Wednesday, November 18, 2009

18 comments:

  1. ان دونوں کو ابھی جگا کر ديکھ لو اٹھتے ہی نعرہ ماريں گے بھٹو زندہ باد بی بی زندہ باد بلاول آوے ہی آوے، يہی لوگ ہيں جو ووٹ ديتے ہوئے سب سے آگے ہوتے ہيں اللہ تب تک کسی قوم کی حالت نہيں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت نہيں بدلتی

    ReplyDelete
  2. ان دونوں کو ابھی جگا کر ديکھ لو اٹھتے ہی نعرہ ماريں گے بھٹو زندہ باد بی بی زندہ باد بلاول آوے ہی آوے، يہی لوگ ہيں جو ووٹ ديتے ہوئے سب سے آگے ہوتے ہيں اللہ تب تک کسی قوم کی حالت نہيں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت نہيں بدلتی

    ReplyDelete
  3. کراچی میں ایم کیو ایم کی حکومت کا بھی یہی حال تھا۔ ایک تصویر کچھ ثابت نہیں کر سکتی!

    ReplyDelete
  4. کراچی میں ایم کیو ایم کی حکومت کا بھی یہی حال تھا۔ ایک تصویر کچھ ثابت نہیں کر سکتی!

    ReplyDelete
  5. یہ تصویر صرف مزاح کیلئے شئیر کی ہے۔ اس کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے۔

    ReplyDelete
  6. یہ تصویر صرف مزاح کیلئے شئیر کی ہے۔ اس کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے۔

    ReplyDelete
  7. جناب اجمل صاحب یا تو آپ واقعی بہت سیدھے ہیں یا ہمیں بے وقوف سمجھتے ہیں!
    کہا ں صوبائی خود مختاری جیسا بڑا معاملہ اور کہاں محصولات کی بات،
    اور آپ کا یہ کہنا بھی بلکل غلط ہے کہ صوبائی خود مختاری کے معاملے پر متحدہ خاموش ہو کر بیٹھ گئی ہے وہ مناسب وقت کا انتظار کررہے ہیں اس وقت ملک کے حالات کی وجہ سے انہوں نے ان تمام اشوز پر ہاتھ ہولا رکھا ہوا ہے ورنہ نہ تو وہ صوبائی خود مختاری کے معاملے سے پیچھے ہٹے ہیں اور نہ ہی بہاریوں کی واپسی کے اشو سے،
    اس ملک کو باقی رہنا ہے تو اس کا واحد حل صوبائی خود مختاری ہی ہے اور اس بات پر تمام صوبے متحدہ کے ہم خیال ہیں،
    رہی خرم صاحب کی بات تو جناب آپکی ادھی بات صحیح ہے اور آدھی غلط صرف وڈیرے کے نیچے کام کرنے الے ہاری یہ سوچ نہیں ہے بقیہ تمام سوبوں اور ان کے شہری علاقوں سمیت پنجاب کے وہ حصے جو وسائل کی اتنی لوٹ مار کے باوجود بھی پسماندہ ہیں انکی بھی یہی سوچ ہے اگر حقیقت وہی ہے جو آپ حضرات فرماتے ہیں تو پنجاب مزید صوبے کیوں نہیں بنانے دیتا اور انہیں صوبائی خود محتاری کیوں نہیں دے دیتا تاکہ بقول اپ لوگوں کے اس کی اس بدنامی سے جان چھوٹ جائے!
    ویسے کل کے جنگ اخبار میں اسلم صافی کا ایک بہت زبردست مضمون چھپا تھا ،مینے کئی لوگوں کے ساتھ ساتھ آپ کو بھی اس کا لنک پوسٹ کیا تھا مگر آپنے اسے اپنے بلاگ پر لگانے کی ذحمت نہیں کی :)
    حالنکہ آپ تو اسلم صافی کو ایک اچھا صحافی سمجھتے ہیں!

