چينی پاکستان کی فنی امداد پچھلی چار دہائيوں سے کر رہے ہيں اور فنی تربيت بھی ديتے رہے ہيں ۔ آج کے چينی تو بہت مختلف ہيں ۔ چار دہائياں قبل میں نے چینی ماہرین کے ساتہ پاکستانی نمائندہ [انجنيئر] کے طور پر کام کیا تھا ۔ اُن کی اُن دنوں کی عادات ميں لکھوں تو آج شايد کوئی يقين نہ کرے ۔ کاش ہمارے لوگ اُن سے کچھ سيکھ ليتے ۔ ميری عادات پہلے ہی اُن سے ملتی تھيں مگر پھر بھی ميں نے اُن سے کارآمد چيزيں سيکھيں ۔ ميں ٹھنڈا پانی اور ايئريٹڈ واٹر يعنی کوکا کولا پيپسی سپرائٹ سيون اپ وغيرہ نہيں پيتا اور سادہ خوراک کھاتا ہوں
ایسا اگر پاکستان میں ھو نہ کوئ سیاست دان بچے نہ کوئ بزنس مین نہ کوئ ٹھیکیدار ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور چھٹیوں کی کیا بات ھے پاکستان میں خوشی میں چھٹی ھوتی ھے غم میں بھی
اس میںانتہائی غیر حقیقی باتیں کی گئ ہیں۔۔ چین میں کئی عمارتیں ابھی حالیہ دنوں میں زلزلے مین زمیں بوس ہوئی ہیں جن پر تحقیقات جاری ہے اور کچھ کے نتائج بھی آئے ہیں۔۔ زہریلے مادوں کا کھلونوں اور عمارتی سامان میں موجود ہونا بھی عام بات ہے اور کچھ عرصہ پہلے دودھ اسکینڈل بھی آیا تھا۔۔ اگر کسی قوم یا تاریخی واقعات سے سبق لینا ہو تو سب سے پہلے اس طرح کے مضامین سے جان چھڑانی چاہیے۔ یہ بتائیے کراچی میں کتنے لوگ موبائل کے چکرمیں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں لیکن کیا سب نے موبائل استعمال کرنا چھوڑ دیا؟ تو ایک ٹھیکیدار کو گولی مار کر کوئی مقصد حاصل نہیں کیا جسکتا یہ عجیب چیزوں کی وکالت ہے۔
کسی کو گولی مارنے سے بد عنوانی ختم نہیں ہوسکتی۔ جب تک آپ ایسے راستے بند نہیں کریں گے، کہ جن سے بد عنوانی ہو رہی ہو، کوئی سزا کارگر نہیں ہوسکتی۔ پھر یہ بات بھی مد نظر رہے کہ ہر بات پر موت کی سزا دینا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔
صحیح کہتا ہے بھائی تو
ReplyDeleteہماری قوم کے لئے بھی ڈنڈا درکار ہے
چينی پاکستان کی فنی امداد پچھلی چار دہائيوں سے کر رہے ہيں اور فنی تربيت بھی ديتے رہے ہيں ۔ آج کے چينی تو بہت مختلف ہيں ۔ چار دہائياں قبل میں نے چینی ماہرین کے ساتہ پاکستانی نمائندہ [انجنيئر] کے طور پر کام کیا تھا ۔ اُن کی اُن دنوں کی عادات ميں لکھوں تو آج شايد کوئی يقين نہ کرے ۔ کاش ہمارے لوگ اُن سے کچھ سيکھ ليتے ۔ ميری عادات پہلے ہی اُن سے ملتی تھيں مگر پھر بھی ميں نے اُن سے کارآمد چيزيں سيکھيں ۔ ميں ٹھنڈا پانی اور ايئريٹڈ واٹر يعنی کوکا کولا پيپسی سپرائٹ سيون اپ وغيرہ نہيں پيتا اور سادہ خوراک کھاتا ہوں
ReplyDeleteایسا اگر پاکستان میں ھو نہ کوئ سیاست دان بچے نہ کوئ بزنس مین نہ کوئ ٹھیکیدار ۔۔۔۔۔۔۔۔
ReplyDeleteاور چھٹیوں کی کیا بات ھے پاکستان میں خوشی میں چھٹی ھوتی ھے غم میں بھی
پاکستانيوں کو اسطرح لٹکانا شروع کريں تو تھوڑے عرصے بعد پورے پاکستان ميں الو بھائيں بھائيں کر رہے ہوں سارا پاکستان ہی لٹکا پڑا ہو
ReplyDeleteاس میںانتہائی غیر حقیقی باتیں کی گئ ہیں۔۔ چین میں کئی عمارتیں ابھی حالیہ دنوں میں زلزلے مین زمیں بوس ہوئی ہیں جن پر تحقیقات جاری ہے اور کچھ کے نتائج بھی آئے ہیں۔۔ زہریلے مادوں کا کھلونوں اور عمارتی سامان میں موجود ہونا بھی عام بات ہے اور کچھ عرصہ پہلے دودھ اسکینڈل بھی آیا تھا۔۔ اگر کسی قوم یا تاریخی واقعات سے سبق لینا ہو تو سب سے پہلے اس طرح کے مضامین سے جان چھڑانی چاہیے۔ یہ بتائیے کراچی میں کتنے لوگ موبائل کے چکرمیں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں لیکن کیا سب نے موبائل استعمال کرنا چھوڑ دیا؟ تو ایک ٹھیکیدار کو گولی مار کر کوئی مقصد حاصل نہیں کیا جسکتا یہ عجیب چیزوں کی وکالت ہے۔
ReplyDeleteقوانین سخت ہوں اور ان پرسختی سے عمل درآمد ہو بلا تخصیص،
ReplyDeleteیہ ہے سارے مسائل کا حل!
http://www.dw-world.de/dw/article/0,,5319745,00.html?maca=urd-rss-urd-all-1497-rdf
ReplyDeleteکسی کو گولی مارنے سے بد عنوانی ختم نہیں ہوسکتی۔ جب تک آپ ایسے راستے بند نہیں کریں گے، کہ جن سے بد عنوانی ہو رہی ہو، کوئی سزا کارگر نہیں ہوسکتی۔ پھر یہ بات بھی مد نظر رہے کہ ہر بات پر موت کی سزا دینا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔
ReplyDelete