Tuesday, March 31, 2009

فروری میں 304145 نئے صارفین نے موبائل فون کنکشن حاصل کئے

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے فروری میں موبائل فون صارفین کا ریکارڈ جاری کردیا ہے جس کے مطابق 304145 نئے صارفین نے کنکشن حاصل کیا۔

موبائل نیٹ ورک کی توسیع روکی جائے، شدت پسندوں کا انتباہ

شدت پسندوں نے قبائلی علاقوں میں موبائل نیٹ ورک کی توسیع کو روکنے کے سلسلے میں متنبہ کرتے ہوئے انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ علاقے میں موبائل نیٹ ورک کے توسیع اور موبائل سمز کی خرید وفروخت کو بند کریں، جنوبی وزیرستان کے صدرمقام وانا میں اپنے شدت پسندوں نے جاری کردہ پمفلٹ میں دکانداروں کو بھی انتباہ کیا کہ وہ موبائل سمزکی خرید وفروخت بند کردیں ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی، بیان میں کہا گیا کہ ایک یہودی موبائل فون کمپنی علاقے میں موبائل نیٹ ورک کی توسیع کررہی ہے جس کا مقصد طالبان کی سرگرمیوں کی جاسوسی کرنا اور ڈرون حملوں کو کامیاب بنا نا ہے جبکہ پولیٹیکل انتظامیہ نے شدت پسندوں کے جاری بیان کی تصدیق کی ہے۔

Saturday, March 28, 2009

بالائی سندھ کے علاقے جرائم کی آمجگاہ بن گئے

ملک کے بہت سے حصے خصوصاَ اپر سندھ کے علاقے جرائم کی آمجگاہ بنے ہوئے ہیں اور لوگوں کے پاس بے تحاشہ غیر قانونی جدید اسلحہ ہے جو جرائم اور بدامنی کا سبب بنا ہواہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ نہ صرف بد امنی کی لپیٹ ہیں بلکہ ان علاقوں میں جرائم کی شرح میں بھی بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے بلکہ اغوا برائے تاوان کی واردتوں میں لوگوں کو اغوا کر کے قتل کرنے کے واقعات بھی بڑھتے جا رہے ہیں جو نہ صرف تشویشناک بات ہے بلکہ ملک کی بدنامی کا باعث بھی ہیں ، اغوا کندگان اپنے مطالبات پورئے نہ ہونے کی بنا پر اغوا کئے گئے افراد کو بڑی بے رحمی سے قتل کر رہے ہیں۔ بالائی صوبۂ سندھ کے علاقوں میں گزشتہ پانچ ماہ کے دوران قبائلی جھگڑوں میں دو خواتین اور دو بچوں سمیت پچپن افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ یہ بات ایک غیر سرکاری تنظیم سوسائٹی فار ڈیویلپمنٹ اینڈ ہیومن رائٹس کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت اس جانب توجہ دیتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع کو روکے۔ سوسائٹی فار ڈیویلپمنٹ اینڈ ہیومن رائٹس نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ہلاکتیں معمولی نوعیت کے جھگڑوں کے نتیجے میں ہوئیں اور یہ واقعات زیادہ تر لاڑکانہ، جیکب آباد، گھوٹکی، اور شکارپور کے علاقوں میں پیش آئے ہیں اور ان ہی علاقوں کو قبائلی جھگڑوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ بد امنی کی وجہ سے بالائی سندھ کے عوام پنے گھر باراور کاروبار کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن منتقل کررہے ہیں۔ بالائی صوبۂ سندھ میں اب آئے دن جرائم کا ارتکاب ہوتاہے ۔ چھوٹی موٹی باتوں اورزمین و جائیداد کے تنازعے پر ایک دوسرے کا خون بہانا، شراب نوشی ، نشیلی ادویات کا استعمال ، عصمت ریزی وغیرہ جیسے جرائم اب ایک معمول بن چکے ہیں ۔ نقب زنی ،چوری ، ڈکیتی یہ سب تو معمولی قسم کے واقعات مانے جاتے ہیں اور اب اغواکاری!!....۔ ان سب کی روک تھام کے لئے پولیس فورس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والی دیگر ایجنسیاں بھی ہیں ۔سینکڑوں کی تعداد میں سماج سدھار اور غیر سرکاری رضاکار تنظیمیں بھی ہیں ۔ مگر جرائم کے ارتکاب میں روز بہ روز اضافہ ہی ہوتاہے آخر ہم کس سمت میں جارہے ہیں ۔ انسانیت کا تقاضا ہے کہ مستقبل کی فکر کی جائے ۔ مستقبل کو سدھارنے اور سنوارنے کی سعی کی جائے ۔ برائی کا قلع قمع کیا جائے اور اچھائی کو فروغ دیا جائے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ یہاں ہر شخص کی نظریں سیب کے لال والے حصے پر لگی ہوئی ہے ۔ اس کا ذمہ دار کون ہے ! اس صورتحال پر قابو پانے کی ذمہ دار ی کس کی ہے ؟ معاملہ توجہ طلب ہے ۔

