متحدہ قومی موومنٹ کے قائد تحریک الطاف حسین نے پارلیمنٹ میں این آر او کی مخالفت کا فیصلہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ ۔ جیو نیوز کے سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی اعلیٰ ترین قیادت نے وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے توسط سے صدر مملکت سے کہا ہے کہ وہ جمہوریت کو بچانے کیلئے اپنے ساتھیوں سمیت قربانی دیں اور عدالتوں کا سامنا کریں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ سسٹم بچانے کیلئے صدر کو قربانی کا مشورہ دیا، اسے منفی انداز میں لیا گیا تو ایم کیو ایم ذمے دار نہیں ہوگی کرپشن کو اسمبلی سے قانونی شکل دینے کے حصے دار نہیں بن سکتے ۔ متحدہ قومی موومنٹ پیپلز پارٹی اور صدر آصف زرداری کیخلاف نہیں، بعض حالات میں عوامی دباؤ میں فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کرپشن کے خلاف ہے اور رہے گی، پیپلزپارٹی کو این آر او کو پارلیمنٹ میں نہ لانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پورے انٹرو یو میں انہوں نے صدر کے مستعفی ہونے کی بات نہیں کہی،ملکی مفاد میں پهیپلز پارٹی کو چار قدم پیچھے ہٹنا پڑے تو یہ مہنگا سودا نہیں کیونکہ ملکی سلامتی پر ذاتی مفادات کو قربان کردینا چا ہئے۔
یہ بات واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے کسی کارکن نے این آر او سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ اور نہ ہی اس شواہد موجود ہیں
مجھے نہیں معلوم کہ یہ آُپ کا بھولا بن ہے یا غٌط فہمی کہ ایم کیو ایم نے اس سے فائدہ نہیں اُٹھایا!اس قانون کا سہارا لے کر ایم کیو ایم نے اپنے کارکنان کے کریمینل کیس خٹم کرنے کی کوشش کی ہے اس سلسلے میں آُپ کو لوکل اخبارات و انٹرنیٹ پر تلاش کرنے پر کافی مواد مل جائے گا۔
ReplyDeleteیہ بھی ایڈوانس میں بتا دوں کہ صدر زرداری قربانی دے یہ الطاف بھائی نے کہا ہے اس کی تردید بھی ہو جائے گی اگر ڈیل ہو گئی تو۔۔۔۔۔۔ نئی ڈیمانڈ منوانی ہوں تو نئے شوشے تو چھوڑںے پڑتے ہیں ناں۔۔
جس وقت میں نے تبصرہ کیا اوپر والی خبر اُس وقت کی ہے۔
ReplyDeleteجس وقت میں نے تبصرہ کیا اوپر والی خبر اُس وقت کی ہے۔
ReplyDeleteفرحان جب الظاف کا انٹرویو چل رہا تھا تو ٹی وی پر بار بار الطاف کی جانب سے استعفے کےمشورہ کی پٹی چل رہی تھی تو اُس لمحے اُس کی درستگی کیوں نہیں کروائی؟؟؟؟؟
ReplyDeleteفرحان جب الظاف کا انٹرویو چل رہا تھا تو ٹی وی پر بار بار الطاف کی جانب سے استعفے کےمشورہ کی پٹی چل رہی تھی تو اُس لمحے اُس کی درستگی کیوں نہیں کروائی؟؟؟؟؟
