گداگروں کی کثیر تعداد کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہے۔ لگتا ایسا ہے کہ بڑی منصوبہ بندی کے ساتھ ان کو صبح ہوتے ہی سڑکوں پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ ان سے پیچھا چھڑانا بہت مشکل ہوجاتا ہے ان گداگروں کی داستانیں سن کر سمجھ میں نہیں آتا کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا۔ پیشہ ور فقیروں اور ضرورتمند فقیروں میں فرق کرنا بھی بہت مشکل ہوگیا ہے۔ کراچی کے ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ گداگردی کی لعنت پر بھی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ بابائےجدیدکراچی سٹی ناظم سید مصطفی کمال سےدرخواست ہے کہ پیشہ ور فقیروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
اچھی شیئرنگ ہے۔
ReplyDeleteاچھی شیئرنگ ہے۔
ReplyDeleteفرحان آپ کے بلاگ کا لنک میں نے اپنے بلاگ رول میں اپڈیٹ کر دیا ہے۔ براہ کرم اپنے نئے بلاگ میں میرے بلاگ کا ربط بھی شامل فرمائیں۔ شکریہ!
ReplyDeleteفرحان آپ کے بلاگ کا لنک میں نے اپنے بلاگ رول میں اپڈیٹ کر دیا ہے۔ براہ کرم اپنے نئے بلاگ میں میرے بلاگ کا ربط بھی شامل فرمائیں۔ شکریہ!
ReplyDelete