Tuesday, October 4, 2011

پاکستان میں سافٹ ویئر پائریسی



آپ میں سے تقریبا ہر ایک نےزندگی میں کم ازکم ایک بار MP3سونگ فری سائیٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا ہوگا۔ کوئی چیز مفت مل جانا بڑی بات ہےتاہم اگر وہ کسی اور کو اُسکی محنت اور کوشش کو نقصان پہنچائے بغیر ہو ۔کبھی آپ نے سوچا کہ مفت گانے، فلمیں، گیمز اور سافٹ وئیرزڈاؤن لوڈکرنے سےانکو بنانے والوں کی رائلٹی کو نقصان پہنچتاہے۔

ٹھیک ہے کہ شوبز ہی ایسی انڈسٹری نہیں ہے جس میں کہ پائریسی اثرانداز ہوتی ہے۔ تقریبا ہر دوسری انڈسٹری ان خطرات سے دوچار ہے۔ اب جبکہ ہر چیز ڈیجیٹل ہو رہی ہے اور سافٹ ویئر پائریسی ایک معمول بن چکا ہے ۔پاکستان میں خاص طور پر پائریٹڈسافٹ وئیرز  کا ا ستعمال بہت زیادہ ہے۔
چلیئے ہم ونڈوز کی مثال لیتے ہیں جوکہ آپ کے کمپوٹر کا آپریٹنگ سسٹم ہے۔ پاکستان میں 95فیصد سے زیادہ  لوگ ونڈوز یوزرہیں  اور انہوں نے کبھی  ونڈوز کو نہیں خریدا۔اسی طرح کبھی کبھی لوگ اینٹی وائرس سافٹ وئیر خریدتے ہیں ۔ہاںیہ صیح ہے کہ  ہم امریکہ اور برطانیہ کی طرح اتنے امیر نہیں ہیں کہ ہم 300ڈالر کا سافٹ ویئرخریدیں۔دوسرا یہ کہ اگر ہمیں پائریٹڈ سافٹ ویئر  تک رسائی نہیں ہوتی تو پاکستان کی آبادی کاا یک محدود حصہ ہی  انفارمیشن ٹیکنالوجی کا تعلیم یافتہ ہوتا۔ لیکن اس کے روز مرہ استعمال کی وجہ سے بہت زیادہ لوگوں کو ٹیکنالوجی کی سمجھ آگئی ہے۔
ہاں یہ تمام دلائل ملک کی اقتصادی صورت حال کو دیکھتے ہوئے درست معلوم ہوتے ہیں۔لیکن غلط طریقے سے درست سمت میں چلنے میں مددگارنہیں ہوسکتے ۔ یہی صورت حال پاکستان میں ٹیکنالوجی کی سست رفتار ترقی کی وجہ ہے ہمارے پاس ٹیکنالوجی تو ہے لیکن اُس کا درست استعمال نہیں ہے ۔
کیا ہو اگر گورنمنٹ سافٹ وئیر کو ایک پروڈکٹ (سامان تجارت)کے طور پر تسلیم کرے  جیسا کہ چینی ، چائے ، کاسمیٹک وغیرہ کہ اس کوبیرونی مارکیٹ سے خریدو اور دوسری( غیر اہم) چیزوں کی طرح اس پر سبسڈی دے کر فروخت کرو۔ہمارے پاس پاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ہے لیکن اب تک ہم کسی سنگ میل کو عبور نہیں کر سکے ۔ہم نے کبھی یہ نہیں سنا کہ پاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈنے کسی بڑی سافٹ ویئر کمپنی کے ساتھ کسی ایگریمنٹ پر دستخط کئے ہوں۔ تاکہ پاکستان کے لئے کم قیمت سافٹ ویئرز حاصل کیےجاسکیں۔ہمارے پاس ضروری ڈھانچہ اور ادارے تو موجود ہیں، درحقیت ضرورت ہے کہ ہم متعلقہ حکام کو بار بار یاد دھانی کرائیں کہ چیزوں کو کارگر انداز میں بروئے کار لائیں۔
Paypalاور دوسری پیمینٹ پراسسنگ سروسز پاکستان میں کام کرنے گریز کررہے ہیں جس کی وجہ سائبر کرائم ہے۔ سائبر کرائم کی شرح  پاکستان میں بہت زیادہ ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ سائبر کرائم صرف پاکستان میں ہی ہے اور دوسرے ملکوں میں نہیں ہے بلکہ یہ کہ دوسرے ممالک میں انکو کنٹرول کر لیا گیا ہے اور مرتکب افراد کے خلاف تادیبی کاروائی بھی کی جاتی ہے۔سافٹ وئیر پائریسی نہ صرف ایک جرم ہے بلکہ یہ ایک بیماری ہے جوکہ ہر انڈسٹری کو تباہ کر رہی ہے اور اگر ہم اس کو ختم نہیں کر سکتے تو کم ازکم کنٹرول ضرور کرنا چاہیے۔
آپ یا  آپ کے حلقہ احباب میں سے کوئی پائریٹڈسافٹ وئیرز استعمال کررہا ہے تو آپ اس سلسلے میں خیالات یا ممکنہ تدارک اور طریقوں سے آگاہ کریں۔

0 تبصرے:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