Wednesday, April 29, 2009

Monday, April 27, 2009

جہالت یا شریعت

Sunday, April 26, 2009

کعبے کی رونق کعبے کا منظر اللہ اکبر اللہ اکبر

کعبے کی رونق کعبے کا منظر اللہ اکبر اللہ اکبر



کعبے کی رونق کعبے کا منظر اللہ اکبر اللہ اکبر
دیکھوں تو دیکھے جاؤں برابر اللہ اکبر اللہ اکبر

حمد خدا سے تر ہیں زبانیں کانوں میں رس گھولتی ہیں اذانیں
بس اک صدا آ رہی ہے برابر اللہ اکبر اللہ اکبر

تیرے حرم کی کیا بات مولٰی تیرے کرم کی کیا بات مولٰی
تاعمر کر دے آنا مقدر اللہ اکبر اللہ اکبر

مانگی ہیں میں نے جتنی دعائیں منظور ہونگی مقبول ہونگی
میزاب رحمت ہے میرے سر پر اللہ اکبر اللہ اکبر

یاد آ گئیں جب اپنی خطائیں اشکوں میں ڈھلنے لگی التجائیں
رویا غلاف کعبہ پکڑ کر اللہ اکبر اللہ اکبر

بھیجا ہے جنت سے تجھ کو خدا نے چوما ہے تجھ کو خود مصطفٰی نے
اے سنگ اسود تیرا مقدر اللہ اکبر اللہ اکبر

مولٰی صبیح اور کیا چاہتا ہے بس مغفرت کی عطا چاہتا ہے
بخشش کے طالب پہ اپنا کرم کر اللہ اکبر اللہ اکبر

Tuesday, April 21, 2009

ماڈرن مولانا


اس تصویر کا مقصد ہر گز کسی کی کردار کشی یا دل آزاری نہیں ۔

مولانا پنجاب شریف


اس تصویر کا مقصد ہر گز کسی کی کردار کشی یا دل آزاری نہیں ۔

Monday, April 20, 2009

نیشنل بلاگرز کانفرنس 2009 کی جھلکیاں


18اپریل2009کو کراچی پاکستان میں پہلی نیشنل بلاگرز کانفرنس منعقد کی گئی۔ جس کا انعقاد آئی ٹی ڈپارٹمنٹ آف سندھ کے نوجوان وزیر محمد رضا ہارون نے کروایا تھا۔کانفرنس کا باقاعدہ آغاز 5 بجے کے قریب کیا گیا۔


کانفرنس کا ایجنڈا " پاکستان میں بلاگنگ کا مقام"تھا۔اس کانفرنس کے مہمانِ خصوصی میں ڈاکٹر فاروق ستار اور ارد شیر کاوس جی، وزیر محمد رضا ہارون اور بلاگرز میں سے ڈاکٹر اعواب علوی شامل تھے۔کانفرنس میں صرف شہر کراچی کے بلاگرز نے شرکت کی، جبکہ پاکستان کے کسی دوسرے شہر سے کوئی بلاگر موجود نہیں تھا۔ کانفرنس میں تقریباً 350 سے 400تک لوگ موجود تھے۔ زیادہ تر تعداد 20 سے 30 سال کے بلاگز کی تھی۔ ایک بلاگرز نے کانفرنس کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر فاروق ستار سے ایک دلچسپ سوال کیا۔ سوال یہ تھا کہ” ہمارے ملک کے صدر کی اگر ویب سائٹ دیکھی جائے تو وہاں ان کا صرف بائیو ڈیٹا ہے۔ جبکہ اگر امریکہ کے صدر کی ویب سائٹ دیکھی جائے تو وہاں آپ باقاعدہ سوال پوچھ سکتے ہیں اور صدر کی جانب سے باقاعدہ جواب دیا جاتا ہے۔ تو کیا یہ بہتر نہیں کہ گورنمنٹ جو اہم شخصیات کو پراڈو اور پجیرو گاڑیاں فراہم کرتی ہے اس کے بدلے ان کو ایک ایک لیپ ٹاپ دے دیا جائے۔ تاکہ عوام کے خیالات تو ان تک پہنچ سکیں۔”اس سوال پر تالیاں خوب بجیں، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ” کوشش کریں گے کہ اس قسم کی ایک سمری بنا کر آگے پیش کرسکیں۔”


اردو بلاگنگ کے حوالے سے اس کانفرنس میں شریک بلاگر"عمار" نے اردو بلاگنگ کے حوالے سے یہ بتایا کہ “اردو بلاگنگ آسان ہے اسی طرح جیسے انگریزی بلاگنگ۔ اور پاکستان میں زیادہ اکثریت اردو جاننے والوں کی ہے نہ کہ انگریزی جاننے والوں کی تو کیا یہ بہتر نہیں کہ ہم بجائے انگریزی کے اردو میں بلاگنگ کریں۔ تاکہ ہماری عوام کو فائدہ پہنچ سکے۔۔۔۔۔”کانفرنس تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی۔


