Sunday, July 11, 2010

میرٹ کے چور جعل ساز ڈگری خور


قوم کے لئے کتنی شرمندگی کی بات ہے کہ آجکل پاکستان میں جعلی ڈگریوں کا میلہ لگا ہوا ہے۔ اوران پڑھ لوگ پڑھے لکھے لوگوں پر حکومت کر رہے ہیں۔ سیاستدانوں نے جعلی ڈگریاں حاصل کیں اور انہیں اپنے مقصد کے لئے استعمال بھی کیا ۔مزے کی بات یہ ہے کہ ان جعلی ڈگریوں والے اراکین میں مرد حضرات ہی نہیں خواتین کی بھی خاصی تعداد ہے۔
جعلی ڈگریاں والی خواتین اراکین تو مردوں سے چار ہاتھ آگے نکلیں ۔ ایک خاتون نے جن کا تعلق مسلم لیگ ق سے تھا۔ انہوں نے ایک ایسی یونیورسٹی کی جعلی ڈگری لے رکھی ہے جس کی عمارت ہی ابھی پوری طرح تیار نہیں ہوئی۔ اور بلوچستان کی ایک ایسی خاتون رکن اسمبلی نے اس ادارے سے ڈگری حاصل کی ہے جہاں صرف مرد پڑھتے ہیں۔
ہمارےملک میں صرف سیاستدانوں ہی جعلی ڈگریاں حاصل نہیں کرتے بلکہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی جعلی ڈگریوں حاصل کرتے ہیں۔ اوران جعلی ڈگریوں کے سہارے بڑے بڑی پوسٹوں پر پرفائز ہو کر ہزاروں لوگوں کا حق مارتے ہیں ۔ اس کی واضح مثال قومی ائیر لائن پی آئی اے کا دو سو ملازمین کو جعلی ڈگریوں کے باعث ملازمت سے فارغ کردینا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق دو سو ملازمین کی ڈگریوں کی متعلقہ تعلیمی اداروں سے تصدیق نہ ہونے کی بعد دو سو ملازمین کو فارغ کردیا گیا ۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ فورا تمام سرکاری ملازمین کی ڈگریوں کی متعلقہ بورڈز اور یونیورسٹیز سے ویریفیکیشن کروائی جائے۔ اور جس کی جعلی ڈگری نکلے اس کو فورا ملازمت سے کک آؤٹ کیا جائے۔
اگرکوئی غریب جعلی ڈگری پیش کرتا تو اسے چار سو بیسی کے کیس میں جیل میں ڈال دیا جاتا۔ مگرجعلی ڈگریوں والے سیاستدانوں کو صرف اپنی سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔ جعلی ڈگریاں رکھنے والےعوام کی رہنمائی کے اہل نہیں، جعلی ڈگریاں رکھنے والوں پر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے پر بھی پابندی ہونا چاہیئے۔


6 comments:

  1. پتہ نہیں‌ہم کب تک دھوکے کھاتے رہیں گے

    ReplyDelete
  2. آپ نہيں ڈگری ہولڈر جعلی

    ReplyDelete
  3. السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
    بلکہ الٹاچورکوتوال کوڈانٹےوالی بات ہے۔ کہ جعل سازی بھی اوپرپرنوابی بھی۔ایسےکوتوپکڑکرایسےدھلائی کرنی چاہیےجسطرح واشنگ مشین میں کپڑوں کی جاتی ہے۔

    والسلام
    جاویداقبال

    ReplyDelete
  4. بجائے کہ ان لوگوں‌کو عبرت کی مثال بنایا جائے، سب ہی پارٹیاں‌ عجب تاویلیں‌ پیش کر رہی ہیں‌ ۔ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ جعلساز،، جعلسازی کے خلاف کیسے قوانین بنائے گا ۔

    ReplyDelete