ReplyDeleteفرحان جب الظاف کا انٹرویو چل رہا تھا تو ٹی وی پر بار بار الطاف کی جانب سے استعفے کےمشورہ کی پٹی چل رہی تھی تو اُس لمحے اُس کی درستگی کیوں نہیں کروائی؟؟؟؟؟
ReplyDeleteایم کیو ایم کے موقف اور عمل میں تضاد صرف این آر او تک محدود نہیں۔ اس سے قبل جس شخص یہ آرڈیننس نافظ کیا ایم کیو ایم اس وقت بھی خاموش رہی اور 'وسیع تر مفاد' کی خاطر مشرف سے اتحاد بھی جاری رکھا۔
ReplyDeleteاگر یہ تسلیم کر بھی لیا جائے کہ اس امتیازی قانون سے ایم کیو ایم نے فائدہ نہیں اٹھایا تو پھر ایم کیو ایم پچھلی بار کی طرح اس بار بھی کیوں ان لٹیروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے؟ این آر او کی سے فائدہ اٹھانا اپنی جگہ اور اس کی مخالفت کرنا اپنی جگہ۔
گذشتہ دنوں قائمہ کمیٹی برائے قانون میں این آر او کے معاملے پر ایم کیو ایم کا ردعمل بالکل ویسا ہی تھا، جیسا مشرف دور میں حقوق نسواں بل کے موقع پر متحدہ مجلس عمل کا تھا جس کا نتیجہ حکمران وقت کے ہی حق میں ہوا۔ اب اگر ایم کیو ایم یہی عمل قومی اسمبلی میں دہراتی ہے تو اس سے ثابت ہوجائے گا کہ ایم کیو ایم کی مخالفت برائے نام ہی تھی۔
ایم کیو ایم کے موقف اور عمل میں تضاد صرف این آر او تک محدود نہیں۔ اس سے قبل جس شخص یہ آرڈیننس نافظ کیا ایم کیو ایم اس وقت بھی خاموش رہی اور 'وسیع تر مفاد' کی خاطر مشرف سے اتحاد بھی جاری رکھا۔
ReplyDeleteاگر یہ تسلیم کر بھی لیا جائے کہ اس امتیازی قانون سے ایم کیو ایم نے فائدہ نہیں اٹھایا تو پھر ایم کیو ایم پچھلی بار کی طرح اس بار بھی کیوں ان لٹیروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے؟ این آر او کی سے فائدہ اٹھانا اپنی جگہ اور اس کی مخالفت کرنا اپنی جگہ۔
گذشتہ دنوں قائمہ کمیٹی برائے قانون میں این آر او کے معاملے پر ایم کیو ایم کا ردعمل بالکل ویسا ہی تھا، جیسا مشرف دور میں حقوق نسواں بل کے موقع پر متحدہ مجلس عمل کا تھا جس کا نتیجہ حکمران وقت کے ہی حق میں ہوا۔ اب اگر ایم کیو ایم یہی عمل قومی اسمبلی میں دہراتی ہے تو اس سے ثابت ہوجائے گا کہ ایم کیو ایم کی مخالفت برائے نام ہی تھی۔
ایم کیو ایم کے موقف اور عمل میں تضاد صرف این آر او تک محدود نہیں۔ اس سے قبل جس شخص یہ آرڈیننس نافظ کیا ایم کیو ایم اس وقت بھی خاموش رہی اور 'وسیع تر مفاد' کی خاطر مشرف سے اتحاد بھی جاری رکھا۔
ReplyDeleteاگر یہ تسلیم کر بھی لیا جائے کہ اس امتیازی قانون سے ایم کیو ایم نے فائدہ نہیں اٹھایا تو پھر ایم کیو ایم پچھلی بار کی طرح اس بار بھی کیوں ان لٹیروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے؟ این آر او کی سے فائدہ اٹھانا اپنی جگہ اور اس کی مخالفت کرنا اپنی جگہ۔