Wednesday, March 25, 2009

کراچی دنیا بھر کے بڑے شہروں میں سب سے سستا شہر

اکناموسٹ نے کراچی کو کاسٹ آف لونگ کے لحاظ سے دنیا بھر کے بڑے شہروں میں سب سے سستا قرار دیا ہے۔

اس سے پہلے سال دو ہزار پانچ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی ایسی ہی ایک رپورٹ شائع کی تھی۔ جس کے مطابق کم آمدنی والے افراد کے لئے کراچی پاکستان کا سب سے سستا شہر ہے۔

Sunday, March 22, 2009

پیشہ ور گداگر

گداگروں کی کثیر تعداد کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہے۔ لگتا ایسا ہے کہ بڑی منصوبہ بندی کے ساتھ ان کو صبح ہوتے ہی سڑکوں پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ ان سے پیچھا چھڑانا بہت مشکل ہوجاتا ہے ان گداگروں کی داستانیں سن کر سمجھ میں نہیں آتا کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا۔ پیشہ ور فقیروں اور ضرورتمند فقیروں میں فرق کرنا بھی بہت مشکل ہوگیا ہے۔ کراچی کے ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ گداگردی کی لعنت پر بھی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ بابائےجدیدکراچی سٹی ناظم سید مصطفی کمال سےدرخواست ہے کہ پیشہ ور فقیروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ڈبل سواری پر پابندی

ڈبل سواری پر پابندی میں کئی بار کی جانیوالی توسیع سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈبل سواری پر پابندی ایک عارضی انتظام کے تحت ماضی میں لگائی جاتی رہی ہے مگر اب یہ پابندی تسلسل سے جاری ہے اور ختم نہیں کی جا رہی۔ کہنے کو تو یہ پابندی بدامنی سے بچاؤ اور ناخوشگوار واقعات کے سدباب کیلئے ہے مگر میں حکومت سے ادب کے ساتھ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس باب میں عوام کو ہی کیوں مشکل میں ڈالا جارہا ہے ؟ اس کا مطلب تو یہ ہے کہ انتظامیہ اپنی ذمہ داریاں صحیح طریقے سے ادا نہیں کررہی اور وہ ذمہ داریاں ادا کر بھی کیسے سکتے ہیں جب آدھی سے زیادہ نفری کو پروٹوکول میں مصروف رکھا جاتا ہے۔میری حکومت سے گزارش ہے کہ عوام کی مشکل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ڈبل سواری سے پابندی اٹھائی جائے.

Saturday, March 21, 2009

ایوان صدرمیں محفل میلاداورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ

ایوان صدرمیں گذشتہ روز عیدمیلادالنبی کے سلسلہ میں محفل میلاد منعقد ہوئی جس میں قومی اسمبلی کی اسپیکر فہمیدہ مرزا، خواتین ایم این اے، سینیٹرز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کی کثیرتعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ اس موقع پر خواتین نعت خوانوں نے اپنی سریلی آواز میں نبی آخرزماں کے حضور عقیدت کے پھول نچاور کئے۔اس موقع پرایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والی خواتین ایم این اے خوش بخت شجاعت کا خطاب جاری تھا کہ اچانک لائٹ چلی گئی۔ لائٹ کا اچانک چلے جانا میرے لئے حیران کن تھا پہلے ہی ۔بد ترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی اور اب ایوان صدر بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع ہوگئی ہے۔
سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات سترہ مارچ سے شروع ہو چکے ہیں جبکہ صوبے بھر میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے امتحانات بھی جاری ہیں ۔ سندھ بھر میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے طلبا کو امتحانات کی تیاری میں مشکل کاسامنا ہے ۔طلبا کے مطابق بجلی نہ ہونے کے باعث وہ موم بتیاں جلا کر پڑھائی پر مجبور ہیں جبکہ امتحانی ہالوں میں بجلی کی بندش سے اندھیرا ہوتا ہے جس کی وجہ سے طلبا کو پرچے حل کرنے میں مشکل پیش آتی ہے ۔

Sunday, March 15, 2009

بڑے سیاسی رہنماؤں کے موبائل فون بند کر دیئے گئے:

لانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے ے آخری روز تمام بڑے سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کے موبائل فون بند کر دیئے گئے اتوار کو مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی نے بتایا کہ لانگ مارچ میں شرکت کرنے کے لیے آنے والے تمام پارلیمنٹرین مسلم لیگ ن تحریک انصاف جماعت اسلمی اور سول سوسائٹی کے نمائندگان کے موبائل فون بغیر وجہ بتائے بند کر دیئے گئے اس سے لیے حکومت نے موبائل کمپنیوں کو ہدایت کی کہ موبائل ایس ایم ایس سروس بند کر دی جائے موبائل فون پر بات کرنے کے دوران بھی مشکلات کا سامنا پڑا صارفین نے شکایت کی کہ کال او کے ہونے کے بعد بات نہیں ہوتی اور سینکڑوں روپے ضائع کرچکے ہیں اگر بات ہوتی بھی ہے تو صحیح آواز نہیں آتی-