آج عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ء اور وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ کراچی میں پختونوں کا قتل عام بند کیا جائے ۔ پختون مرنا بھی جانتے ہیں اور مارنا بھی ۔ غلام احمد بلورکے اس بیان سے ایسا لگتا ہے کہ وہ شہرقائد کو میدان جنگ بنانا چاہتے ہیں۔ غلام احمد بلور کےسرخ جھنڈے نے ہمیشہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں فساد پھیلایا اور پختون قوم کو ذلیل و خوار کیا ہے اب موصوف کراچی میں اپنا قبضہ جتانے کیلئے شہر کراچی میں لسانی فساد کرانا چاہتے ہیں۔ غلام بلور ریلوے کا بیڑہ غرق تو کر سکتے ہیں لیکن کراچی ان کی پہنچ سے دور ہے۔
ملک کو اس وقت شدید اندرونی و بیرونی خطرات کا سامنا ہے لہٰذا اس صورتحال کے پیش نظر ملک لسانی وگروہی جھگڑوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ میں کراچی میں بسنے والی مختلف قومیتوں کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غلام احمد بلور کی اشتعال انگیزی میں نہ آئیں اور شہر میں امن قائم رکھیں۔
ملک کو اس وقت شدید اندرونی و بیرونی خطرات کا سامنا ہے لہٰذا اس صورتحال کے پیش نظر ملک لسانی وگروہی جھگڑوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ میں کراچی میں بسنے والی مختلف قومیتوں کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غلام احمد بلور کی اشتعال انگیزی میں نہ آئیں اور شہر میں امن قائم رکھیں۔
آپ بھی کس کی باتوں میں آرہے ہیں۔ یہ صاحب ریلوے کے وزیر ہیں اور کبھی ریلوے سے متعلق گفتگو پسند نہیں کرتے۔ غیر متعلقہ موضوع پر جتنی چاہے باتیں کروالو۔
ReplyDeleteیہ صاحب ہلال عیدالفظر کے بھی دشمن ہیں
ReplyDeleteآپ کو بيٹھے بٹھائے اپنی سرجری کروانے کی کيا سوجی
ReplyDeleteاو یار چول بندہ ہے یہ
ReplyDeleteاس کی تو پشاور میں کوئی نہیں سنتا
اور جس کی کوئی نہیں سنتا وہی بھونکتا ہے
سمجھا کر بات کو
خبروں میں رہنے کے لیے بکواسنا پڑتا ہے ;-) ۔
اب اپنا کرپشن چھپانے کے لیئے بندہ اتنا بھی نہ کرے؟؟؟؟
ReplyDeleteکراچی تو ویسے بھی ہاٹ ٹاپک رہتا ہے تو جب کسی کو اپنے پر سے توجہ ہٹانی ہو تو کراچی میں کچھ نہ کچھ ہوجاتا ہے اور پھر اللہ دے اور بندہ لے :evil:
http://www.jang-group.com/jang/may2010-daily/29-05-2010/col12.htm
ReplyDeleteویسے ایک خیال یہ بھی ہے اور یہ حقیقت سے قریب تر بھی لگتا ہے!
کراچی میں زندگی گزارنا دوبھر کر رہے ہیں ایسے مرددود انسان
ReplyDeleteتفرقہ ڈالتے ہیں یہ
جب کہ حاصل کچھ نہیں ہوتا
کتے کی موت مریں یہ آپس میں لڑنے والے
جانے عام آدمی ہی کیوں مرتا ہے بم دھماکوں میں
یہ سیست دان کیوں نہیں
ایک اور اہم بات کا ذکر تو رہ ہی گیا کہ کس طرح کراچی کے لوگوں کے مکانوں زمینوں اور جائدادوں پر قبضہ کیاجاتا رہا ہے اور اب بھی کیا جارہا ہے اور ان قبضہ گیروں کو پولس کی مکمل سپورٹ حاصل ہے جس کی مثال ال آصف اسکوائر سہراب گوٹھ رابعہ سٹی رابعہ فلاور اور نہ جانے کتنے ہی علاقے ہیں اور ان علاقوں کا امن و امان یہاں قبضہ کیئے ہوئے ان ہتھیار بند پٹھانوں کے رحم و کرم پر رہتا ہے!