گذشتہ دنوں قائمہ کمیٹی برائے قانون میں این آر او کے معاملے پر ایم کیو ایم کا ردعمل بالکل ویسا ہی تھا، جیسا مشرف دور میں حقوق نسواں بل کے موقع پر متحدہ مجلس عمل کا تھا جس کا نتیجہ حکمران وقت کے ہی حق میں ہوا۔ اب اگر ایم کیو ایم یہی عمل قومی اسمبلی میں دہراتی ہے تو اس سے ثابت ہوجائے گا کہ ایم کیو ایم کی مخالفت برائے نام ہی تھی۔
تلخابہ کا کہنا ہے کہ:
ReplyDeleteNov 02 2009 بوقت 8:35 pm
@ فرحان دانش صاحب ، کاش ایم کیو ایم کے قائد کا یہ بیان نیک نیتی پر مبنی ہوتا۔ حقیقت یہ ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد کی رنگ کالی ، سوچ کالی اور کرتوت کالے ، ایسا فرد این آر او پر بارگینگ کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتا ۔ پیپلز پارٹی سے مجھے نفرت ہے۔ این آر او قطعا” پاس نہیں ہو نا چاہیے لیکن الطاف حسین نے بروقت شاٹ کھیلا ہے ، مقصد پوائنٹ اسکور کرنے کے علاوہ سٹی گورنمنٹ نظام کی بقا جس میں ایم کیو ایم کی پلاٹوں پر قبضے کے سسٹم کی بقا ہے ۔ اگر سٹی گورنمنٹ چلی گئی اور ایم کیو ایم نے سرکاری زمینوں ، پارکوں اور حتیٰ کہ قبرستانوں کی زمینوں پر قبضہ کیا ہے اگر یہ سب کچھ سامنے آگیا تو یہ این آر او کے تحت معاف کیے گئے کیسز سے زیادہ سنگین نوعیت کے کیسز ہوں گے۔
جناب تلخابہ صاحب وہ کہتے ہیں نا کہ بندے کی شکل اچھی نہ ہو تو بات ہی اچھی کرلیا کرے،تو شکل تو مینے آپ کی دیکھی نہیں مگر نام جو آپ نے رکھا ہے وہ اسم بامسمی ہے:)یہ بات آپکے اوپر کیئے گئے تبصرے کو پڑھ کر کہہ رہا ہوں!
برا مت مانیئے گا مگر آپ جیسے ملاؤں نے ہی دین کا یہ حال کیا ہے،
ایک بر حضرت ابوذر غفاری نے اپنے غلام کو اے کالی عورت کے بیٹے کہہ کر اواز دی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت ناگوار گزرا اور آپنے ناراضگی سے فرمایا کہ اے ابو ذر ابھی تم میں ذمانئے جاہلیت کی خو بو باقی ہے اس پر وہ بے حد شرمندہ ہوئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے غلام سے معافی مانگی،
اس کے علاوہ یہ الزامات جو آپنے ایم کیو ایم پر لگائے ہیں اس کے آپ کے پاس کیا ثبوت ہیں؟
پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے آپکو شدید نفرت ہے تو محبت یقینا نواز لیگ سے ہوگی:)
ان کی بھی چند خوبیوں پر روشنی ڈالیئے کہ ان کے کون کون سے کارہائے نمایاں ہیں جن کی وجہ سے آپکو ان سے محبت ہے،
ویسے لوگوں کی نیت نیک ہے یا بد یہ دیکھنے کی کونسی مشین ہے آپکے پاس یا اس کا فیصلہ آپلوگوں کے گورے اور کالے رنگ سے کرتے ہیں :)
احتیاط کے طور پر یہاں بھی اپنا یہ تبصرہ لکھے دے رہا ہوں کہ اگر جناب تلخابہ صاحب کو بھی اپنے مربی افتخار اجمل کی طرح تبصرے مٹانے کی عادت ہوئی تو میرا یہ تبصرہ یہاں محفوظ رہ جائے :)
