Saturday, August 22, 2009

8 comments:

  1. بہت افسوس کی بات ہے۔ نہ جانے کیوں ہم لوگ تخریب کی طرف ہی کیوں‌مائل رہتے ہیں۔ میں اس سارے توڑ پھوڑ کے عمل کو اشتعال سے کبھی تعبیر نہیں‌کرتا، میرا‌ خیال ہے یہ سب کچھ سوچی سمجھی پلاننگ سے ہوتا ہے اور یہ بات کسی خاص طبقے تک محدود نہیں ہے، "الف" سے لے کر "ی" تک تمام سیاسی پارٹیاں اس گھناونے عمل کو اپنے مقاصد کی تکمیل اور دشمنوں کو زیر کرنے کے لئے استعمال کرتیں ہیں۔

    ایسے تمام لوگ ملک و ملت سے کبھی بھی وفادار نہیں ہوسکتے ۔

    ReplyDelete
  2. بہت افسوس کی بات ہے۔ نہ جانے کیوں ہم لوگ تخریب کی طرف ہی کیوں‌مائل رہتے ہیں۔ میں اس سارے توڑ پھوڑ کے عمل کو اشتعال سے کبھی تعبیر نہیں‌کرتا، میرا‌ خیال ہے یہ سب کچھ سوچی سمجھی پلاننگ سے ہوتا ہے اور یہ بات کسی خاص طبقے تک محدود نہیں ہے، "الف" سے لے کر "ی" تک تمام سیاسی پارٹیاں اس گھناونے عمل کو اپنے مقاصد کی تکمیل اور دشمنوں کو زیر کرنے کے لئے استعمال کرتیں ہیں۔

    ایسے تمام لوگ ملک و ملت سے کبھی بھی وفادار نہیں ہوسکتے ۔

    ReplyDelete
  3. جی ہاں اور یہ بے شرم لوگ ہمیں دہشتگرد کہتے ہیں ہم جو دہشت گردوں کے بیچ مین رہ کر ان کا ہر ظلم سہہ رہے ہیں اور اگر معمولی سی بھی جوابی کاراوائی کردیں تو افسانوں پر افسانے گڑھ دیئے جاتے ہیں،ترانسپورٹ مافیا اور پولس ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں کتنے ہی پولس افسروں کی خود کی منی بسیں چلتی ہیں وہ اپنی اجارہ داری ختم ہونا کہاں برداشت کریں گے خبیث لوگ :evil:

    ReplyDelete
  4. جی ہاں اور یہ بے شرم لوگ ہمیں دہشتگرد کہتے ہیں ہم جو دہشت گردوں کے بیچ مین رہ کر ان کا ہر ظلم سہہ رہے ہیں اور اگر معمولی سی بھی جوابی کاراوائی کردیں تو افسانوں پر افسانے گڑھ دیئے جاتے ہیں،ترانسپورٹ مافیا اور پولس ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں کتنے ہی پولس افسروں کی خود کی منی بسیں چلتی ہیں وہ اپنی اجارہ داری ختم ہونا کہاں برداشت کریں گے خبیث لوگ :evil:

    ReplyDelete
  5. سب پٹھانوں کی کارستانی ہو گی۔ ان کی کوچوں کا دھندہ متاثر ہو رہا ہوگا نا اس لیئے۔

    ReplyDelete
  6. سب پٹھانوں کی کارستانی ہو گی۔ ان کی کوچوں کا دھندہ متاثر ہو رہا ہوگا نا اس لیئے۔

    ReplyDelete
  7. بالکل آپ نے ٹھیک فرمایا

    ReplyDelete
  8. بالکل آپ نے ٹھیک فرمایا

    ReplyDelete