے آخر میں موبائل فون سیٹ کی تیاری اور برآمدات میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے جو کہ 2001کے بعد سے سب سے زیادہ کمی ہے۔ 2008ء کے آخری تین ماہ میں موبائل فون سیٹ کی تعداد 29 کروڑ 50 لاکھ تک ریکارڈ کی گئی جبکہ گذشتہ سال یعنی 2007ء کے آخری تین ماہ میں 32 کروڑ 90 لاکھ موبائل سیٹ تیار ہوئے اور مارکیٹ میں فروخت کیلئے پیش کئے گئے۔ ٹیلی کام سیکٹر میں 5 بڑی کمپنیاں موبائل سیٹ فراہم کر رہی ہیں ان میں نوکیا، سام سانگ، ایل جی، موٹرولا اور سونی ایریکسن شامل ہیں۔ دریں اثناء پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے مطابق 2008ء صنعت کیلئے نیک فال ثابت نہیں ہوا ہے۔ دسمبر میں بھی صارفین کا ٹیلی کام نیٹ ورک سے الگ ہونے کا رجحان جاری ہے۔

ریفرنس: جنگ

Thursday, January 22, 2009

صارفین کو گمراہ کرنے پر موبائل فون کمپنی کو نوٹس الزام قطعی غلط ہے، موبائل کمپنی کا موقف

مسابقتی کمیشن نے پاکستان میں کام کرنیوالی موبائل فون کمپنی چائناموبائل زونگ کو اپنے اشتہارات میں صارفین کو گمراہ کرنے کے الزام میں اظہار وجوہ کانوٹس جاری کیا ہے۔ کمیٹی کو کہا گیا ہے کہ 14روز کے اندر اندر اس نوٹس کاجواب دیاجائے جبکہ اس معاملہ کی سماعت کیلئے مسابقتی کمیشن نے 2فروری 2009ء کی تاریخ بھی مقرر کی ہے۔ اس سلسلے میں جب موبائل کمپنی کی انتظامیہ کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ الزام قطعی غلط ہے کسی کو گمراہ نہیں کیا گیا اور اس سلسلے میں تسلی بخش جواب دیدیا جائے گا۔

ریفرنس: جنگ نیوز

Wednesday, January 21, 2009

ملک میں موبائل فون کی خریداری میں نمایاں کمی

پاکستان میں ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ اور پرتعیش اشیاء کی درآمدات کی حوصلہ شکنی کے حکومتی اقدامات کے باعث موبائل فون کی خریداری میں نمایاں کمی ہوئی ہے، رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران موبائل فون کی درآمد میں 56.70 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران مجموعی طور پر 7 ارب 84 کروڑ روپے کے موبائل فون سیٹ درآمد کئے گئے جو گذشتہ برس جولائی تا نومبر کی مدت میں 18 ارب 10 کروڑ 70 لاکھ روپے کے موبائل فون درآمد ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ حکومت نے تجارتی خسارہ پر قابو پانے کیلئے ملک میں پرتعیش اشیاء کی برآمد کی حوصلہ شکنی کرنے کیلئے جو اقدامات اٹھائے تھے ان کے نتیجہ میں مہنگے موبائل فون کی طلب میں نمایاں کمی آئی ہے۔ علاوہ ازیں موبائل فون پر جنرل سیلز ٹیکس اور درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کی وجہ سے موبائل فون کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس سے خریداری کے رحجان میں کمی دیکھنے میں آئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق موبائل فون کی درآمد میں بتدریج کمی آتی جا رہی ہے۔ گذشتہ برس نومبر کے دوران 3 ارب 19 کروڑ 60 روپے کے موبائل فون درآمد ہوئے تھے جو اکتوبر 2008ء میں کم ہو کر 88 کروڑ 20 لاکھ روپے پر آ گئے جبکہ نومبر 2008ء کے دوران موبائل فون کا درآمدی حجم خرید 8.84 فیصد سکڑ کر 80 کروڑ 40 روپے تک چلا گیا۔

