دوپہر کا وقت ہے ۔ گڈو کچرے کے ایک ڈھیر میں سے کا غذ اور گتے چُن چُن کر اپنے کندھے پر پڑے تھیلے میں ڈال رہا ہے۔وہ اپنے ارگرد کی غلاظت اور بد بو سے بے نیاز اپنے کام میں مصروف ہے اور اپنے چھوٹے سے سر کو ادھر اُدھر گھما کر مزید کاغذ ڈھونڈنے کی کو شش کر رہا ہے ۔ اس اثناء میں کچرے کے ڈھیر سے کچھ فاصلے پر کھڑے دو،تین کتے گڈو پر بھونک رہے ہیں۔ گڈو چنتے چنتے کبھی کبھی نیچے جُھک کر کوئی چیز اُٹھانے اور اُس کو مارنے کی اداکاری کرتا ہے جس سے کتے ڈر کر دو تین قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں لیکن بھونکنے کا سلسلہ بدستور جاری رہتا ہے۔
گڈو تھوڑی دیر وہاں سے کا غذ چنتا ہے اور مطمئن ہو جانے کے بعد کہ اب وہاں کوئی کام کا کاغذاور گتا نہیں ہے اپنے کندھےپر تھیلا لٹکائے چھوٹے چھوٹے قدم اُٹھاتا ہو کسی اور "خزانے " کی تلاش میں آگے بڑھ جاتا ہے۔
گڈو کچرے کے ایک بہت بڑے ڈھیر پرکھڑا ہے۔ اس کے قریب ہی دو تین گا ئیں کچرے میں سے کچھ کھا نے میں مصروف ہیں۔ گا ئیں کی خوارک میں سے یا اُس کے قریب کویہ ایسی چیز پڑی ہوئی ہے جو کوؤں کو کو بھی مرغوب ہے کیونکہ چار چھ کوے بھی ڈرتے ڈرتے پھدکتے ہو ئے خوارک تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، بعض اوقات اُن میں سے کوئی کوا چونچ میں کچھ اُٹھانے میں کامیاب بھی ہو جاتا ہے اور کبھی گائے کے سر ہلانے یا ان کی آپس کی زور آزمائی سے ڈر کر ایک دم چھوٹی سی چھلانگ نمااُڑان لے کر خود کو گائے کے شر سے محفوظ کر لیتا ہے ۔
گڈو کا تھیلا کاغذوں سے تقریبا بھر چکا ہے لیکن وہ یہ چاہتا ہے کہ آج معمول سے زیادہ کاغذ اور گتے اکٹھے کرے تاکہ ماں سے ایک خصوصی فرمائش پوری کروائے۔ ماں نے گڈو سے آج ٹینس بال لے کر دینے کا وعدہ کیا ہے اور گڈو کو یقین ہے کہ ماں آج اپنا وعدہ ضرور پورا کریگی۔ آج گڈو نئی بال خریدے گا، وہ اس کی اپنی بال ہوگی اور کوئی لڑکا اُس سے اُس کی بال لے کر گھر نہیں لے جائے گا۔ وہ کھیلنے کے بعد اپنی بال گھر لے کرآئے گا اور رات کو بھی گھر میں بال سے اپنی بڑی بہن کے ساتھ کھیلے گا۔ گڈو تصور ہی تصور میں اپنی نئی بال سے کھیلنے لگا اور اُس کے چہرے پر ایک معصوم سی مسکراہٹ آگئی ۔۔۔۔۔ تھیلا بھر چکا ہے اور اُس کا وزن اگر چہ زیادہ نہیں ہے لیکن گڈو کے ناتواں جسم کیلئے وہ کسی منوں وزنی بوری سے کم نہیں ہے۔ گڈو اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے تھیلے کو کندھے کے عقب میں لٹکاتا ہے اور بوجھ کو کندھے سے کمر پر منتقل کرنے کیلئے آگے کی جانب قدرے جھک کر آہستہ آہستہ کباڑیئے کی دکان کی طرف روانہ ہو جاتا ہے ۔
0 تبصرے:
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