نیشنل بلاگرز کانفرنس 2009 بلاگنگ کی دنیا میں بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگی اورامید ہے کہ حکومتی سطح پر بلاگرز کے لیے کچھ نہ کچھ اقدامات کرنا ہوں گے تا کہ پاکستان میں بلاگنگ کو فروغ دیا جاسکے ۔



 


 

Wednesday, April 15, 2009

باتیں کرتے رہو، باتیں سنتے رہو

باتیں سنتے رہو، باتیں کرتے رہو،
دل کی آواز کو اب دبانا نہیں۔
باتیں سنتے رہو، باتیں کرتے رہو،
دل میں جو بات ہے وہ چھپانا نہیں۔
آتے جاتے ہوئے میں نے دیکھا اُسے،
بولا دل اب نگاہیں ہٹانا نہیں۔
ہو و و و و
صبح سے شام پھر رات ڈھلتی گئی
روشنی چہرے کے اس کے ہر سو رہی۔
باتیں سنتے رہو، باتیں کرتے رہو،
دل میں جو بات ہے وہ چھپانا نہیں۔
نام لکھتا رہا اور چھپاتا رہا،
کہہ سکا اسکو دل کا فسانہ نہیں۔
ایک دن مل گیا کوئی اپنا اُسے،
کر گئی بھیر میں کیسے تنہا مجھے۔
ہو و و و و
تب لگا یوں مجھے میرے گھر میں اسے
چاند بن کر کبھی جگمگانا نہیں۔
باتیں سنتے رہو، باتیں کرتے رہو،
دل کی آواز کو اب دبانا نہیں۔
(الاپ)آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ
میں تو مایوس تھا سرمئی شام میں،
زندگی بھیج دی اس نے پیغام میں۔
ہو و و و و و و و و
مل گئی وہ مجھے کہہ دیا یہ اُسے،
آ گئے ہو تو اب دور جانا نہیں۔
باتیں سنتے رہو، باتیں کرتے رہو،
دل میں جو بات ہے وہ چھپانا نہیں۔

Tuesday, April 14, 2009

میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

دستور



از شاعر انقلاب حبیب جالب

دیپ جس کا محلات ہی میں جلے
چند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے
وہ جو سائے میں ہر مصلحت کے پلے
ایسے دستور کو، صبح بےنور کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

میں بھی خائف نہیں تختہ دار سے
میں بھی منصور ہوں کہہ دو اغیار سے
کیوں ڈراتے ہو زنداں کی دیوار سے
ظلم کی بات کو، جہل کی رات کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

پھول شاخوں پہ کھلنے لگے،تم کہو
جام رندوں کو ملنے لگے،تم کہو
چاک سینوں کے سلنے لگے ،تم کہو
اِس کھلے جھوٹ کو، ذہن کی لوٹ کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں
اب نہ ہم پر چلے گا تمھارا فسوں
چارہ گر میں تمہیں کس طرح سے کہوں
تم نہیں چارہ گر، کوئی مانے، مگر
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

ایس ایم ایس کا غیر قانونی استعمال بند نہ ہوا تو سروس بند کردی جائے گی : رحمن ملک

ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے امور داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ایس ایم ایس کا غیر قانونی استعمال بند نہ ہوا تو یہ سروس بند کردی جائے گی۔ حکومت دہشت گردی اور قانون شکنی روک تو نہیں روک سکتی لیکن پابندیاں لگانے میں‌بڑی ماہر ہے ۔

Sunday, April 12, 2009

موبائل فون ننھی ڈائرکٹری

القلم فورم کے ممبربھائی"سائینسدان"نے موبائل فون کے لیے ایک سافٹ وئیر تشکیل دیا ہے جس سے پاکستان کے تمام شہروں کے ڈائلنگ کوڈ اور ایمرجنسی نمبر باآسانی چند کیز دبانے سے معلوم کئے جا سکتے ہیں۔ یہ سافٹ وئیر کسی بھی ایسے موبائل پر رن کیا جا سکتا ہے جس میں جاوا سپورٹ دستیاب ہو۔

ڈاؤن لوڈ کرنے اور مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے اس لنک پر تشریف لائیں:

Monday, April 6, 2009

کچے گھڑے پر تیرنے والو

کچے گھڑے پر تیرنے والو
کیسے پار لگاو گے
درد سمندر دونوں گہرے
آخر ڈوب ہی جاو گے

کالی بدلی جب برسے گی
پانی روک نہ پاو گے
پیار کی خوشبو جب مہکے گی
کیسے ایسے چھپاو گے

