گناہوں کی کثرت ، موت کو بھلا دینے کی وجہ سے ہے، موت کی غفلت ، لمبی امیدوں کی وجہ سے ہے۔لمبی امیدیں، دنیاسے محبت کی وجہ سے ہے۔ اور دنیا کی محبت ہر گناہ کی جڑ ہے۔
گناہوں کی کثرت ، موت کو بھلا دینے کی وجہ سے ہے، موت کی غفلت ، لمبی امیدوں کی وجہ سے ہے۔لمبی امیدیں، دنیاسے محبت کی وجہ سے ہے۔ اور دنیا کی محبت ہر گناہ کی جڑ ہے۔
آنسوکا آنکھ سے جاری ہونا، دل کی سختی کی وجہ سے ہے۔دل کی سختی، گناہوں کی کثرت کی وجہ سے ہے
ReplyDeleteآپ کے مندرجہ بالا فقرہ درست نہيں ہے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جن ميں عشرہ مبشرہ بھی شامل تھے راتوں کو اشک بہايا کرتے تھے
”آنسوکا آنکھ سے جاری ہونا، دل کی سختی کی وجہ سے ہے۔۔۔“
ReplyDeleteمجھے لگتا ہے اسے یوں ہونا چاہیے:
آنسوکا آنکھ سے جاری نہ ہونا، دل کی سختی کی وجہ سے ہے
ہے نا؟
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
ReplyDeleteانسان کوموت اورقبریادرہےتوانسان گناہوں سےچھٹکاراپالیتاہے۔لیکن انسان کانفس ایسی چیزہےکہ اپنےسامنےروزمرنےوالوں کاتماشادیکھتاہےلیکن یہ بھول جاتاکہ تم نےبھی اس قبراندھیری میں جاناہےجہاں پرآپ کےاپنےاعمال ہی روشنی کرسکتےہیں۔ اللہ تعالی ہمارےگناہوں کومعاف کرے۔ آمین ثم آمین
والسلام
جاویداقبال
یہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ہوا تھا۔
ReplyDeleteمیں بھی حیران تھا کیا ہو گیا ہے فرحان کو
ReplyDeleteایک نہ سے جملہ ہی بدل جاتا ہے