Saturday, October 31, 2009

حیدرآباد میں یونیورسٹی کون بنائے گا


حیدرآباد پاکستان کے صوبہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے جو کہ 1935 تک سندھ کا دارالخلافہ رہا۔ اس شہر کی بنیاد 1768 میں میان غلام شاہ کلہوڑو نے رکھی۔ قبل بنیاد یہ شہر ایک مچھیروں کا گاؤں تھا جس کا نام نیرون کوٹ تھا۔ پاکستان کے وقوف میں آنے سے پہلے اس شہر کو ہندوستان کے پیرس کا درجہ دیا جاتا تھا کیونکہ اس کی سڑکیں گلاب کے عرق سے صاف کی جاتی تھیں۔ اپنی تاریخ میں یہ شہر سندھ کا دارالخلافہ رہ چکا ہے، اسی لئے یہ اب ایک ضلع کی حیثیت رکھتا ہے۔

Wednesday, October 28, 2009

ایسا کب تک چلے گا؟


ایسے لوگوں کا کیا کرنا چاہیے ؟؟


اور ایسا کب تک چلے گا؟؟



Tuesday, October 27, 2009

پاکستانی کی اہلیت اور قابلیت

ڈاکٹر محمد یونس بٹ کی تحریرسے اقتباس


کلفٹن کی سیر


گرافکس کا کام کرنے والےبھی کیا کیا کرتے رہتے ہیں ان کو بس آئیڈیا چاہیے اب اس"کلفٹن کی سیر" کو ہی دیکھ لیجیئے ۔ کیا کمال کی تصویر چپکائی ہے۔


Monday, October 26, 2009

کیا پاکستان اسلامی ملک ہے

پاکستان دنیا کے چھپن اسلامی ممالک میں واحد ملک ہے جہاں شراب بنانے کی تو قانونی طور پر اجازت ہے لیکن مسلمان شہریوں پر شراب نوشی پر پابندی عائد ہے۔

سترہ کروڑ آبادی والے اس ملک میں شراب بنانے کے تین کارخانے ہیں اور انہیں قانونی طور پر ملکی آبادی کے تین فیصد یا پچاس لاکھ غیر مسلم شہریوں کو سرکار کے جاری کردہ پرمٹ کے تحت شراب فروخت کرنے کی اجازت ہے۔ پابندی کے باوجود بھی پاکستان میں شراب کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر شراب بنانے والے کارخانوں نے حالیہ چند برسوں کے دوران 'ووڈکا، جن، وہسکی، رم، برانڈی اور بیئر' کی نِت نئی اقسام متعارف کروائی ہیں۔ چار مختلف اقسام کی بیئر کے علاوہ ووڈکا اور جن میں آڑو، کینو، نمبو، سٹرا بیری، پائن ایپل اور دیگر پھلوں کے 'فلیور' یا ذائقہ بھی پایا جاتا ہے۔

Friday, October 23, 2009

ہماری زندگی کے تین مختلف مراحل

عہد طفلی



Thursday, October 22, 2009

یتیم

یتیم ایک شارٹ فلم ہے ایک بار ضرور دیکھیے گا


Wednesday, October 21, 2009

زندگی آسان نہیں






 اشتہار پاکستان کے حالات کے تناظر میں

Tuesday, October 20, 2009

ناظم کراچی سید مصطفیٰ کمال کو ورلڈ بیسٹ میئرز میں شامل کریں


 


سید مصطفیٰ کمال ایسےشہر کے میئر ہیں جو کروڑوں کی آبادی والا ہے اورایسے میں اس شہر کو کئی طرح کے بڑے چیلنجز ہیں لیکن نوجوان میئر مصطفیٰ کمال اس صورت حال کو بدلنے اور بہتر بنانے کے لیے بہت پر عزم ہیں اس کے لیے وہ شہر میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں ۔ مخالفین نے بھی ناظم کراچی سید مصطفیٰ کمال کے کارناموں کو سراہاہے ۔

Sunday, October 18, 2009

انٹرنیٹ

 افضل صاحب ”میرا پاکستان" نے مجھے ٹیگ کیا یا ڈوری سے باندھا اور چند سوالات کئے ۔
تو جناب جوابات حاضر ہیں۔


انٹرنیٹ پر آپ روزانہ کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟
تین سے پانچ گھنٹے!!-

