دستور
از شاعر انقلاب حبیب جالب
دیپ جس کا محلات ہی میں جلے
چند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے
وہ جو سائے میں ہر مصلحت کے پلے
ایسے دستور کو، صبح بےنور کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا
میں بھی خائف نہیں تختہ دار سے
میں بھی منصور ہوں کہہ دو اغیار سے
کیوں ڈراتے ہو زنداں کی دیوار سے
ظلم کی بات کو، جہل کی رات کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا
پھول شاخوں پہ کھلنے لگے،تم کہو
جام رندوں کو ملنے لگے،تم کہو
چاک سینوں کے سلنے لگے ،تم کہو
اِس کھلے جھوٹ کو، ذہن کی لوٹ کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا
تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں
اب نہ ہم پر چلے گا تمھارا فسوں
چارہ گر میں تمہیں کس طرح سے کہوں
تم نہیں چارہ گر، کوئی مانے، مگر
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا
بہت خوب، لا جواب!
ReplyDeleteبہت خوب، لا جواب!
ReplyDeleteاز شاعر انقلاب حبیب جالب
ReplyDeleteبات ساقی کی نہ ٹالی جائے گی۔
کرکے توبہ توڑ ڈالی جائے گی۔
دیکھ لینا وہ نہ خالی جائے گی۔
آہ جو دل سے نکالی جائے گی۔
گر یہی طرز فغاں ہے عندلی۔
تو بھی گلشن سے نکالی جائے گی۔
آتے آتے آئے گا ان کو خیال۔
جاتے جاتے بے خیالی جائے گی۔
کیوں نہیں ملتی گلے سے تیغِ ناز۔
عید کیا اب کے بھی خالی جائے گی؟
فرحان صاحب کیا آپ بھی اس میں موجود تھے ، ہم بھی یہیں تو تھے آپ نے جو تصویر پیش کی ہے اس میں سب سے اگلی صف کی میز پر دائیں جانبب جو ہلکی نیلی قمیص میں صاحب ہیں وہ فہیم ہیں ان کے ساتھ ہم بھی موجود ہیں ۔ میں یہ روراد اپنے انداز میں اپنے بلاگ پر لگائی ہے ملاحظہ کیجے گا۔
ReplyDeletewww.naatiqa.blogspot.com
بالکل
ReplyDeleteتو آپ ملے کیوں نہیں ؟؟ کوئی خاص وجہ ؟؟
ReplyDeleteتو آپ ملے کیوں نہیں ؟؟ کوئی خاص وجہ ؟؟
ReplyDeleteکوئی خاص وجہ نہیں تھی انشااللہ پھرکبھی آپ سے ملیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ReplyDeleteکوئی خاص وجہ نہیں تھی انشااللہ پھرکبھی آپ سے ملیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ReplyDeletezabedast.. pakistan k 2 he shair muje pasand hain,,, jalib sahab aur faiz ahmed faiz sahab... http://hum-hain-pakistani.blogspot.com
ReplyDeletehttp://sms9.pk