ریفرنس: جنگ نیوز

دوران ڈرائیونگ موبائل فون کو مکمل طور پر جام کرنے والی چابی

امریکی تکنیکی ماہرین نے کار کی ایک ایسی چابی تیار کر لی ہے جو دوران ڈرائیونگ ڈرائیور کی سیٹ پر موبائل فون کو مکمل طور پر جام کر دے گی جس سے دوران ڈرائیونگ ایس ایم ایس بجھوانے اور کال کرنے کی کوشش ناکام ہوگی اور سفر محفوظ ہو جائے گا ۔ اس چابی کو ''کی ٹو سیف ڈرائیونگ '' کا نام دیا گیا ہے۔ اس چابی کے ذریعے کار کی حد سے زیادہ رفتار کو کنٹرول ، شراب پی کر گاڑی چلانے اور ٹریفک کے اصول و ضوابط کو توڑنے کے عمل کو بھی کنٹرول کیا جا سکے گا ۔ چابی تیار کرنے والے امریکی یونیورسٹی کے ماہرین یوسینگ زاو اور ڈاکٹر ویلس کیری نے دوران ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال کو روکنے کے کامیاب تجربات مکمل کر لئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس چابی کی مدد سے ٹین ایج ڈرائیوروں کو کار حادثات سے بچانے میں مدد ملے گی کیونکہ یہی لوگ دوران ڈرائیونگ سب سے زیادہ فون سننے اور ایس ایم ایس کرنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں اور اسی وجہ سے امریکہ میں سب سے زیادہ ٹریفک چالان نو عمر ڈرائیوروں کے ہوتے ہیں۔ رواں سال اکتوبر میں کار ساز فورڈ کمپنی نے '' مائی کی'' کے نام سے ایک چابی تیار کی تھی جس کے ذریعے والدین کو گھر بیٹھے کار کی رفتار کا علم ہو جاتا تھا اور وہ ریڈیو فریکسونسی کے ذریعے بچوں کو کار کی رفتار کو کم کرنے اور سیٹ بیلٹ باندھنے کی ہدایت کر سکتے تھے ۔ اس چابی کو ترقی دیکر نئی چابی تیار کی جاچکی ہے

موبائل فون، ای میل اور انٹرنیٹ تک رسائی کے لئے نئے قانون کی تجویز

برطانوی ہوم سکریٹری جیکی سمتھ، بین الاقوامی دہشت گردی سےنمٹنے کے لئےپولیس اور سیکیورٹی سروس کو مزید اختیارات دینے پر غور کر رہی ہیں تاکہ فون اور ای میل کا ڈیٹا جمع کیا جا سکے۔جیکی سمتھ نے کہا کہ دہشت گردی کی بدلتی ہوئی نوعیت کا مطلب ہے کہ مواصلاتی رابطوں تک رسائی اور اس کے لئے قوانین کی ضرورت ہے۔ ہوم سکریٹری اس کے لئے عوامی مشاورت کا ارادہ رکھتی ہیں۔

دہشت گردی کی روک تھام برطانوی حکومت کی پالیسی کا بنیادی حصہ ہے۔لیکن دہشت گردی کے مراحل اب مختلف ہیں، پہلے فلسطینی کاز سے متعلق گروپ حملے کرتے تھے اب خطرہ القاعدہ اور شدت پسندی سے ہے۔

"آج جن لوگوں سے ہمیں خطرہ ہے وہ کسی ایسے کاز سے وابستہ نہیں ہیں جو ایک جغرافیائی خطے تک محدود ہو۔ وہ ہر خطے میں برطانوی عوام کو اور دوسروں کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں ۔وہ عالمی سیاسی ڈھانچے کو نئی شکل دینا اور عقائد گروپوں کی علیحدگی چاہتے ہیں۔یہ نئی دہشت گردی اس ملک میں لوگوں کی بھرتی کرنے اور ہمارے اداروں کو تباہ کرنے کے درپے ہے۔ ان کے پاس شہریوں کو ہلاک کرنے کا گھڑا گھڑایا جواز بھی موجود ہے۔ اس پر مستزاد یہ کہ وہ اس پروپیگنڈے کو تیزرفتاری سےاور وسیع طور پر پھیلانے کے الیٹکرانک ذرائع بھی رکھتے ہیں"۔

جیکی سمتھ نے رد عمل سے متعلق حکمت عملی کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہو ئے کہا

"دہشت گردی کا پہلا اور دوسرا مرحلہ قطعی مختلف ہے اور ہمارا ردعمل بھی ا یسا ہی مختلف ہونا چاہئیے۔لہذا ہمیں اپنی کامیابیوں اور نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے پر تیار رہنے کے لئے اپنی کانٹیسٹ حکمت عملی کو مسلسل آگے بڑھاتے رہنا چاہیئے۔اس کی بنیادی ضرورت ہوم آفس میں سیکیورٹی اور دہشت گردی کی روک تھام کے لئے دفتر قائم کرنا ہے جو کانٹیسٹ پر عملدرآمد کرے، حکومت کے مختلف محکموں اور بین الاقوامی کوششوں کو مر بوط کرےاور جو اثر ہم پیدا کرنے کے خواہشمند ہیں اس کو یقینی بنائے"۔

