ابھی کچھ دیر پہلے کراچی کے علاقے لیاری میں عوام نے دوڈاکوؤں پر تشدد کے بعد انہیں زندہ جلاڈالا ۔ دو مسلح ڈاکو 30سالہ عبدالکریم سے موبائل اور موٹرسائیکل چھین رہے تھے۔ عبدالکریم نے موبائل اور موٹرسائیکل دینے سے انکار کیا اورڈاکوؤں سے گتھم گتھا ہو گیا۔ جس پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے عبدالکریم کو زخمی کردیا اورفرار ہونے لگے ۔ گولی سے آواز سن کر اہل علاقہ جمع ہوگئے جنہوں نے ڈاکوؤں کو پکڑ کر ان پرتشدد شروع کردیا۔اور مشتعل افراد نے دونوں ڈاکوؤں پر پیٹرول چھڑک کرزندہ جلادیا ۔ جس کے نتیجے میں ڈاکو شدید زخمی ہوگئے۔ اسی اثناء میں متعلقہ پولیس بھی جائے وقوع پر پہنچ گئی اور ڈاکوؤں کو بعدازاں اسپتال پہنچایا گیا مگردونوں ڈاکوؤں ہلاک ہوگئے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ عوام لاقانونیت سے تنگ آئے ہوئے ہیں، پولیس بھی عوام کا ساتھ نہیں دیتی، اس کے باوجود اس طرح عوام کا قانون کو ہاتھ میں لینا انتہائی غلط ہے۔ یہ بھی تو ایک طرح کی لاقانونیت ہی ہے۔ اسی طرح قانوں کو اپنے ہاتھ میں لینے سے معاشرے میں انارکی پھیلتی ہے۔ کم از کم ان ڈاکوؤں کو زندہ نہ جلایا جاتا۔ بلکہ قانون کی گرفت میں دیا جاتا۔ یہاں الٹا زندہ جلانے والے لوگ آخرت میں مجرم بن گئے۔
جہاں قانون اندھا اورجس کی لاٹھی اس کی بھینس کے مترادف ہو ،قانون کے رکھوالے رشوت کی گرم بازاری میں مصروف عمل ہوں، حکمران عوام سےمخلص نہ ہو بس اپنی تجوریوں کی فکرہووہاں ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ عوام لاقانونیت سے تنگ آئے ہوئے ہیں، پولیس بھی عوام کا ساتھ نہیں دیتی، اس کے باوجود اس طرح عوام کا قانون کو ہاتھ میں لینا انتہائی غلط ہے۔ یہ بھی تو ایک طرح کی لاقانونیت ہی ہے۔ اسی طرح قانوں کو اپنے ہاتھ میں لینے سے معاشرے میں انارکی پھیلتی ہے۔ کم از کم ان ڈاکوؤں کو زندہ نہ جلایا جاتا۔ بلکہ قانون کی گرفت میں دیا جاتا۔ یہاں الٹا زندہ جلانے والے لوگ آخرت میں مجرم بن گئے۔
جہاں قانون اندھا اورجس کی لاٹھی اس کی بھینس کے مترادف ہو ،قانون کے رکھوالے رشوت کی گرم بازاری میں مصروف عمل ہوں، حکمران عوام سےمخلص نہ ہو بس اپنی تجوریوں کی فکرہووہاں ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے ۔
بہت خوب۔ پاکستان میں تو ہر کوئی ویگلانتے بنا ہوا ہے!
ReplyDeleteبلکلٹھیک
ReplyDeleteالبتہ اس بات کا بہت حد تک امکان ہے ۔۔ کے جلد موصوم لوگ بھی جلینگے اور بتایا یہ جائیگا کہ ڈاکو تھے
آپ کی بات درست ہے ۔ قانون کو ہاتھ میں لینا درست نہیں مگر کیا کریں وہ بھی تو قتل کے مجرم ہیں ۔ اب عوامی انصاف ہی ایسے جرائم کی راہ کم کر سکتا ہے ۔ عدالتوں اور پولیس کو اس سے سبق سکھنا چاہیے
ReplyDeleteجسے عيش ميں يادِ خدا نہ رہی
ReplyDeleteجسے طیش ميں خوفِ خدا نہ رہا
بے حد افسوسناک واقعہ ہوا ہے۔
ReplyDeleteلیکن یہ حقیقت ہے کہ یہ لاقانونیت بھی لوگ پولیس سے ہی سیکھتے ہیں کیونکہ اب تک پولیس ہی مبینہ پولیس مقابلوں میںایسے لوگوں کو قتل کرتی آئی ہے۔
ReplyDeleteیہ واقعہ بتارہا ہے کہ ہم کس جانب بڑھ رہے ہیں ۔ اللہ رحم کرے ۔آمین
ReplyDeleteانا للہ وانا الیہ راجعون۔
ReplyDeleteبالکل درست کہا ہے فرحان آپ نے۔ ان لوگوں نے جذبات میں اپنے لئے جہنم خرید لی۔ اللہ رحم فرمائے آمین۔
afsos nak waqaia hai lekin awam kia karsakte hain .....inhain to roti pani k chakkr mein dal dia gaya hai , apna survival mushkil horaha hai society ki mushkilat kaise dekhen .......hamare hukumran apni jaibain bhane mein lage hain,,police apni man mani kar rahi hai ...aise mein hamare pas aik hi rasta hai ....self defence
ReplyDelete