    ReplyDelete
  8. جناب اجمل صاحب یا تو آپ واقعی بہت سیدھے ہیں یا ہمیں بے وقوف سمجھتے ہیں!
    کہا ں صوبائی خود مختاری جیسا بڑا معاملہ اور کہاں محصولات کی بات،
    اور آپ کا یہ کہنا بھی بلکل غلط ہے کہ صوبائی خود مختاری کے معاملے پر متحدہ خاموش ہو کر بیٹھ گئی ہے وہ مناسب وقت کا انتظار کررہے ہیں اس وقت ملک کے حالات کی وجہ سے انہوں نے ان تمام اشوز پر ہاتھ ہولا رکھا ہوا ہے ورنہ نہ تو وہ صوبائی خود مختاری کے معاملے سے پیچھے ہٹے ہیں اور نہ ہی بہاریوں کی واپسی کے اشو سے،
    اس ملک کو باقی رہنا ہے تو اس کا واحد حل صوبائی خود مختاری ہی ہے اور اس بات پر تمام صوبے متحدہ کے ہم خیال ہیں،
    رہی خرم صاحب کی بات تو جناب آپکی ادھی بات صحیح ہے اور آدھی غلط صرف وڈیرے کے نیچے کام کرنے الے ہاری یہ سوچ نہیں ہے بقیہ تمام سوبوں اور ان کے شہری علاقوں سمیت پنجاب کے وہ حصے جو وسائل کی اتنی لوٹ مار کے باوجود بھی پسماندہ ہیں انکی بھی یہی سوچ ہے اگر حقیقت وہی ہے جو آپ حضرات فرماتے ہیں تو پنجاب مزید صوبے کیوں نہیں بنانے دیتا اور انہیں صوبائی خود محتاری کیوں نہیں دے دیتا تاکہ بقول اپ لوگوں کے اس کی اس بدنامی سے جان چھوٹ جائے!
    ویسے کل کے جنگ اخبار میں اسلم صافی کا ایک بہت زبردست مضمون چھپا تھا ،مینے کئی لوگوں کے ساتھ ساتھ آپ کو بھی اس کا لنک پوسٹ کیا تھا مگر آپنے اسے اپنے بلاگ پر لگانے کی ذحمت نہیں کی :)
    حالنکہ آپ تو اسلم صافی کو ایک اچھا صحافی سمجھتے ہیں!

    ReplyDelete
  9. اجمل صاحب، میں اپنے آپ کو عقل کل سمجھتا ہوں ایسا تو مینے کوئی دعوہ نہیں کیا البتہ آپ اکثر دبی زبان ایسے دعوے کرتے نظر آتے رہتے ہیں،:)
    اب آتے ہیں اصل موضوع کی طرف سب سے پہلے اپنے مشرقی پاکستان کے علیحدہ ہونے کی جو من گھڑت وجوہات بیان کر کے نئی نسل کو پچھلی نسل کی طرح گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے اس پر بات کرتے ہیں،
    آج کے میڈیا دور میں جب کوئی بات زیادہ دیر چھپی نہیں رہ سکتی آپ نے پھر سے غلط بیانی کی ہے ،بنگالیوں کا بھی یہی بنیادی مسئلہ تھا صوبائی خود مختاری اور وسائل میں جائز حق ،بی بی سی پر ایوب خان کی جو ڈائری کے صفحات چھپے تھے اس میں صاف صاف لکھا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اور ایوب خان بنگالیوں کی آزادانہ فطرت سے خوفزدہ تھے اور انہیں یہ ڈر تھا کہ یہ جراثیم کہیں دوسرے علاقوں میں بھی نہ پھیل جائیں اسی لیئے 1960 میں ہی اس بات کا فیصلہ کرلیا گیا تھا کہ بنگال کو الگ کردیا جائے گا،
    اور جب بنگالیوں نے ایک طویل سیاسی جدو جہد اور اس میں فتح کے بعد اپنا حکومت بنانے کا حق مانگا تو پنجاب کی اسٹیبلشمنٹ جوکہ جاگیرداروں اور فوج کے اعلی افسران جو کہیں نہ کہیں ان ہی جگیرداروں کے کچھ لگتے تھے پر مشتمل تھی نے سندھ کے وڈیروں کو ساتھ ملا کر انہیں ان کا حق دینے سے انکار کردیا اور نتیجہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی صورت میں نکلا حالانکہ تاریخ گواہ ہے کہ مجیب الرحمان آخر وقت تک اسٹیبلشمنٹ اور بھٹو سے مزاکرات کے لیئے کہتا رہا،
    اس کے علاوہ آپنے خبث باطنی کا ثبوت دیتے ہوئے ایک بار پھر جناح پور بنانے کا الزام لگایا جبکہ آج یہ بات صاف ہو چکی ہے کہ کس طرح آپ کے بھائی بندوں نے متحدہ کو ملک میں پھیلنے سے روکنے کے لیئے یہ جھوٹے الزامات لگا کر بے گناہوں کا قتل عام کیا تھا،
    ملک کے ٹکڑے ہم نے نہیں آپنے اور اپ جیسوں نے کیئے ہیں اور اگر آپ لوگ اب بھی نہ باز آئے تو خدانخواستہ ہماری داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں،
    جو ربط مینے بھیجا تھا اس کا اس پوسٹ سے بہت بڑا تعلق تھا کہ جو کھیل پنجاب کی اسٹیبلشمنٹ نے بنگلہ دیش اور کراچی میں کھیلا تھا وہی کھیل وہ خبیث لوگ ریٹائر ہو کر اب بھی صوبہ سرحد اور پنجاب میں کھیل رہے ہیں،