تلخابہ کا کہنا ہے کہ:
ReplyDeleteNov 02 2009 بوقت 8:35 pm
@ فرحان دانش صاحب ، کاش ایم کیو ایم کے قائد کا یہ بیان نیک نیتی پر مبنی ہوتا۔ حقیقت یہ ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد کی رنگ کالی ، سوچ کالی اور کرتوت کالے ، ایسا فرد این آر او پر بارگینگ کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتا ۔ پیپلز پارٹی سے مجھے نفرت ہے۔ این آر او قطعا” پاس نہیں ہو نا چاہیے لیکن الطاف حسین نے بروقت شاٹ کھیلا ہے ، مقصد پوائنٹ اسکور کرنے کے علاوہ سٹی گورنمنٹ نظام کی بقا جس میں ایم کیو ایم کی پلاٹوں پر قبضے کے سسٹم کی بقا ہے ۔ اگر سٹی گورنمنٹ چلی گئی اور ایم کیو ایم نے سرکاری زمینوں ، پارکوں اور حتیٰ کہ قبرستانوں کی زمینوں پر قبضہ کیا ہے اگر یہ سب کچھ سامنے آگیا تو یہ این آر او کے تحت معاف کیے گئے کیسز سے زیادہ سنگین نوعیت کے کیسز ہوں گے۔
جناب تلخابہ صاحب وہ کہتے ہیں نا کہ بندے کی شکل اچھی نہ ہو تو بات ہی اچھی کرلیا کرے،تو شکل تو مینے آپ کی دیکھی نہیں مگر نام جو آپ نے رکھا ہے وہ اسم بامسمی ہے:)یہ بات آپکے اوپر کیئے گئے تبصرے کو پڑھ کر کہہ رہا ہوں!
برا مت مانیئے گا مگر آپ جیسے ملاؤں نے ہی دین کا یہ حال کیا ہے،
ایک بر حضرت ابوذر غفاری نے اپنے غلام کو اے کالی عورت کے بیٹے کہہ کر اواز دی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت ناگوار گزرا اور آپنے ناراضگی سے فرمایا کہ اے ابو ذر ابھی تم میں ذمانئے جاہلیت کی خو بو باقی ہے اس پر وہ بے حد شرمندہ ہوئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے غلام سے معافی مانگی،
اس کے علاوہ یہ الزامات جو آپنے ایم کیو ایم پر لگائے ہیں اس کے آپ کے پاس کیا ثبوت ہیں؟
پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے آپکو شدید نفرت ہے تو محبت یقینا نواز لیگ سے ہوگی:)
ان کی بھی چند خوبیوں پر روشنی ڈالیئے کہ ان کے کون کون سے کارہائے نمایاں ہیں جن کی وجہ سے آپکو ان سے محبت ہے،
ویسے لوگوں کی نیت نیک ہے یا بد یہ دیکھنے کی کونسی مشین ہے آپکے پاس یا اس کا فیصلہ آپلوگوں کے گورے اور کالے رنگ سے کرتے ہیں :)
احتیاط کے طور پر یہاں بھی اپنا یہ تبصرہ لکھے دے رہا ہوں کہ اگر جناب تلخابہ صاحب کو بھی اپنے مربی افتخار اجمل کی طرح تبصرے مٹانے کی عادت ہوئی تو میرا یہ تبصرہ یہاں محفوظ رہ جائے :)