پولیس اور سیکیورٹی کو مشترکہ طور پر کام کرنے میں مدد دینے کے لئےاضافی وسائل موجود ہیں اور مستقبل میں دہشت گردی سے بچاؤ کے لئے دہشت گردی کے خلاف پولیس کے چار علاقائی مراکز لندن، مانچسٹر، برمنگھم اور لیڈز کو ان میں شامل کیا گیا ہے۔

" ان یونٹوں سے ہماری پہنچ میں اضافہ ہوا ہے اورملک بھر میں ہماری عوامی فورسز کی وسیع تر سہولیات سے ہمارارابطہ بڑھا ہے۔ان یونٹوں کی رہنمائی ایک قومی کمان اسٹرکچر کرتا ہے ۔ان کا مقصد نہ صرف سازشوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی تحقیق کرنا ہے بلکہ بنیاد پرستی اور بنیاد پرست عناصر کو سمجھنا اور موثر طریقے سے ان سے نمٹنا ہے"۔

یہ اقدامات مثبت ثابت ہوئے ہیں لیکن خطرے کی نوعیت میں تبدیلی اور موثر جوابی کارروائی کی اہلیت کے لئے نئی قانون سازی کی ضرورت ہے۔

ہماری پولیس اور سیکیورٹی سروسز نے نئے وسائل کی بدولت ملک میں اور بیرون ملک مسلسل گرفتاریاں عمل میں لائی ہیں اور سازشیں بے نقاب کی ہیں۔ ہم نے حملوں کو روک دیا ہے۔ہم نے بنیاد پرستی کی روک تھام کے لئے کئی پروگرام متعارف کرائے ہیں جنہیں مکمل مالی وسائل دئیے گئے ہیں۔ان پروگراموں کی تعداد74 ہوگی جن کے ساتھ ہمارے دوسرے قومی اور بین الاقوامی ساجھے داروں کی کارکردگی بھی شامل ہوگی۔یہ پروگرام مختلف نوعیت کے حامل ہیں جیسےبالکل مقامی سطح پر مثلاکسی کمیونٹی تنظیم کی تشکیل یا لندن کی کسی برا میں آسانی سے اثر میں آجانے والے افراد کی مدد سے لے کر بین الاقوامی سطح پر مثلا نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بنیاد پرستی کی روک تھام پر ایک مشترکہ پروگرام اور یہاں کےاپنے تجربات میں ان کے ساتھ حصہ داری "۔

مواصلات میں تیز رفتار انقلاب کا مطلب ہے کہ اس ڈیٹا کو جمع کرنے کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا جائے تاکہ بر طانیہ اہم شہادت کو جمع کرنے اورسن گن لینے میں اپنی 'افادیت " سے محروم نہ ہو۔

"ہم نہ صرف اپنی پولیس اور قانون نافذ کرنے والوں پر انحصار کرتے ہیں بلکہ حکومت کے تمام محکموں، ہماری کمیونٹیز ، بین الاقوامی پارٹنروں اور صنعت پر بھی ہمارا انحصار ہے۔ ہم قانون پر بھروسا کرتے ہیںاور سمجھتے ہیں کہ خطرات میں تبدیلی کے ساتھ قانون میں بھی ایسی تبدیلی آنا ضروری ہے جو ہمارے حقوق اور ہماری آزادی کے سے مطابقت رکھتی ہو ۔ہم ٹیکنالوجی پر انحصار کرتے ہیں کہ وہ ہمیں حل فراہم کرے"۔

کوئی بھی نیا قانون وسیع عوامی مشاورت کے بعد ہی بنایا جائے گا اور موبائل فون، ای میل اور ویب براؤسنگ کی عادت کے بارے میں مزید معلومات جمع کرنے کے منصوبوں کو اس کمیونی کیشن ڈیٹا بل میں شامل کیا جارہا ہے جو نومبر میں آئے گا۔

Tuesday, January 20, 2009

سینیٹ قائمہ کمیٹی : موبائل فون کمپنیوں کے غیر اخلاقی اشتہارات بند کرنیکی ہدایت

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے حکومت کو موبائل فون کمپنیوں کے غیر اخلاقی اشتہارات کی بندش کی ہدایت کی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو اسلحہ لائسنس کے نظام کو بھی شفاف بنانے اور اس میں بہتری لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ وزارت آئی ٹی کی جانب سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ یکم فروری سے موبائل فون کمپنیوں کا سموں کے بارے میں نیا نظام رائج ہو گا، جس کے تحت پہلے سے جاری سم دوبارہ ایکٹویٹ نہیں ہو گی۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عبدالرزاق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ بعض اراکین نے وزارت داخلہ کے آرمڈ لائسنس سے متعلق مینوئل سسٹم پر تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا اور انکشاف کیا کہ بڑی تعداد میں آرمڈ لائسنس کی کاپیاں چوری ہوئیہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے اسے چھپایا جا رہا ہے کاپیاں غائب ہونے کی بنیادی وجہ مینوئل سسٹم ہے، قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو کمپیوٹرائزڈ آرمڈ لائسنس کی بحالی، خامیوں کے خاتمے اور لائسنس میں محفوظ سکیورٹی فیچر وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ریفرنس: جنگ