    ReplyDelete
  10. اجمل صاحب یہ ڈائری کے صفحات ایوب خان کے بیٹے گوہر ایوب نے بی بی سی والوں کو مہیا کیئے تھے جس کا انہوں نے حوالہ بھی دیا تھا اور اگر یہ جھوٹ تھا تو کوئی اس کے بارے میں کچھ بولا کیوں نہیں اب بھی وقت ہے اپنا یہ جھوٹا اور زہریلا پروپگینڈہ بند کر دیجیئے اور صرف زبان سے نہیں دل سے بھی اللہ کو ایک مانیئے اور خود کو اس کا بندہ اپنے نفس کو خدا نہیں،
    آپ فرماتے ہیں۔بنگالیوں کا بڑے پیمانے پر استحصال ہندو ساہوکاروں اور بہار سے ائے ہوئے مسلمانوں نے کیا،انہی بہاریوں کی اولادوں نے سندھ کے بڑے شہروں کو یرغمال بنارکھا ہے،کسی شہر میں کروبار کو فروغ دینا اور وہاں ترقیاتی کام کروانا اگر یرغمال بنانا ہے تو اللہ پاکستان کے سارے شہروں کو یرغمال بنادے آج جو آپ عاشی کی کھا رہے ہیں یہ انہی یر غمالیوں کی دن رات کی محنت کا نتیجہ ہے
    آپ نے اپنی نسلی برتری کا ثبوت اس پوسٹ میں بھی جگہ جگہ دیا ہے،آپ مختلف قوموں کو پنجابی ثابت کررہے ہیں حالانکہ جو لوگ جہاں گئے انہوں نے کبھی اپنی شناخت نہیں بدلی میں کتنے ہی سندھیوں کو جانتا ہوں جو اج بھی اپنے نام کے ساتھ خان لکھتے ہیں حالانکہ ان کی کئی نسلیں سندھ میں مر کھپ گئیں اور اس سے کوئی فرق بھی نہین پڑتا کہ کون اپنے آپ کو کیا لکھتا ہے اسل مسئلہ اس نسلی تفاخر کا ہے جس کا آپ شکار ہیں،لیاقت علی خان سے بھی جناب کو اسی لیئے اتنی محبت ہے کہ آپ کو معلوم ہے کہ وہ ایک پنجابی تھے!
    بیوروکریسی اور فوج میں موجود یوپی والوں یا اردو اسپیکنگ کو ایوب خان کے دور سے ہی نکالا جاتا رہا اور مزید کے آنے کا دروازہ اتنا محدود کردیا گیا کہ کوئی اکا دکا گیا ہو تو گیا ہو،اور مکمل پابندی بھٹو کے دور میں لگادی گئی،آپ کب تک حقائق کو جھٹلاتے رہیں گے
    رہی بات بی بی سی سے پیار کرنے کی تو یہ پیار تو جناب کا بھی خوب امڈتا ہے جب وہ متحدہ کے خلاف کوئی پوسٹ یا خبر شائع کرتے ہیں :)

