پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک اور بھارت کی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے جب یہ اعلان کیا کہ وہ شادی کرنے جا رہے ہیں اسی وقت سے ہی سازشوں اور الجھنوں نے سر اٹھا لیا۔ بھارت کی دائیں بازو کی جماعت بی جے پی نے ثانیہ مرزا کو ایک پاکستانی سے شادی کے فیصلے پر نظر ثانی کا کہا ہے جب کہ بھارت کی مرکزی جماعتیں اس مسئلے پر خاموشی طاری کیے ہوئے ہیں۔پاکستان میں بھی دائیں بازو کی اسلامی جماعتیں جو خواتین کے اسکرٹس پہننے پر بہت کچھ کہتی ہیں وہ بھی خاموش ہیں، جب کہ مرکزی جماعتیں مبارک بادیں دے رہی ہیں۔سرحد کے دونوں پار ان جماعتوں میں یہ متضاد رویے کئی باتوں کا انکشاف کرتے ہیں کہ بیوی کو خاوند کے دیس کی باسی ہونا چاہیے، لہذا ایک بھارتی عورت کا پاکستان مرد سے شادی غیر حب الوطنی ہے جب کہ دوسری طرف پاکستانی مرد کا بھارتی خاتون سے شادی فتح کی علامت گردانا جا رہا ہے۔لیکن اسی لمحے پردہء اسکرین پر ثانیہ کے شہر حیدرآباد کی عائشہ صدیقی اس دعوے کے ساتھ نمودار ہوئی ہے کہ وہ شعیب ملک کی بیوی ہے اور2005میں پاکستانی کرکٹ ٹیم ان کے گھر کھانے کی دعوت پر آئی تھی جس نے شعیب کو پہلی بار سسرال سے ملنے کا موقع فراہم کیا۔اس وقت بھی سرحد پار عائشہ شعیب کی محبت کی کہانی نے سر اٹھایا اور خبروں کی مرکز رہی۔کہانی کے مطابق یہ لڑکی جدہ میں ملی۔ عائشہ کے مطابق اس بات کی شعیب تصدیق یا تردید نہیں کرتے ۔انٹر نیٹ نے ان کے تعلق کو پروان چڑھایا اور2002میں فون پر دونوں کی شادی ہوئی۔تین سال بعد عائشہ کے والد اس شادی کے خاتمے کا اعلان کرتے ہیں لیکن شعیب عائشہ کو طلاق دینے سے انکار کردیتے ہیں۔ شعیب اس بات پر بضد ہیں کہ یہ انٹرنیٹ پر رومانس تھا شادی تو کبھی ہوئی ہی نہیں لیکن اب شعیب اس کو مانتے ہوئے کہتے ہیں کہ فون پر نکاح اور شادی کی تقریب کا لڑکی طرف سے دباوٴ تھا۔جب کہ حیدرآباد کے قاضی کہتے ہیں کہ فون پر نکاح کی اسلام میں کوئی حیثیت نہیں۔عائشہ اور ماہا کون ہیں؟ شعیب کے مطابق جس خاتون سے وہ شادی پر راضی ہوئے اور جس کی تصاویر دیکھیں وہ اپنے آپ کو عائشہ کہلاتی تھی لیکن بعد میں جو لڑکی سامنے آئی وہ بالکل ان تصاویر سے مختلف تھی۔شعیب نے اس لڑکی کی تصاویر جاری کرنے سے انکار کردیا کیونکہ اسے معلوم ہوا کہ اس کی شادی تو بہت پہلے ہو چکی تھی اور وہ اس کو اس اسکینڈل میں لانا نہیں چاہتا۔ماہا جس سے شعیب شادی پر رضامند ہوا وہ اسے عائشہ کی دور کی رشتہ دار سمجھتا ہے، لیکن یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ مشہور نوجوان کر کٹر اتنی بے خبری اور بھولے پن سے ایسی لڑکی کا انتخاب کیسے کرسکتا ہے جو دکھائی دینے میں مختلف ہو؟ پاکستان سمیت دنیا بھر میں محبت کی شادی میں کسی کی صفات کے بارے تضاد تو سامنے آسکتا ہے لیکن شکل وصورت مختلف اور دھوکا دہی پر مبنی ہو، ناقابل یقین ہے۔بہرحال بات کچھ بھی ہو پاکستان میں ثانیہ کے استقبال کے لیے تیاریاں زورو شور پر ہیں۔
ہن تے آل ایز ویل ;-)
