پاکستان کے تعلیمی اداروں میں یہ پڑھایا اور بتایا جاتا ہے کہ علامہ اقبال نےپاکستان کا خواب دیکھا تھا یعنی علامہ اقبال نےپاکستان کا تصورپیش کیا تھا۔ مگرعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈگری پروگرام کی کتاب مطالعہ پاکستان کے مطابق علامہ اقبال سے پہلے ہی بہت سے لوگ تصورپاکستان پیش کرچکےتھے۔
مطالعہ پاکستان کی کتاب کے صفحہ نمبر 102 پر یہ الفاظ تحریر ہیں
سن1930ءمیں مسلمانوں میں یہ تصور مقبول ہونے لگا کہ ہندوستان کو ہندواکثریت اور مسلم اکثریت کے صوبوں میں تقسیم کرکےمسلمانوں کیلئےعلحیدہ مملکت ہونی چاہیے ۔اس وقت اس تصورکا برملا اظہار علامہ اقبال کےاس خطبےمیں ہواجوانہوں نے آلہ آباد میں مسلم لیگ کا سالانہ جلسے میں صدرکی حیثیت سے پڑھا۔
اگلے ہی پیراگراف کی پہلی لائن یہ تحریر ہےکہ
ہندوستان کومسلم انڈیا اور ہندوانڈیا میں تقسیم کرنے کا یہ تصور نیا نہیں تھا۔اس سے پہلے بھی کئی مسلم رہنما اس کی طرف اس اشارہ کر چکے تھے۔ جن کے نام یہ ہیں 1890ءمیں مولانا عبدالحلیم شرر، 1915 میں چوہدری رحمت علی، 1920ء میں محمد عبدالقدیر بلگرامی اور 1923ء میں سردارمحمد گل خان۔ یہ نام صفحہ نمبر 102 سے 103 پر ہیں اس کے علاوہ 139 صفحہ نمبر پر بھی یہ نام ہیں۔
سر جی
ReplyDeleteبیٹا بڑا قابل تھا
ان کا
جاوید اقبال
اس لیے پاکستان میں جھلو کرشمے
اور چمتکار ہوا کرے ہیں
اس میں تو شک نہیں ہے کہ یہ تصور پہلے کئی لوگ پیش کر چکے تھے۔
ReplyDeleteجناب پینسٹھہ سال ہوگئے ہیں اس قوم کو جھوٹ پر پلتے ہوئے، ابھی ٹائم لگے گا قوم کو اس جھوٹ کے سحر سے نکلنے میں۔
ReplyDelete