کل حیدرآباد کے علاقے کھاتہ چوک پر اسٹریٹ کرائم کی انوکھی واردات ہوئی۔ ایک نوجوان جو جینز اور شرٹ میں ملبوس تھا اور کھا تہ چوک پر موبائل فون پر کسی سے بات کرنے میں مصروف تھا۔ اسی دوران دو ڈاکو آئے جو موٹر سائیکل پر سوار تھے ۔
انہوں نے اسلحے کے زور پر نوجوان سے موبائل چھین لیا. ایک ڈاکو کی نظر اچانک نوجوان کی جینز پر پڑھی تو اس کو دیکھ ڈاکو نے کہا کہ یہ پینٹ بھی اتارو۔ نوجوان نے اپنی جان بچانے کیلئے اپنی پینٹ اتار کر ڈاکوں کے حوالے کر دی۔ ڈاکوؤں موبائل اور جینز چھین کر موٹر سائیکل پرفرار ہو گئے .
سوال یہ ہےکہ اس دوران اردگرد موجود لوگ کیا کررہے تھے؟
ReplyDeleteایسی صورت حال سے بچاؤ کے دو حل ہیں ایک اچھے کپڑے پہننا چھوڑدیں اور دوسرے گھر سے کپڑوں کا ایک ایکسٹرا جوڑا رکھ کر چلا کریں
ReplyDeleteشاباش۔ بہت اچھی قوم ہے۔
ReplyDeleteسب تماشا دہکھ رہے تھے۔ :oops:
ReplyDeleteعارف کریم قوم سے آپکی مراد پاکستانی ہیں یا صرف ایک مخصوص علاقے کے لوگ؟ :|
ReplyDeleteتاکہ مانگنے پر وہ پکڑا دیا جائے۔
ReplyDelete:?:
لڑائی کے ماھرین بتاتے هیں که لڑائی کے دوران دشمن کی جینز یا وھ کپڑے جو جینز والی جگه پر پہنے یا باندھے جاتے هیں اتار کر دشمن کو فرار کا موقع دیا جائے تو دشمن کے اندر سے سامنے آنے کی ہمت ختم هو جاتی هے
ReplyDeleteجیسا که پاک ستان کے عموماً اور پنجاب کے تھانوں میں خصوصاً هوتا ہے که ملزم نما دھر جیسے هی تھانے پہنچتی ہے اس کی تشریف سے کپڑے اتار کر تشریف پر پانچ لتر ضرور لگتے هیں که که اس سے دھر کی رشوت دونے کی حس تیز هو جاتی ہے
یه جی لڑائی کی اعلی ترین تکنک کی باتیں هیں ـ
اور اس وقت پاک ستان ڈاکے کی انڈسری بنا هوا ہے تو اس انڈسٹری میں تکینک ترقی تو کرئے گی ناں جی
شعیب :smile:
ReplyDeleteنہیں جناب خود پہن لیں تاکہ واپسی پر گھر والوں کو صحیح الدماغی میں کوئی شک نہ ہو، :cool:
لو جی
ReplyDeleteاب تو بنیان اور کچھا پہن کر نکلنا پڑے گا کیا :o