Saturday, October 17, 2009

صرف کراچی اور حیدر آباد میں ڈبل سواری پر پابندی کیوں؟؟؟

صوبائی وزیر داخلہ سندھ نے ایک بار پھر کراچی اور حیدر آباد میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کے اعلامیے کے مطابق پابندی دہشت گردی کی حالیہ لہر کے پیش نظر لگائی گئی ہے ۔ پنجاب اور سرحد میں مسلسل بم دھماکوں کے اور متعدد ہلاکتوں کے بعد حفظ ماتقدم کے طور پر ڈبل سواری پر پابندی ضروری سمجھی گئی ہے۔
کراچی میں ایک اندازے کے مطابق دس لاکھ موٹر سائیکل سوار ہیں اور ان میں سے نصف ڈبل سواری پر دفاتر اور دیگر کاموں پر جاتے ہیں جو پابندی کی صورت میں براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔

صرف کراچی اور حیدر آباد میں ڈبل سواری پر پابندی کیوں

صوبائی وزیر داخلہ سندھ نے ایک بار پھر کراچی اور حیدر آباد میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کے اعلامیے کے مطابق پابندی دہشت گردی کی حالیہ لہر کے پیش نظر لگائی گئی ہے ۔ پنجاب اور سرحد میں مسلسل بم دھماکوں کے اور متعدد ہلاکتوں کے بعد حفظ ماتقدم کے طور پر ڈبل سواری پر پابندی ضروری سمجھی گئی ہے۔
کراچی میں ایک اندازے کے مطابق دس لاکھ موٹر سائیکل سوار ہیں اور ان میں سے نصف ڈبل سواری پر دفاتر اور دیگر کاموں پر جاتے ہیں جو پابندی کی صورت میں براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔

Wednesday, October 14, 2009

فرق صرف قیادت کا ہے


فرق صرف قیادت کا ہے,,,,نشیب و فراز…عباس مہکری


متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی قیادت اگر موجودہ بلدیاتی نظام کو برقرار رکھنے پر زور دے رہی ہے تو اس بات کو محض ایم کیو ایم کا ”سیاسی موقف“ قرار دے کر مسترد نہیں کیا جاسکتا ایم کیو ایم کے مخالفین بھی اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہیں کہ کراچی اور حیدرآباد میں شہری مسائل حل کرنے میں جو انقلاب آفرین پیشرفت ہوئی‘ اُس کے تناظر میں یہ ایک کامیاب ترین نظام ہے۔ کراچی میں رہنے والا ہر شہری‘ چاہے وہ کسی بھی مذہب‘ مکتبہ فکر‘ لسانی اکائی‘ کسی بھی سیاسی جماعت یا کسی بھی طبقے سے تعلق محسوس کرتا ہو‘ وہ چار سال پہلے والے اور آج کے کراچی میں واضح فرق محسوس کرسکتا ہے۔ پوش علاقوں سے لے کر کچی آبادیوں تک‘ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کے زیر انتظام تمام علاقوں میں آج پانی کی قلت پر آہ و بکا نہیں ہے‘ گھر کے باہر گلیوں اور سڑکوں پر گٹر نہیں اُبل رہے، ٹوٹی ہوئی گلیوں اور سڑکوں کی شکایات نہیں ہیں۔ چار سال کے دوران شہر کی شاہراہوں پر چلنے والی گاڑیوں میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہونے کے باوجود اس طرح ٹریفک میں روانی کبھی نہیں دیکھی۔ اُنہوں نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا ہوگا کہ ایک کروڑ 80 لاکھ والی آبادی کے اس شہر میں وہ بیس بیس کلو میٹر تک بریک لگائے بغیر گاڑی چلا سکیں گے۔ شہری حیرت زدہ ہیں کہ کیا ایسا بھی ممکن تھا۔ لوگوں نے کبھی یہ تصور نہیں کیا تھا کہ اُن کے ایک ٹیلیفون پر شہری حکومت کے اہلکار اُن کے دروازے پر اُن کے مسائل حل کرنے کے لئے کھڑے ہوں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کراچی کے لوگ دنیا کے جدید اور ترقی یافتہ شہروں کی طرح اپنے شہر کا خوبصورت اور عہد نو سے ہم آہنگ انفرااسٹرکچر دیکھ کر فخر اور خوشی کے احساس میں سرشار ہیں۔ نئی نسل کے لوگ سنتے تھے کہ ماضی میں کراچی کی سڑکیں دھوئی جاتی تھیں لیکن اُنہوں نے 50 سال بعد جدید مشینوں سے کراچی کی سڑکوں کو دُھلتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے۔ 

