Sunday, July 18, 2010

ٹرانسپورٹ مافیا کو مالی فائدہ پہنچانے کی سازش


پاکستان ریلوے نے خسارے میں چلنے والی مزید 6 ریل گاڑیاں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ بند کی جانے والی گاڑیوں میں کوئٹہ سے لاہور چلنے والی چلتن ایکسپریس‘ پشاور سے کراچی چلنے والی تیز رو‘ لاہور سے کراچی چلنے والی شالیمار ٹرینوں کے علاوہ صفی عباس ایکسپریس‘ کراچی میرپور خاص ایکسپریس اور سیالکوٹ ایکسپریس شامل ہیں۔ ان ٹرینوں میں سے صفی عباس ایکسپریس‘ کراچی میرپور خاص ایکسپریس اور سیالکوٹ ایکسپریس فوری طور پر بند کردی گئی ہیں۔ چلتن ایکسپریس اور تیزرو کو 20 جولائی سے جبکہ شالیمار ایکسپریس کو 29 جولائی سے بند کیا جائے گا۔


سندھ کی لائف لائن اورمیرپور خاص اور کراچی کے درمیان چلنے والی واحد ریلوے مسافر ٹرین مہران ایکسپریس کو ہفتہ 17 جولائی سے بند کردیا گیا ہے ۔ ایک زمانے میں مہران ایکسپریس وہ ٹرین تھی جس میں لوگ کھڑے ہو کر سفر کیا کرتے تھے مگروقت کی پابندی نہ کرنےاور ریلوے انتظامیہ کی نااہلی اور حکومت کی عدم توجہی کے باعث لوگوں نے اس میں سفر کرنا کم کردیا تھا۔ قلندر ایکسپریس کراچی سے لاڑکانہ کے درمیان چلتی ہے اور صرف چار سے چھ ہزار روپے کماتی ہے مگرریلوے کو اس ٹرین کو بند کرنے کی تو فیق نہیں ہوئی۔
بھارت میں ایک شہر سے دوسرے شہر سامان کی ترسیل بزریعہ ٹرانسپورٹ پابندی ہے تاکہ لوگ بزریعہ ٹرین سامان کی ترسیل کو ترجیح دیں اور ریلوے کو فائدہ ہو لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہے بلکہ الٹا ٹرانسپورٹ مافیا کی ملی بھگت سے ٹرینوں کی آمد و رفت میں تاخیر کی جاتی ہے۔ ٹرینوں کی بندش سے ٹرانسپورٹ مافیا کو مالی فائدہ پہنچانے کی سازش کی گئی ہے۔  اس اقدام سے ٹرانسپورٹ مافیا کواپنی من مانی کا اورغنڈہ گردی کا موقع ملے گا۔


8 comments:

  1. اے وطن میں تیری بربادی پہ چپ کیوں کر رہوں
    لٹ چکا ہے جو چمن اُسکو چمن کیسے کہوں
    :roll: :roll: :roll:

    ReplyDelete
  2. دانش -آپ نے بالکل صحیح بات کہی ہے - ٦ ٦ چھ ٹرینیں بند ہورہی ہیں لیکن وزیر موصوف کی دانش پر قربان جائے کہ انھوں نے کہاہے کہ ان ٹرینوں کے بند ہونے سے عوام متاثر نہیں ہونگے - اسکو لطیفہ سمجھا جائے یا زخموں پر نمک پاشی ؟ آپنے صحٰیح نشان دہی کی ہے یہ سب ٹرانسپورٹ مافیا کا گیم ہے - شُکریہ

    ReplyDelete
  3. وزیر موصوف کا تعلق جس پارٹی سے اس کا زیادہ تعلق ٹرانسپورٹ مافیا سے ہے۔

    ReplyDelete
  4. وزیر موصوف کا تعلق جس پارٹی سے ہے اس کے کئی لیڈارن بھی ٹرانسپورٹ مافیا سے تعلق رکھتے ہیں۔

    ReplyDelete
  5. موجودہ وفاقی حکومت ميں چار سياسی جماعتيں شامل ہيں پی پی پی ۔ ايم کيو ايم ۔ اے اين پی اور جميعت فضل الرحمان ۔ ان ميں سے اے اين پی ۔ ايم کيو ايم اور جميعت فضل الرحمان ايک ايک صوبے ميں بھی ہيں جبکہ پی پی پی سب صوبوں ميں ہے ۔ ان کے کارنامے يہ ہيں ۔ سب کا مل کر مسلم ليگ نواز کو کوسنا جن کی ايک صوبے ميں بھی پوری حکومت نہيں ہے ۔ ہوشرُبا مہنگائی اور پے در پے دھماکے ۔ اب ايک اور کارنامہ ٹرينيں بند کرنے کی صورت ميں سامنے آيا ہے

    ReplyDelete
  6. ٹرانسپورٹ مافیا دو صوبے کے لوگوں کے درمیان بٹی ہوئی ہے چنانچہ ان صوبوں کے عوام کو چاہیئے کہ عوام دشمن لوگوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں،جب وہ کھڑے ہوں گے تو ہم سب بھی ان کے ساتھ ہوں گے!!!!!!

    ReplyDelete
  7. میں مرگیا ہوں میرے آس پاس لوگوں کو اب بھی یقین نہیں کہ میں ایک لاش کی طرح بیچ راہ میں پڑا ہوں اور کوئی مجھے ٹھکانے بھی نہیں لگاتا حالانکہ میری بدبو پھیلنے لگی ہے۔ میں کئی فریقوں کے بیچ اس وقت بھی باعث تنازعہ ہوں ان میں سے کوئی یہ ماننے کے لئے تیار ہی نہیں کہ انہوں نے مجھے کس طرح اپنے اپنے منصوبوں سے ماردیا۔
    :lol: :lol: :lol: :lol:

    ReplyDelete
  8. [...] ٹرانسپورٹ مافیا کو مالی فائدہ پہنچانے کی سازش [...]

    ReplyDelete