جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ پر گاڑیوں اور سامان میں دھماکا خیز مواد کی نشاندہی کیلئے برطانوی ساختہ اے ڈی ای سکس فائیو ون نامی آلہ استعمال کیا جارہا ہے۔برطانوی کمپنی یہ آلہ اب تک عراق سمیت بیس سے زائد ممالک کو برآمد کرچکی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مذکورہ آلہ کسی مغربی ملک میں استعمال نہیں کیا جاتا۔ برطانوی حکومت اس آلے کو ناکارہ قرار دے کر عراق اور افغانستان برآمد پر پابندی لگاچکی ہے لیکن اس کے باوجود کراچی ائیرپورٹ پر اس ناکارہ آلے کا استعمال جاری ہے۔
اس سے پہلے بھی پاکستان کے ہوائی اڈوں پر دھماکا خیز مواد کی تلاش کے لیے امریکا و اٹلی سے 30کروڑ روپے سے زائد کے آلات منگوائے گئے تھے ۔ اے ایس ایف ملکی ہوائی اڈوں پر دھماکا خیز مواد کی تلاش کے لیے امریکی ساختہ آلہ "کوئنٹم سیری فوس" استعمال کررہی ہے۔ اس قسم کے 5آلات امریکا سے منگوائے گئے تھے جن کی مالیت 25 کروڑ روپے سے زائد تھی تاہم یہ آلات ناکارہ ثابت ہوئے جس کے بعد ان آلات کو اپ گریڈیشن کے لیے دوبارہ امریکا بھجوا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اٹلی سے منگوائے جانے والے آلہ"اسینفیکس" بھی اے ایس ایف استعمال کررہی ہے تاہم اس کے مؤثر ہونے کے بارے میں بھی شبہات پائے جاتے ہیں۔جبکہ برطانیہ نے جعلی آلات فراہم کیے۔
پاکستان کے ہوائی اڈوں پر دھماکا خیز مواد کی تلاش کے لیے اے ایس ایف اپنے ہی ایک انجینئر میجر جنید کے بنائے ہوئے آلے کو استعمال کررہی ہے جس کی تیاری پر انتہائی کم لاگت آتی ہے۔ اس آلہ کو ”کھوجی “کا نام دیا گیا ہے ۔ کھوجی انتہائی کامیاب آلہ ثابت ہوا ہے اور پاکستان میں عسکری اداروں نے اس آلہ کے حصول میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ اے ایس ایف نے گزشتہ ہفتہ دبئی میں ہونے والی بین الاقوامی صنعتی نمائش میں اس آلہ کو فروخت کے لیے بھی پیش کیا تھا۔
ایئر پورٹ سیکورٹی فورس کے انجینئر کے بنائے ہوئے آلے "کھوجی"نے امریکا ، اٹلی اوربرطانیہ کے آلات کو مات دیدی۔ آپ اس سے پاکستانی ٹیلنٹ اور مہارت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
اس سے پہلے بھی پاکستان کے ہوائی اڈوں پر دھماکا خیز مواد کی تلاش کے لیے امریکا و اٹلی سے 30کروڑ روپے سے زائد کے آلات منگوائے گئے تھے ۔ اے ایس ایف ملکی ہوائی اڈوں پر دھماکا خیز مواد کی تلاش کے لیے امریکی ساختہ آلہ "کوئنٹم سیری فوس" استعمال کررہی ہے۔ اس قسم کے 5آلات امریکا سے منگوائے گئے تھے جن کی مالیت 25 کروڑ روپے سے زائد تھی تاہم یہ آلات ناکارہ ثابت ہوئے جس کے بعد ان آلات کو اپ گریڈیشن کے لیے دوبارہ امریکا بھجوا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اٹلی سے منگوائے جانے والے آلہ"اسینفیکس" بھی اے ایس ایف استعمال کررہی ہے تاہم اس کے مؤثر ہونے کے بارے میں بھی شبہات پائے جاتے ہیں۔جبکہ برطانیہ نے جعلی آلات فراہم کیے۔
پاکستان کے ہوائی اڈوں پر دھماکا خیز مواد کی تلاش کے لیے اے ایس ایف اپنے ہی ایک انجینئر میجر جنید کے بنائے ہوئے آلے کو استعمال کررہی ہے جس کی تیاری پر انتہائی کم لاگت آتی ہے۔ اس آلہ کو ”کھوجی “کا نام دیا گیا ہے ۔ کھوجی انتہائی کامیاب آلہ ثابت ہوا ہے اور پاکستان میں عسکری اداروں نے اس آلہ کے حصول میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ اے ایس ایف نے گزشتہ ہفتہ دبئی میں ہونے والی بین الاقوامی صنعتی نمائش میں اس آلہ کو فروخت کے لیے بھی پیش کیا تھا۔
ایئر پورٹ سیکورٹی فورس کے انجینئر کے بنائے ہوئے آلے "کھوجی"نے امریکا ، اٹلی اوربرطانیہ کے آلات کو مات دیدی۔ آپ اس سے پاکستانی ٹیلنٹ اور مہارت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
تجربے سے یہ بات ظاہر ہوءی ہے کہ مغربی ٹیکنالوجی کو اگر مقامی افراد اپنی مہارت سے بہتر کریں تو زیادہ بہتر نتاءج آتے ہیں ۔ مگر کمیشن کی مصیبت اور گھر کی مرغی دال برابر جیسے مسایل کی موجودگی سد راہ ہے ۔ ان معلومات کو شیئر کرنے کا شکریہ
ReplyDeleteزبردست۔۔۔۔
ReplyDeleteپاکستان کو اپنی موامی دفاعی صنعت میں پیسا لگانا چاہیے۔۔ کم لاگت پر ' اچھی چیز دستیاب ہو سکتی ہے ۔۔
ہمارے ملک کو اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے ہر قسم کی نعمت سے نوازہ ہے چٹیل میدانوں سے لیکر برفانی پہاڑوں تک صحراؤں سے لے کر سرسز اشاداب میدانوں تک اور ذہیں اور محنتی انسانوں سے بھی ۔ مگر ہماری قوم جنہیں حاکم چنتی ہے اُنہوں نے اپنا مال بنانا ہوتا ہے اور کچھ بہت بولنے والے بھی بات بدیس کی کرتے ہیں اور اپنوں کو مختلف گھٹیا القابات دیتے ہیں ۔ اسی لئے کام کرنے والے لوگ ملک چھوڑ جاتے ہین ۔ یہ واردات 1972ء کے بعد شروع ہوئی جب نااہلی کا فروغ شروع ہوا اور 1999ء کے بعد بلندیوں کو چھونے لگی
ReplyDeleteبہت عقل سے نوازا اللہ پاک نے ہماری قوم کو ہر چاہنا والی چيز کے اوپر ميڈ ان پاکستان لکھ ليتے ہيں اور تو اور گوشت ميں بھی پانی بھر ليتے ہيں سبحان اللہ ، کھوجی سے سو گنا سستا آلہ بھی بن سکتا ہے پشاور کے باڑے والوں کو دو دن کے ليے کھوجی دے ديں اگلے دن کھيپ تيار ملے گی
ReplyDelete