Tuesday, June 30, 2009

کنگ آف پاپ، مائیکل جیکسن

انیس سو بیاسی میں ’تھرلر‘ نامی البم نے مائیکل جیکسن کو دنیا کا مشہور ترین پاپ اسٹار بنا دیا۔ آج کی تاریخ تک ’تھرلر‘ دنیا کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا البم ہے جس کی اکتالیس ملین سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوئیں۔


مائیکل جیکسن انتیس اگست انیس سو اٹھاون میں امریکہ میں پیدا ہوئے۔ بچپن ہی سے ان کو موسیقی سے شغف تھا اور وہ اپنے چار بڑے بھائیوں کے ساتھ جیکسن فائیو نامی میوزک بینڈ میں پرفارم کرتے تھے۔


'تھرلر‘ کے ریلیز ہونے سے پہلے مائیکل جیکسن کا ایک سولو البم ’آف دا وال‘ منظرِ عام پر آیا تھا جو خاصا مشہور ہوا تھا تاہم ’تھرلر‘ نے راتوں رات مائیکل جیکسن کو دنیا کا مشہور ترین گلوکار بنادیا۔ افریقہ کے دیہات سے لے کر چین کے قصبے تک شاید ہی کوئی ایسا شخص ہوگا جو مائیکل جیکسن کے نام سے واقف نہ ہو۔ مائیکل جیکسن اور پاپ میوزک جیسے مترادف الفاظ بن گئے۔


'تھرلر‘ کے بعد مائیکل جیکسن کا البم ’بیڈ‘ سامنے آیا جس کی بیس ملین کاپیاں فروخت ہوئیں۔


'بیڈ‘ کے بعد جیکسن کا البم ’ڈینجرس‘ ریلیز ہوا اور اس کو بھی بے حد پزیرائی حاصل ہوئی۔


انیس سو ترانوے میں ایک تیرہ سالہ لڑکے نے مائیکل جیکسن پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا۔ اس مقدمے کا فیصلہ عدالت کے باہر لڑکے کے خاندان اور مائیکل جیکسن کے درمیان ایک سمجھوتے کی صورت میں نکلا جس میں جیکسن کو تئیس اعشاریہ تین ملین ڈالرز ادا کرنے پڑے۔ کچھ عرصہ قبل ان پر بچّوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ایک اور مقدمہ بھی بنا جس میں وہ بری ہوگئے۔



انیس سو چورانوے میں مائیکل جیکسن نے ماضی کے مشہور پاپ اسٹار ایلوس پریسلی کی بیٹی لیسا پریسلی سے شادی کی جو کہ صرف دو برس تک قائم رہ سکی۔


انیس سو پچانوے میں ’ہسٹری‘ نامی البم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور ان کا اگلا البم ’انونسبل‘ فلاپ ہوگیا۔


ماہ جولائی سے جیکسن کانسرٹس کے ٹوئر کا آغاز کر رہے تھے۔اس سلسلے میں ان کا پہلا کنسرٹ  13 جولائی کو لندن میں ہونا طے تھا۔ لندن میں ہونے والے جیکسن کےان کانسٹرٹس کی تمام ٹکٹیں فروخت ہوچکی تھیں۔


اپنی بے مثال گائیکی اورغیر معمولی رقص کے علاوہ مائیکل جیکسن اپنی پر اسرار شخصیت، چہرے کی سرجری اور متنازعہ طرزِ زندگی کے حوالے سے ایسی شہرت رکھتے تھے جس کی نظیر ملنا شاید ناممکن ہے۔ ان کی موسیقی نے بین الاقوامی پاپ موسیقی کو کم از بچیس برسوں تک اپنے سحر میں لئے رکھا۔ ان کے انتقال کی خبر اس دہائی میں شو بزنس کی دنیا کی سب سے بڑی خبر قرار دی جا رہی ہے۔

1 comment:

  1. ناصر الدینJuly 5, 2009 at 11:33 PM

    بڑا افسوس ہوا۔Very Sad

    ReplyDelete