    ReplyDelete
  11. پنجاب کا تو صرف نام ہی بدنام ہے اصل فساد کی جڑ تو یہاں کے وہ جگیر دار ہیں جنہوں نے پاکستان بنانے میں حصہ ہی اسی لیئے لیا تھا کہ وہ اپنی وہ جائدادیں آنے والی حکومت سے بچا سکیں جو انہیں انگریز سرکار نے اپنے لوگوں سے غداری کے صلے میں عطا کی تھیں کیونکہ کانگریس کے منشور میں جگیردارانہ نظام کا خاتمہ شامل تھا!

    ReplyDelete
  12. اجمل صاحب بغض معاویہ میں اس حد تک نہ گر جائیں، اگر دشمن کی بھی کوئی اچھی بات ہو تو اسے تسلیم کرنا اعلی ظرفی کی نشانی ہوتی ہے ،مگر اپ کو کیا معلوم!
    میری کسی بات سے انکار کے لیئے آپکے پاس کوئی دلائل نہیں تو جناب ان اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے،
    قائد اعظم پاکستان ہر گز نہ بناتے اگر کانگریس مسلمانوں کو صوبائی خود مختاری دینے پر راضی ہو جاتی اور یہ ایک تاریخی حقیقت ہے جسے آپکے بڑے بھی جھٹلا نہیں سکتے!
    جی ہاں وہی صوبائی خود مختاری جو اب دیگر صوبے پنجاب سے حاصل کرنا چاہتے ہیں اپنے کیئے کا الزام دوسروں کو دینے کی پالیسی ترک کر دیجیئے،دنیا اب 60 اور 70 کی دہائی میں نہیں رہ رہی ہے اور نہ ہی 80 ،90 کی!

    ReplyDelete
  13. اجمل صاحب بغض معاویہ میں اس حد تک نہ گر جائیں، اگر دشمن کی بھی کوئی اچھی بات ہو تو اسے تسلیم کرنا اعلی ظرفی کی نشانی ہوتی ہے ،مگر اپ کو کیا معلوم!
    میری کسی بات سے انکار کے لیئے آپکے پاس کوئی دلائل نہیں تو جناب ان اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے،
    قائد اعظم پاکستان ہر گز نہ بناتے اگر کانگریس مسلمانوں کو صوبائی خود مختاری دینے پر راضی ہو جاتی اور یہ ایک تاریخی حقیقت ہے جسے آپکے بڑے بھی جھٹلا نہیں سکتے!
    جی ہاں وہی صوبائی خود مختاری جو اب دیگر صوبے پنجاب سے حاصل کرنا چاہتے ہیں اپنے کیئے کا الزام دوسروں کو دینے کی پالیسی ترک کر دیجیئے،دنیا اب 60 اور 70 کی دہائی میں نہیں رہ رہی ہے اور نہ ہی 80 ،90 کی!

    ReplyDelete
  14. اجمل صاحب ایک تو آپ بھڑک بہت جلدی اٹھتے ہیں وہ کہتے ہیں نا
    if you can't bare the heat leave the kitchen:)
    اجی حضرت مینے کب آپکو جاگیر دار گردانا ہے یہ کالم تو اس لیئے جناب کو بھیجا تھا کہ آپ اس نظام کے بہت بڑے طرفدار ہیں اور مجھے تو ہندوؤں کا ایجینٹ بنادیا تھا لیکن اور کس کس کو آپ ہندوؤں کا ایجینٹ بناتے رہیں گے یہ لسٹ تو بہت طویل ہوجائے گی آپ نے مجھے یہ کالم سندھ کے جاگیر داروں کو پڑھوانے کا حکم صادر فرمایا ہے اصل میں جب علاقے کا سب سے بڑا غنڈہ غنڈہ گردی چھوڑ دیتا ہے یا اس سے چھڑوادی جاتی ہےتو چھوٹے موٹے بدمعاش خود ہی راہ راست پر آجاتے ہیں :)