ReplyDeleteیہ امن کی آشا نامی فلم کے کچھ سین تھے جو آپ حضرات نے ملاحظہ فرمائے،پہلے اس کی ہیروئن کوئی اور تھی اور اب کوئی اور ہے حکومتیں بدل جانے سے ادھوری فلم ڈبوں میں چلی گئی تھی،جو حالات موفق آتے ہی دوبارا ڈبے سے باہر آگئی مگر ہیروئن کی تبدیلی کے ساتھ :cool:
ReplyDeleteاور بقول ڈفر ہن تے آل یز ویل ;-)
اگر شعیب اپنے کلچر کیمطابق ثانیہ سے شادی کرتا تو زیادہ مزہ آتا۔ یعنی بارات پاکستان سے جاتی۔ مہندی پاکستان میںہوتی،، نکاح انڈیا میں ہوتا اور ولیمہ پاکستان۔
ReplyDeleteلیکن شعیب نے شادی سے پہلے اکیلے ہی ثانیہ کے گھر جا کر اور اس کیساتھ میڈیا کے سامنے پیش ہو شادی کو مشرقیت کی بجائے مغربیت کا رنگ دے دیا ہے۔
معاملہ حل ہوا عائیشہ کا
ReplyDeleteاب تو ہونے ہی والی ہے شادی
بجاؤ شادیانے
لگاؤ مہندی
کرو دھمال
مک گیا وبال
خریدو ڈانڈیاں
بناؤ نئے کپڑے
اٹھاؤ ڈولی
سجاؤ کمرے
کرو سنگھار
آرہی ہے بہار
لگاؤ نعرہ
فتح ہوئی ہماری
آگئی ثانیہ
اب کر استقبال
کہاں ثانيہ کہاں شعيب
ReplyDeleteاب تو عائشہ پکی آؤٹ ہوگئی ہیں سو پندرہ کا انتظار کریں سب جعفر سمیت :twisted:
ReplyDeleteالسلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
ReplyDeleteواقعی شعیب اورثانیہ کی شادی میں بہت سی باتیں ایسی ہیں جوکہ شعیب نےظاہرنہیں کی اوریہ عائشہ کی کہانی بھی ایسی ہی ہےلیکن ایساتوہوتاہی ہےایسےکاموں میں عائشہ کےلیےبولاہےجی :???:
ویسےایک بات توواضح ہےکہ ہماری کھلاڑیوں پرخصوصاکرکٹ کےکھلاڑیوں پربھارتی ناریاں عرصہ سےمرتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :mrgreen:
والسلام
جاویداقبال
کچھ وقت کی بات یہ وقتی سحر ہے بہت جلدی اتر جائے گا ،
ReplyDeleteنہ جانے کیوں رہی اب تک تمہاری ثانیہ مرزا
ReplyDeleteہمیں لگتا ہے‘ تھی کب سے‘ ہماری ثانیہ مرزا
یقیں ہے اب ہمیں‘ بھارت سے ہم کشمیر لے لیں گے
اس دم‘ جب تیری ڈولی اتاری‘ ثانیہ مرزا
بے چارے ”ٹھاکرے“ کا بس نہیں‘ کچھ کر نہیں سکتا
بہادر ہے‘ نہیں بے بس بے چاری ثانیہ مرزا
ہے شرمیلا ”شعیب“ اپنا بیاہا یا کنوارہ تھا
خوشی یہ ہے کہ لائے گا‘ کنواری ثانیہ مرزا
دعا یہ ہے کہ دونوں خوش رہیں‘ ہم جب انہیں دیکھیں
وہ صدقے ثانیہ کے‘ اس پہ واری ثانیہ مرزا
کھلاڑی اور ایکٹر‘ کچھ نہ کچھ کر ہی دکھاتے ہیں
ترا بھی پاوں ہو گا جلد بھاری‘ ثانیہ مرزا
کسی بھی ملک میں رہنا‘ میاں کے ساتھ جا کر تم
بہو رہنا ہماری‘ عمر ساری‘ ثانیہ مرزا
ترا سسرال پاکستان ہے‘ بھارت ترا میکہ
کر سکتی ہے تو دونوں میں یاری‘ ثانیہ مرزا
کہو ”بابل“ سے وہ دریا ہمارے ہم کو واپس دے
ہمیں لوٹائے وہ ”جنت“ ہماری ثانیہ مرزا
”ملک“ سے بھی ترا رشتہ ”ٹوٹ انگی“ بنے گا تب
کرے جب ترک بھارت فوجداری‘ ثانیہ مرزا
بسانے کیلئے بیٹی بہت کچھ کرنا پڑتا ہے
کرے مضبوط ہم سے رشتہ داری‘ ثانیہ مرزا
نہ دے ہم کو مگر آزاد وہ کشمیر کو کر دے
نہیں بے جا کوئی خواہش ہماری ثانیہ مرزا
کریں خوں بابری مسجد کا ہم کیسے معاف اس کو
چھپا رکھا ہے دل میں زخم کاری‘ ثانیہ مرزا
تری نظروں سے کیا اوجھل ہے بھارت میں ہے آئے دن
مسلمانوں پر ظلم و جبر جاری ثانیہ مرزا