ReplyDeleteاردو بلاگینگ میں جماتی اتنے زیادہ کیوں ھے‘‘
ReplyDeleteبکواس کرتا ھےغلام احمد بلور :cool: :cool:
ReplyDeleteکون جماتی ؟؟؟؟؟؟
ReplyDeleteپاَ جی میرا مطب ھے جماعت اسلامی عرف جَماعتی ، :grins: :grins:
ReplyDeleteقاضی یاسر کی ان باتوں کے جواب میں مینے کچھ عرض کیا جو انہیں ہضم نہیں ہوا سو انہوں نے اپنے بلاگ پر چھپنے نہ دیا،میں ان حقائق کو یہاں لکھے دےرہاہوں!
ReplyDeleteقاضی یاسر لکھتے ہیں،
جہاں تک کچی آبادیوں کا تعلق ہے تو کراچی کے کئی علاقے جو آج سیٹیلڈ علاقے قرار دیئے جاتے ہیں دراصل کچی آبادیاں تھیں اور آج بھی ان علاقوں کے مکینوں کے پاس کاغزات نہیں ہاں بعض جماعتوں کی جانب سے لیز کے کاغزات تقسیم کیئے گئے ہیں جو کارکنوں کو نوازنے کے سوا کچھ نہیں،
مزید فرماتے ہیں کیا صرف یہی علاقے ہیں آپ کی فہرست مزید پراثر ہوتی اگر آپ شہر میں ان علاقوں کی بھی نشاندہی کرتے جہاں دیگر لسانی گروپوں نے قبضے کر رکھے ہیں،جہاں پر پولس تو پولس رینجرز بھی گھستے ہوئے کسمساتے ہیں!
میرا جواب یہ تھا،
آپ کو چاہیئے کہ اپنا ذہنی توازن چیک کروائیں جن لوگوں کو ملکیت کے کاغزات دیئے گئے وہ کسی اور کی زمین پر قبضہ کرکے نہیں بیٹھے تھے،اور یہ لوگ پچاس سال سے ان جگہوں پررہ رہے ہیں،
اور پورا قائد آباد داؤد چورنگی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں رہنے والوں کو آپ کیا کہیں گے؟؟؟؟
جنہوں نے ریلوے کی ہزاروں ایکڑ زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے انکوآپ کیا کہیں گے؟؟؟؟
اور جن علاقوں کا جناب ذکر فرمارہے ہیں وہاں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آپکی چور پولس اور اس کے پالے ہوئے غنڈوں سے حفاظت کے لیئے انتظامات کیئے ہیں!
رہی نائن زیرو کی بات تو ہمارے منتخب نمائندوں کے پاس ایکڑوں پر پھیلے ہوئے قلعے تو ہیں نہیں چھوٹے چھوٹے گھروں کی حفاظت اسی طرح کی جاسکتی ہے وہاں ہمارے منتخب نمائندوں کا آنا جانا رہتا ہے جو دشمنوں کی آنکھوں میں ویسے ہی کھٹکتے رہتے ہیں،سو ان کی اور وہاں رہنے والوں کی حفاظت کے لیئے علاقے کے لوگوں کی مرضی سے وہاں کے رہنے والے ہی اپنی مدد آپ کے تحت حفاظت کررہے ہیں!
سو یہ سچائی ان جیسے جھوٹ کو سچ بنانے والوں کو نہ پہلے کبھی ہضم ہوئی ہے اور نہ آئندہ کبھی ہوگی،یہ صاحب شاہی صید کا ایجینڈہ فالو کررہے ہیں،مگر افسوس یہ ہے کہ میری طرح اتنی ہمت نہیں رکھتے کہ کھل کر اس کا اظہار کرسکیں!
It's great that people can receive the loans and this opens up completely new opportunities.
ReplyDelete