Saturday, January 17, 2009

برطانیہ میں موبائل فون سے ”میڈیکل نرس” کا کام لینے سے متعلق نئے منصوبے پر غور

برطانیہ میں موبائل فون سے ''میڈیکل نرس'' کا کام لینے سے متعلق ایک نئے منصوبے پر غور وخوض ہورہا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ہزاروں دائمی مریضوں کو موت کے منہ میں جانے سے محفوظ کرنا ہے۔ اس منصوبے کے تحت دمہ، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ دیگر مختلف امراض پر مبنی مریض کی کیس ہیسٹری اس کے موبائل فون میں ایک خاص سافٹ وئیر کے ذریعے فیڈ کر دی جائے گی اور اس کے علاج معالجے سے متعلق ہسپتال، ڈاکٹروں اور ادویات کی تفصیلات بھی شامل ہوں گی جونہی مریض کی حالت خراب ہوگی صرف ایک بٹن پریس کرنے سے ایمرجنسی سروس مہیا کرنے والے نیٹ ورک کے ذریعے مریض کے متعلق معلومات قریبی ہسپتال کے نیٹ ورک سے لنک ہو جائیں گی اور فوری ایکشن کے ذریعے مریض کی جگہ کا تعین کر کے اس کو طبی مدد دی جاسکے گی۔ منصوبے پر کام کرنے والے ماہرین نے کہا ہے کہ اس نظام کی کامیابی سے ہسپتالوں میں 90 فیصد مریضوں کو داخل کیے بغیر طبی سہولیات دی جاسکیں گی اور لاکھوں پائونڈ کی بچت ہو سکے گی۔ اس سافٹ وئیر کو ٹی پلس میڈیکل کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے اس سہولت پر سالانہ 250 پائونڈ فی مریض خرچ ہوں گے۔ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ سرطان کے مریضوں کی کیمو تھراپی میں اگر دوا سے مضر اثرات پیدا ہوں گے تو اس پر فوری طور پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

Thursday, January 15, 2009

خنجر بردار کی خبر موبائل پر میسج کے ذریعے دینے کی سکیم

برطانیہ میں خنجر زنی کی وارداتوں کی موثر طور پر روک تھام کویقینی بنانے کیلئے ایک نئی سکیم شروع کی گئی ہے جس کے تحت اب سکول کے بچے بھی کسی خنجر بردار کے بارے میں موبائل فون پر پیغام بھیج سکیں گے ، اطلاعات کے مطابق لنکا شائر کے افسران جرائم کی روک تھام سے متعلق رضاکار تنظیم کرائم سٹاپرکے ساتھ شامل ہوگئے ہیں نئی سکیم کے تحت سکول کے بچے اپنی شناخت ظاہر کئے بغیر ہاٹ لائن پر خنجر بردار کا نام یا عرفیت سکول کانام ،ملزم کی عمر اور علاقے کاپوسٹل کوڈ پر مشتمل پیغام بھیج سکیں گے۔ اس ضمن میں پیغام بھیجنے کیلئے مختص کئے جانے والے 88551 کے نمبر کی ملک کے تمام سکولوں اور کالجوں میں تشہیر کی جائے گی، اسی طرح کی ایک سکیم پر لندن میں عمل ہورہا ہے اوراب خنجر زنی کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے اسے پورے برطانیہ تک وسعت دی جارہی ہے ۔لنکا شائر خنجر برداری کے سلسلے میں خاصا بدنام ہے اور حکومت نے اس کی اس طرح کی نشاندہی کی ہے کہ اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

ریفرنس: جنگ

Monday, January 5, 2009

موبائل فون نما گن

-

اِس گن سے تیز رفتاری سے چار فائر کیے جا سکتے ہیں

-

جاپان ”مترجم” موبائل فون بنائے گا ، فون کی تیاری میں جاپان کی تین معروف کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں

ٹوکیو ۔ جاپان میں ایک منفرد موبائل فون بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جو فون کرنے والے فرد کی زبان کو سننے والے صارف کی زبان میں ترجمہ کرنے کا حاصل ہوگا۔ فون کرنے والا صارف اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے فون میں دیئے گئے ”آپشن” کا انتخاب کر کے اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکے گا۔ گزشتہ جاپان کے ایک کثیر الاشاعت اخبار نے اس ضمن میں لکھا ہے کہ اس فون کی تیاری میں جاپان کی تین معروف کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔ اس فون کی تیاری کا مقصد دنیا بھر میں بولی جانے والی زبانوں سے آشنائی نہ ہونا ہے۔ اخبار کے مطابق اگر ایک فون کرنے والا صارف انگریزی زبان میں بات کرے گا اور اس کا سننے والا ہسپانوی ہوگا تو اس کو ہسپانوی زبان میں ترجمہ شدہ آواز سنائی دے گی اور جب وہ جواب دے گا تو سننے والا اس کو انگریزی میں سنے گا۔ فون کی تیاری میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فون کی تیاری سے موبائل فون اور لائن لینڈ

فون کی دنیا میں انقلابی تبدیلی واقع ہوگی۔

موبائل فون کمپنیز میں مقابلہ، فی صارف اوسطاً آمدنی کم ہوگئی

-

کراچی : موبائل فون کمپنیزکے درمیان بڑھتے ہوئے مقابلے کے رجحان سے ان کی فی صارف ماہانہ اوسطاً آمدنی کمی کے ساتھ 2008ء میں تین ڈالر 10 سینٹ ہوگئی ہے۔

انوائرز سیکورٹیز کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق موبائل فون آپریٹرز صارفین کی تعداد بڑھانے کیلئے کم سے کم ریٹس متعارف کرا رہے ہیں جن سے ان کی فی صارف ماہانہ اوسط آمدنی جو سال 2007ء میں تقریباً دس سینٹ تھی ، اس میں چھیاسٹھ فیصد تک کمی واقع ہو چکی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم ہوتی ہوئی قوت خرید اور معاشی سست روی بھی اس شعبے کی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کل آبادی کا 56.2 فیصد موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔

ریفرنس: اےآروائی ون ورلڈ

Sunday, January 4, 2009

موبائل فون صارفین کی تعداد میں کمی، 10 لاکھ خارج

موبائل فون سیکٹر کیلئے ماہ نومبر بھی کامیاب ثابت نہیں ہوسکا۔ صارفین کی تعداد میں اضافہ ہونے کی بجائے مجموعی طورپر کمی کا رحجان جاری رہا۔10لاکھ صارف موبائل فون سیکٹر سے الگ ہوگئے۔ نومبر2008ء میں موبائل فون صارفین کی مجموعی تعداد 9کروڑ41لاکھ بتائی گئی ہے پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق موبائل فون صارفین کی تعداد میں0.1فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ موبی لنک صارفین کی رخصتی کے حوالہ سے سرفہرست ہے اس کے نیٹ ورک سے 8لاکھ 27 ہزار صارفین خارج ہوچکے ہیں اس کے باوجود موبی لنک تین کروڑ صارفین کیساتھ سرفہرست ہے۔ اکتوبر میں تمام موبائل فون کمپنیوں کے صارفین کی مجموعی تعداد 9کروڑ 51لاکھ تھی جو کہ نومبر2008ء میں کم ہوکر9کروڑ 41لاکھ رہ گئی۔

ریفرنس: جنگ

Saturday, January 3, 2009

دوران ڈرائیونگ موبائل کے استعمال پرپابندی کا قانون بے اثر

برطانیہ میں ڈرائیونگ کے دوران بھاری جرمانوں کے قانون کے باوجود ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کااستعمال جاری ہے، اورسخت قوانین کا اس پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے ، تازہ ترین سروے میں یہ بات سامنے آئی، کار سے متعلق ایک جریدے کی جانب سے کرائے گئے سروے رپورٹ کے مطابق سروے کے دوران جن لوگوں سے بات کی گئی ان میں سے 93 فیصد نے تصدیق کی کہ انھوں نے کسی نہ کسی کو دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرتے ہوئے دیکھا ۔سروے کے دوران 36 فیصد افراد نے دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے کا اعتراف کیا،یہ تعداد 2005ء کے مقابلے میں صرف 6 فیصد کم تھی ، جبکہ 65 فیصد افراد نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے ڈرائیونگ کے دوران کبھی بھی موبائل فون استعمال نہیں کیاجبکہ صرف 3 فیصد افراد نے کہا کہ انھوں نے کبھی کسی دوسرے کو بھی ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرتے نہیں دیکھا۔

ریفرنس: جنگ