    ReplyDelete
  15. اجمل صاحب یہ کس قرآن اور حدیث میں لکھا ہے کہ باورچی خانہ خواتین کی میراث ہے اور وہاں مردوں کا کیا کام ! تو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جو باورچی خانے کے کاموں میں اپنے گھر والوں کی مدد کرواتے تھے وہ آپ کے خیال میں کیا تھے؟
    اس کے علاوہ باورچی خانے کو خواتین کی میراث بتاتے ہوئے آپ بھول گئے ہیں کہ اس لام کی رو سے خوتین اگر باورچی خانے میں نہ جانا چاہیں تو شوہر ان پر زبردستی نہیں کرسکتے بلکہ یہ انکی زمہ داری ہوگی کہ وہ ان کے اور گھر والوں کے لیئے کھانے کا انتظام کریں کس طرح یہ ان کی اپنی صوابدید پر ہے، ہاں اگر عورت اپنے شوہر کی آسانی کے لیئے باورچی خانے کا کام سنبھالتی ہے تو اسے اللہ کے یہاں اس کا بڑا اجر ملے گا اور یہ اس کا اپنے شوہر پر احسان ہوگا!
    اور اچھے شوہر جیسے مہر آپی کے میاں ہیں ان کے ہر کام پر انہیں جزاک اللہ کہتے ہیں:)
    اب بات آتی ہے قائد اعظم کو غلط کہنے کی تو وہ ایک عام انسان تھے اور انسان خطاؤں کا پتلا ہے !مگر وہ ایک اصولی اور ذہین انسان تھے تو جہاں وہ صحیح ہوں گے انہیں صحیح کہا جائے گا اور جہاں غلط ہوں گے غلط!
    رہی بات ہندوؤں یا کانگریس کو صحیح کہنے کی تو وہ تو میں کہ ہی چکا ہوں کہ دشمن کی اچھائی کو تسلیم کرنا اعلی ظرفی کی نشانی ہوتی ہے مگر جیسا کہ انیقہ نے کہا ،
    ذمیں جنبد نہ جنبد گل محمد :lol:

    ReplyDelete
  16. اجمل صاحب یہ کس قرآن اور حدیث میں لکھا ہے کہ باورچی خانہ خواتین کی میراث ہے اور وہاں مردوں کا کیا کام ! تو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جو باورچی خانے کے کاموں میں اپنے گھر والوں کی مدد کرواتے تھے وہ آپ کے خیال میں کیا تھے؟
    اس کے علاوہ باورچی خانے کو خواتین کی میراث بتاتے ہوئے آپ بھول گئے ہیں کہ اس لام کی رو سے خوتین اگر باورچی خانے میں نہ جانا چاہیں تو شوہر ان پر زبردستی نہیں کرسکتے بلکہ یہ انکی زمہ داری ہوگی کہ وہ ان کے اور گھر والوں کے لیئے کھانے کا انتظام کریں کس طرح یہ ان کی اپنی صوابدید پر ہے، ہاں اگر عورت اپنے شوہر کی آسانی کے لیئے باورچی خانے کا کام سنبھالتی ہے تو اسے اللہ کے یہاں اس کا بڑا اجر ملے گا اور یہ اس کا اپنے شوہر پر احسان ہوگا!
    اور اچھے شوہر جیسے مہر آپی کے میاں ہیں ان کے ہر کام پر انہیں جزاک اللہ کہتے ہیں:)
    اب بات آتی ہے قائد اعظم کو غلط کہنے کی تو وہ ایک عام انسان تھے اور انسان خطاؤں کا پتلا ہے !مگر وہ ایک اصولی اور ذہین انسان تھے تو جہاں وہ صحیح ہوں گے انہیں صحیح کہا جائے گا اور جہاں غلط ہوں گے غلط!
    رہی بات ہندوؤں یا کانگریس کو صحیح کہنے کی تو وہ تو میں کہ ہی چکا ہوں کہ دشمن کی اچھائی کو تسلیم کرنا اعلی ظرفی کی نشانی ہوتی ہے مگر جیسا کہ انیقہ نے کہا ،
    ذمیں جنبد نہ جنبد گل محمد :lol:

    ReplyDelete