Tuesday, October 13, 2009

متوازی عدالتی نظام

فیصل آباد میں گزشتہ روز  مسلم لیگ (ن) نے چوک گھنٹہ گھرمیں نام نہادعوامی عدالت لگائی۔ اس نام نہادعوامی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو آئین شکنی کے جرم میں سزائے موت کاحکم سنایا جس پر فوری طور پر عملدرآمد کرتے ہوئے چوک میں ہی سابق صدرکے پتلے کو پھانسی پر لٹکا دیا گا اور عبرت کا نشانہ بنانے کے لئے بعدازاں ”لاش“ (پتلے) کو چوک میں ہمیشہ کے لئے ایک کھمبے پر لٹکا دیا گیا۔ اس عوامی عدالت کے انعقاد کا اہتمام مسلم لیگ (ن) زیر اہتمام کیا گیا تھا۔ راس نام نہادعوامی عدالت کے سربراہ کا کردار مسلم لیگ ن کے شاہد محمود بیگ ایڈووکیٹ نے انجام دیئے جبکہ استغاثہ مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر چوہدری صفدرالرحمن رکن سابق قومی اسمبلی نے ادا کئے۔ جلاد کا کردار مسلم لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ محمد اسلام نے ادا کیا۔ راس نام نہادعوامی عدالت میں ڈیڑھ سو کے قریب مسلم لیگی کارکن موجود تھے جب لاش کو ٹرک سے اتار کر کھمبے کے ساتھ لٹکایا گیا تو اس وقت بھی کوئی "نعرہ بازی" نہیں ہوئی، بعدازاں تمام لوگ "خاموشی" سے وہاں سے چلے گئے۔

Sunday, October 11, 2009

ایم بی اےاورنوکری

پہلالطیفہ


ایک طالب علم کسی یونیورسٹی میں داخلہ لینے گیا۔
گیٹ پر کھڑے گارڈ سے پوچھا یہاں کا نظام کیسا ہے اور پڑھائی کیسی ہے۔
گارڈ کہتا ہے کہ بہت عمدہ ہے پڑھائی کے فورا بعد نوکری مل جاتی ہے۔
میں نے بھی یہں سے ایم بی اے کیا اور فورا نوکری مل گئی۔


Friday, October 9, 2009

جامعہ کراچی میں امریکی اسکالر پر جوتے سے حملہ



جوتا مارنے کا کلچر عراق سے چلتے چلتے اب کراچی پہنچ گیا، جامعہ کراچی میں امریکی اسکالر ،صحافی اور امریکی فاؤنڈیشن برائے ڈیفنس آف ڈیموکریسی کے صدر کلفرڈ مے کو جوتا مارنے کی کوشش کی گئی،


Thursday, October 8, 2009

اکتوبر 2005ءکے قیامت خیز زلزلے کو آج چار سال ہو گئے

 اکتوبر 2005ءکے قیامت خیز زلزلے کو آج چار سال ہو گئے ۔ چارسال قبل 8 اکتوبر 2005ءکو صوبہ سرحد ، شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر کے وسیع علاقے سات اعشاریہ چھ درجے کی شدت کے ہولناک زلزلے کی زد میں آئے تھے۔جس میں  73 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ ان میں 19 ہزار بچے بھی شامل ہیں ۔

کیری لوگربل متنازعہ شکل اختیار کر گیا



امریکہ کی جانب سے پاکستان کو غیر فوجی شعبے میں ڈیڑھ ارب ڈالرز سالانہ امداد کا کیری لوگربل انتہائی متنازعہ شکل اختیار کر گیا ہے اور پاکستان میں اہم سیاسی جماعتوں کے بعد کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی اس بل پہ شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جس کے بعد بل کے ساتھ مشروط امریکی شرائط کی منظوری کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کر گیا ہے۔

Thursday, October 1, 2009

سپرہائی وے پرکار کا خوفناک حادثہ







 کارسپرہائی وےپرسیمینٹ کے بیرئیرسے ٹکرائی اوربیرئیرکارمیں گھسا ہواہے ۔