Saturday, May 2, 2009

سندھ دھرتی ایک بار پھر دشمنوں کے نرغے میں

سندھ میں افغانستان سے لاکھوں افغان مہاجرین کوصوبہ سرحد کے پختونوں کے بھیس میں لاکرشاہ لطیف بھٹائی کی دھرتی پر قبضے کی سازش کی جارہی ہے۔ سندھ دھرتی ایک بار پھر دشمنوں کے نرغے میں ہے اور وہ ایک بار پھر سندھ کو خون میں نہلانے‘ دھرتی پر قبضہ جمانے اور مستقل باشندوں کو غلام بنانے کی تیاریاں کررہے ہیں‘ اس مقصد کیلئے افغان مہاجرین کی آڑ میں لاکھوں افراد کو لاکر سندھ کے شہروں اور قصبوں پر اسلحہ کے زور پر قبضہ کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔


سندھ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ پیار محبت‘ امن‘ بھائی چارے اور احترام انسانیت کا درس دیا‘ مذہب اور قومیت کے امتیاز سے بالاتر ہوکر سب کو اپنے دامن میں پناہ دی لیکن امن و محبت اور بھائی چارے کا درس دینے والی سندھ دھرتی کو ہمیشہ غیروں نے لوٹا اور یہاں نفرت کے بیج ہوئے‘ سندھ کی تاریخ بتاتی ہے کہ 300 سال پہلے بھی افغانستان کے صوبے قندھار سے آنے والے مدد خان کے لشکر نے سندھ دھرتی کے قدیم شہر بدین پر وحشیانہ حملہ کیا تھا‘ گھڑ سوار حملہ آوروں نے بدین میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کرتے ہوئے تمام مکانات کو آگ لگادی تھی‘ گھوڑوں کی ٹاپوں تلے پورے شہر کو تاراج اور تباہ و برباد کرکے رکھ دیا تھا‘ سندھ کے صوفی بزرگ حضرت عبدالرحیم گرہوڑی نے اسی وقت سندھ دھرتی کے باسیوں کو واضح الفاظ میں یہ بتادیا تھا کہ


جڈھیی کڈھیی سندھڑیی


تو کیی قندھاران دھوکو


یعنی ”سندھ پر جب بھی کوئی حملہ ہوا یا سندھ دھرتی کو کوئی نقصان پہنچا تو قندھار والوں ہی سے پہنچے گا“۔ ان کی یہ پیشگوئی آج بھی سندھ کی تاریخ میں رقم ہے۔ 300 سال قبل حضرت عبدالرحیم گرہوڑی نے جس خطرے کی طرف اشارہ کیا تھا وہ سامنے آرہا ہے اور ا ب ایک بار پھر وحشیانہ حملے اور ظلم و بربریت کی تاریخ دہرانے اور خون خرابے کی تیاری کی جارہی ہے۔

10 comments:

  1. داد دینی پڑے گی
    آپ کی منطق کی
    دوسرے ملک سے مہاجر آئیں
    تو ہجرت
    اور اپنے ملک سے آئیں
    تو دھرتی پر قبضہ
    سبحان اللہ

    ReplyDelete
  2. افتخار اجمل بھوپالMay 2, 2009 at 9:21 PM

    بندوق کے زور پر سندھ میں افغان باشندے لا کر بسانا تو صرف ملک دشمن ہی کا کام ہو سکتا ہے ۔ جو افغان ہجرت کر کے پاکستان میں آئے تھے اور بسائے گئے تھے وہ اگر سندھ میں بسائے گئے تھے تو بہت پرانی بات ہے ۔ ویسے وہ افغان مہاجرین سرحد ۔ بلوچستان اور پنجاب میں بھی بسائے گئے تھے اور اُن میں سے کئی کو واپس بھیجا جا چکا ہے ۔
    سندھ میں اس وقت پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی حکومت ہے اور مرکز میں بھی انہی کی حکومت ہے ۔ اگر یہ پارٹیاں ایسا نہیں چاہتیں تو کون ایسا طاقتور ہے جو یہ غلط کام کر رہا ہے ؟
    اگر آپ نشاندہی کر دیتے کہ کون ان غیرمُلکیوں کو پاکستان میں بندوق کے زور پر بسا رہا ہے تو ہم سب پاکستانی اُس ملک دشمن کے خلاف احتجاج تو کر سکتے ۔