جناب شعیب صفدر صاحب جب آپکے آقا اور لیڈر متحدہ کے کارکنوں پر ڈھڑادھڑ جھوٹے مقدمے بنوا کر ان پر سانس لینا بھی تنگ کیئے ہوئے تھے اس وقت آپکی حق گوئی کہاں جا سوئی تھی اس ملک کے قانون اور عدلیہ کا کیا حال ہے وہ جناب سے بہتر کون جانتا ہوگا اور اس کا ایک ثبوت آج آپنےاپنے بلاگ پر بھی پوسٹ کردیا ہے،ایسے میں بس یہی کہا جاسکتا ہے کہ کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں آپ ایک غیر جانبدار اور انصاف پسندعدلیہ پیش کریں میں آپ سے دعوے کے ساتھ کہتا ہوں کہ کوئی وہاں حاضر ہو یا نہ ہو متحدہ کے لوگ ضرور حاضر ہوں گے اور اپنے اوپر لگائے گئے ہر الزام کا سامنا بھی کریں گے انشاءاللہ
ReplyDeleteجناب شعیب صفدر صاحب جب آپکے آقا اور لیڈر متحدہ کے کارکنوں پر ڈھڑادھڑ جھوٹے مقدمے بنوا کر ان پر سانس لینا بھی تنگ کیئے ہوئے تھے اس وقت آپکی حق گوئی کہاں جا سوئی تھی اس ملک کے قانون اور عدلیہ کا کیا حال ہے وہ جناب سے بہتر کون جانتا ہوگا اور اس کا ایک ثبوت آج آپنےاپنے بلاگ پر بھی پوسٹ کردیا ہے،ایسے میں بس یہی کہا جاسکتا ہے کہ کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں آپ ایک غیر جانبدار اور انصاف پسندعدلیہ پیش کریں میں آپ سے دعوے کے ساتھ کہتا ہوں کہ کوئی وہاں حاضر ہو یا نہ ہو متحدہ کے لوگ ضرور حاضر ہوں گے اور اپنے اوپر لگائے گئے ہر الزام کا سامنا بھی کریں گے انشاءاللہ
ReplyDeleteجناب عبداللہ میرا آقا کون ہے؟؟؟؟
ReplyDeleteکچھ مجھے بھی خبر ہو؟یا کوئی تکا لگانے جا رہے ہیں//
یہاں ہر چیز خراب ہے یہ میں تسلیم کرتا ہون جن میں عدلیہ بھی بھی ہے۔ مگر ان سب کا تعلق ہم سے ہی ہے ہم خود ہی ٹھیک نہیں ہو رہے۔۔۔
اور ہاں میرے آقا آپ کے خیال میں کون ہیں؟
ویسے میں مسلمان ہوںاور آپ کو معلوم ہو گا مسلمانوں کا آقا کون ہوتا ہے
جناب عبداللہ میرا آقا کون ہے؟؟؟؟
ReplyDeleteکچھ مجھے بھی خبر ہو؟یا کوئی تکا لگانے جا رہے ہیں//
یہاں ہر چیز خراب ہے یہ میں تسلیم کرتا ہون جن میں عدلیہ بھی بھی ہے۔ مگر ان سب کا تعلق ہم سے ہی ہے ہم خود ہی ٹھیک نہیں ہو رہے۔۔۔
اور ہاں میرے آقا آپ کے خیال میں کون ہیں؟
ویسے میں مسلمان ہوںاور آپ کو معلوم ہو گا مسلمانوں کا آقا کون ہوتا ہے
جناب کیا آُ بتا سکتے ہیں میرے ؔا کون ہیں؟
ReplyDeleteعدلیہ اس لٕے خراب ہے کہ ہم خود ٹھیک نہیں۔ مگر پگر پھر بھی بہت بہتر ہے وہاںبہت کم نا انصافی ہوتی ہے۔
جناب کیا آُ بتا سکتے ہیں میرے ؔا کون ہیں؟
ReplyDeleteعدلیہ اس لٕے خراب ہے کہ ہم خود ٹھیک نہیں۔ مگر پگر پھر بھی بہت بہتر ہے وہاںبہت کم نا انصافی ہوتی ہے۔
اوپر دیئے گئے صفحے کی چھٹی اور ساتویں خبر اور صفحہ نمبر تین کی پہلی اور چوتھی خبر جو کامران خان کی ایک رپورٹ ہے بھی کچھ انہونیوں کی خبریں دے رہی ہے :razz:
ReplyDeleteاوپر دیئے گئے صفحے کی چھٹی اور ساتویں خبر اور صفحہ نمبر تین کی پہلی اور چوتھی خبر جو کامران خان کی ایک رپورٹ ہے بھی کچھ انہونیوں کی خبریں دے رہی ہے :razz:
ReplyDelete