سستی تعلیم کا یہ سلسلہ غریب طلبا کے لیے سکالرشپ پروگرام کے تحت ہو گا۔ جولوگ افورڈ کر سکتے ہیں ان کے لیے فیس ایک معیاری ادارے کی فیس کے برابر ہو گی۔ اور ادارے میں اس سکالر شپ پروگرام کے تحت آنے والے طلبا کا مخصوص کوٹہ ہو گا۔ شکریہ
یہ شاید اس لیے کہ یہ ادارہ بھی شوکت خانم کی طرز پر وصولی کرے گا۔ یعنی ایک فیس سٹرکچر بنا دیا گیا ہے۔ جو لوگ ادائیگی کی استطاعت رکھتے ہیں وہ پوری فیس دیں گے البتہ جو نہیں دے سکتا،اس سےکلی یا جزوی رعایت برتی جاے گی۔ یعنی یہ نہیں کہ کوئی فیس سرے سے ہی نہیں ہے اور کھاتے پیتے لوگ بھی مفت ہی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور نہ ہی یہ کہ بس ایک فیس مقرر ہے اور جو غربت کے باعث ادائیگی سے قاصر ہے اس کو ادارے کے اندر گھسنے ہی نہ دیا جائے۔
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ، ہمارےمیں دراصل ہرکام کوبزنس بناکرکیاجاتاہے یہ سب جانتےہیں کہ شوکت خانم میں غریبوں کاعلاج کتناہوتاہے اور اب جویہ سستی تعلیم کے فنڈزاکٹھےکیےجارہےہیں وہاں پرکونسےغریب تعلیم حاصل کریں گے۔ اللہ تعالی میرےملک پراپنارحم و کرم کردے۔ آمین ثم آمین
جندے کے تعلیمی ادارے میں اتنی بھاری فیسں۔ شرم مگر تم کو نہیں آتی
ReplyDeleteسستی تعلیم کا یہ سلسلہ غریب طلبا کے لیے سکالرشپ پروگرام کے تحت ہو گا۔ جولوگ افورڈ کر سکتے ہیں ان کے لیے فیس ایک معیاری ادارے کی فیس کے برابر ہو گی۔ اور ادارے میں اس سکالر شپ پروگرام کے تحت آنے والے طلبا کا مخصوص کوٹہ ہو گا۔
ReplyDeleteشکریہ
یہ شاید اس لیے کہ یہ ادارہ بھی شوکت خانم کی طرز پر وصولی کرے گا۔ یعنی ایک فیس سٹرکچر بنا دیا گیا ہے۔ جو لوگ ادائیگی کی استطاعت رکھتے ہیں وہ پوری فیس دیں گے البتہ جو نہیں دے سکتا،اس سےکلی یا جزوی رعایت برتی جاے گی۔ یعنی یہ نہیں کہ کوئی فیس سرے سے ہی نہیں ہے اور کھاتے پیتے لوگ بھی مفت ہی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور نہ ہی یہ کہ بس ایک فیس مقرر ہے اور جو غربت کے باعث ادائیگی سے قاصر ہے اس کو ادارے کے اندر گھسنے ہی نہ دیا جائے۔
ReplyDeleteالسلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
ReplyDeleteہمارےمیں دراصل ہرکام کوبزنس بناکرکیاجاتاہے یہ سب جانتےہیں کہ شوکت خانم میں غریبوں کاعلاج کتناہوتاہے اور اب جویہ سستی تعلیم کے فنڈزاکٹھےکیےجارہےہیں وہاں پرکونسےغریب تعلیم حاصل کریں گے۔ اللہ تعالی میرےملک پراپنارحم و کرم کردے۔ آمین ثم آمین
والسلام
جاویداقبال