    ReplyDelete
  3. خدارا سندھ دھرتی کی بجائے پاکستان دھرتی کی بات کیجیے۔ آپ کیوں‌نہیں سمجھتے کہ ہر پاکستانی پاکستان کے کسی بھی حصے میں‌نقل مکانی کر سکتا ہے اور ایسا شروع سے ہوتا آ رہا ہے۔ ابھی تک اگر پختونوں نے کراچی کا کچھ نہیں‌بگاڑا تو اب نئے آنے والے بھی کچھ نہیں‌کریں‌گے۔
    اس نقل مکانی کو روکنے کی ایک ہی صورت ہے اور وہ ہے شمالی علاقوں اور بلوچستان میں‌جنگ بندی۔

    ReplyDelete
  4. منیر عباسیMay 3, 2009 at 2:50 AM

    مجھے علم نہیں آپ کی معلومات کا مآخذ کیا ہے۔ مجھے علم نہیں آپ کن وجوہات کی بنیاد پر اتنا بڑا نسل پرستانہ دعوٰی کر رہے ہیں، اور میں یہ بھی نہیں جانتا کہ آپ جیسی سوچ رکھنے والے کتنے ہیں۔

    مگر اتنا جانتا ہوں کہ اس نسل پرستانہ سوچ کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔ آپ تو علامہ اقبال مرحوم کے اس تصور کی بذات خود نفی کرنے پر تُلے ہوئے ہیں جس میں حضڑت علامہ نے فرمایا تھا۔۔

    اک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے
    نیل کے ساحل سے تا بخاک کاشغر

    مجھے علم نہیں کہ جب آپ دعوٰی کرتے ہیں کہ
    ۔۔۔ وہ ایک بار پھر سندھ کو خون میں نہلانے‘ دھرتی پر قبضہ جمانے اور مستقل باشندوں کو غلام بنانے کی تیاریاں کررہے ہیں‘ اس مقصد کیلئے افغان مہاجرین کی آڑ میں لاکھوں افراد کو لاکر سندھ کے شہروں اور قصبوں پر اسلحہ کے زور پر قبضہ کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔۔۔۔

    تو آپ کے پاس کیا ثبوت ہیں، مگر میں اتنا جانتا ہوں کہ یہ ایک غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔
    کیا ہی اچھا ہوتا کہ آپ اپنے تعصب کی عینک اُتار کر حالات کو دیکھتے اور سمجھنے کی کوشش کرتے کہ اس وقت نفرت پھیلانے کی بجائے تحمل اور بردباری کی ضرورت ہے۔ ان سطور کو پڑھنے کے بعد ، ہر وہ شخص جو آپ سے ذرا بھی واقفیت رکھتا ہے، سمجھ سکتا ہے کہ آپ سندھ دھرتی کے پردے میں کس کی بات کر رہے ہیں۔ خدارا حالات کو سمجھنے کی کوشش کریں اور دوسروں پر بے جا الزام تراشی سے پرہیز کریں۔

    مجھے یہ علم بھی نہیں کہ آپ میں اس تبصرے کو برداشت کرنے کی کتنی صلاحیت ہے، مگر میں یہ سب کچھ صرف اس لئے کہ رہا ہوں ۔۔

    شائد کہ ترے دل میں اتر جائے میری بات۔۔

    ReplyDelete
  5. فرحان میاں حق اور سچ اسی طرح لکھتے رہنا اور کہتے رہنا یہ سوچے بگیر کہ کوئی سن رہا ہے یا نہیں کوئی پڑھ رہا ہے یا نہیں بس یہ یاد رکھو کہ حق کے ساتھ اللہ ہوتا ہے،شیطان ہمیشہ اسلام کا لباس پہن کر اسلام کو نقصان پہنچاتا رہا ہے لیکن اللہ تمام شیطانوں کی تمام چالوں کو ناکارہ بناتا رہا ہے اور حق کی ہی ہمیشہ جیت ہوئی ہے اور انشاءاللہ اب بھی ہوگی

    ReplyDelete
  6. پاکستان دھرتی کے لئے بھی ایک پوسٹ تیاری کے مراحل میں ہےاورہمیں پختونوں سے نہیں افغانیوں سے خطرہ ہے۔

    ReplyDelete
  7. آپ پوسٹ کو دوبارہ پڑھیں میں نے یہ نہیں کہا کہ ملک سے آنے والے
    دھرتی پر قبضہ کر رہے ہیں۔ میں نے تو باہر کے لوگوں کی بات کی ہے۔

    ReplyDelete
  8. نشاندہی کے لئے دوسری پوسٹ کا انتظار کریں۔

    ReplyDelete
  9. خدارا حالات کو سمجھنے کی کوشش آپ بھی کریں۔ میری اس پوسٹ کا مقصد تعصب پھیلانا یا بے جا الزام تراشی نہیں بلکہ لوگوں کو حقیقت سے آگاہ کرنا ہے۔
    منیرعباسی میں آپ اس تبصرے کو برداشت کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہوں۔ تبصرہ کرنے کا شکریہ

    ReplyDelete