پیار کی دنیا سب سے نرالی
کس کس کو سمجھاو گے
قسمیں وعدے سب ہی جھوٹے
پر تم سمجھ نہ پاو گے

لازم ھے کہ ھم بھی ديکھين گے

لازم ھے کہ ھم بھی ديکھين گے
وہ دن کہ جس کا وعدہ ھے
جولوح ازل مين لکھا ھے
جب ظلم وستم کے کوھ گران،،،،
روئي کی طرح اڑجائين گے
ھم محکومون کے پائون تلے
جب دھرتی دھڑدھڑدھڑکےگی
اوراھل حکم کےسراوپر
جب بجلی کڑکڑکڑکےگی
جب ارض خدا کےکعبےسے
سب بت اٹھوائے جا ئين گے
ھم اھل صفا مرد و حرم
مسند پر بٹھا ئےجائين گے
سب تاج اچھا لے جائينگے
سب تخت گرائے جائينگے

Saturday, April 4, 2009

اتوار کو ملک گیر”پرامن یوم مذمت “منانے کا اعلان

مختلف سیاسی اور سما جی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے سوات میں سترہ سالہ معصوم لڑکی پرسرعام کوڑے برسانے کے خلاف اتوار کو ملک گیر”پرامن یوم مذمت “منانے کا اعلان کیا ہے۔ مختلف سیاسی اور سما جی تینظموں اور سول سوسائٹی کے کارکن اتوارکو اپنے گھروں، دکانوں، صنعتوں ، گلیوں اورشاہراہوں پر سیاہ پرچم اور بینرز لگا کر پرامن احتجاج رجسٹر کرائیں گی ۔ چاروں صوبوں، شمالی علاقہ جات اورآزاد کشمیر کی مختلف سیاسی ,سما جی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوات میں قوم کی بیٹی کے ساتھ ہونے والے ظلم وبربریت کے عمل کے خلاف پرامن احتجا ج کرکےثابت کردیں کہ عوام خصوصاً خواتین کے ساتھ دہشت گردی یاکسی بھی قسم کے گھناؤٴنے عمل کا ارتکاب کرنے کے خلاف پوری قوم سراپا احتجاج اورمتحد ہے۔

طالبان نے 17سالہ لڑکی کو34کوڑوں کی شرم ناک سزا دی

سوات میں طالبان نے 17سالہ لڑکی کو34کوڑوں کی شرم ناک سزا دی۔ اس بیچاری کاقصور صرف یہ تھا کہ وہ گھر سے اپنے"نامحرم" سسر کے ساتھ باہر نکلی تھی اور اس نے"طالبانی شریعت"کی خلاف ورزی کی تھی۔سرعام اور درجنوں مردوں کی موجودگی میں انجام دی جانےوالی اس سزا میں17سالہ لڑکی کو منہ کے بل لیٹا کراس کی پشت پر34کوڑوں مارے گئے۔مگر کسی بے غیرت اوربے شرم مرد نے اس سزا کو روکوانے کی کوسش نہیں کی۔اور کسی شخص نے اس کی موبائل کے ذریعے اس واقعے کی وڈیو بنا کر میڈیا کو فراہم کر دی میڈیا نے اس کو 3اپریل جمعہ کے دن نشر کیا۔ وڈیو کے نشر ہوتے ہی پورے پاکستان میں ہلچل مچ گئی اور عوام نے اپنے شدید غم وغصے کا اظہارکیا۔عوام کا کہنا ہے کی اس واقعے کے بعد صوبہ سرحد کی نارکارہ حکومت کو برطرف کیاجائے۔


Wednesday, April 1, 2009

کے ای ایس سی کو وفاق کے حوالے کیا جائے

کراچی میں بجلی کی طویل دورانئے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث عوام نے بے چینی اور گہری تشویش کااظہار کیا ہے اور بجلی کے بحران کو ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی پر کاری ضرب قرار دیا ہے، شہر کراچی کے عوام بجلی کے بلوں کی مد میں ملک بھر سے زیادہ ادائیگی کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود یہاں بجلی کا بحران نہ صرف عوامی مشکلات میں اضافے کا سبب بن رہا ہے بلکہ کاروباری اور تعلیمی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہورہی ہیں اُنہوں نے کہاکہ موسم گرما میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے معمول نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے اور وہ اس صورتحال میں عوام اپنے پرامن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ،عوام نے صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اوروفاقی وزیربرائے پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں بجلی کی گھنٹوں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کافی الفور نوٹس لیاجائے اور بجلی کے مسئلے کے حل کے لیے کے ای ایس سی کو دوبارہ وفاق کے ماتحت کیاجائے اور اوپن ٹینڈر کے ذریعہ اس ادارے کو ایسی انتظامیہ کے حوالہ کیاجائے جو کراچی کے شہریوں کے مسائل کے حل میں مخلص ہوں۔