لاہور کی ایک عدالت نے دوہرے قتل کے الزام میں گرفتار امریکی ریمنڈ ڈیوس کو رہا کر دیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ آج کوٹ لکھ پت جیل میں اس مقدمے کی سماعت کے دوران ریمنڈ ڈیوس پر باضابطہ طور پر فردجرم عائد کی گئی، تاہم مقتولین کے ورثا نے عدالت کو مطلع کیا کہ اُنھوں نے قصاص و دیت کے تحت خون بہا وصول کر لیا ہے جس کے بعد سیشن کورٹ کے جج نے اس امریکی اہلکار کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قتل کے مقدمے میں بریت کے بعد ریمنڈ ڈیوس کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں وہ ضمانت پر ہیں۔ عدالت سے رہائی ملتے ہی ریمنڈ ڈیوس لاہور ائیرپورٹ پر پہلے ہی سے موجود امریکی ائیرفورس کے طیارے کے ذریعے بگرام افغانستان فرار ہوگیاہے جہاں سے اس کو امریکہ بھجوایا جائے گا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کا نام ای سی ایل میں شامل تھا اس کے باوجود وہ بیرون ملک فرار ہو گیا ہے اور اس کو روکنے کی کسی نے جرات نہیں کی ۔ مقتولین فیضان اور فہیم کے لواحقین نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اور وکلاء کو چار گھنٹے حبس بے جا میں رکھا گیا اور دیت کے کاغذات پر زبردستی دستخط کرائے گئے۔مقتولین کے وکیل اسد منظور بٹ نے الزام لگایا ہے کہ انہیں بدھ کو جیل کے اندر ہونے والی کارروائی میں شامل نہیں ہونے دیا گیا اور انہیں ان کے ایک ساتھی وکیل سمیت ساڑھے چار گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا۔
اس نے تو واقعی جانا ہی تھا
ReplyDeleteجان کیری ایسے ہی واپس خاموشی سے جانے والا نہیں تھا
ملک کو سنگین نتائج کی دھمکیاں نہیں دیں گئیں یعنی حکومت نے کچھ تو وعدے کیئے ہوں ے جو وفا ہوئے
چلو وہ ہوا کہ جو ہونا ہی طے تھا
[...] ریمنڈ ڈیوس کی رہائی [...]
ReplyDelete