فرحان ہمارا دل تو پہلے ہی خون کے آنسو روتا ہے خدا ان ظالموں کو کبھی معاف نہ کرے،ان خبیثوں نے سولہ سترہ سال کے بچوں کو گولیاں ماری ہیں دہشتگرد کہ کر صرف اس جرم میں کہ ان کی جیبوں سے الطاف حسین کی تصویر برآمد ہوئی :cry: ،ایٹم بم سے بھی ہولناک اسلحہ تھا الطاف کی تصویر :evil: اور یاد رہے کہ اس وقت کا میڈیا آج کی طرح آزاد نہیں تھا اس لیئے اصل ظلم تو نظر ہی نہیں آتا مجھے جسٹس اسلم ذاہد کی عدالت میں پیش ہونے والے وہ نوجوان یاد آتے ہیں کہ جن کے جسم سے گوشت اتار لیا گیا تھا اور جب ان کی بینڈج کر کے عدالت میں پیش کیا گیا تو اس وقت تک ان زخموں سے بہنے والے لہو نے دوبارہ ان کے کپڑوں کو تر کر دیا تھا اور جسٹس صاحب نے اس کا سختی سے نوٹس لیا اور ان پولس والون کے خلاف مجرمانہ کاروائی کرنے کا حکم دیا مگر چور کا بھائی گرہ کٹ ،ان کی بات کی کوئی سنوائی نہ ہوئی کیونکہ امیر المنافقین کا حکم یہی تھا یہ وہ ظالمانہ دور تھاکہ اردو بولنے والا ہونا ایک جرم عظیم تھا اور کراچی کے بے کس لوگوں کی فریاد سننے والا کوئی نہ تھا،یہاں تک کہ بی بی سی بھی اس ظلم پر چیخ اٹھااور اس نے گھروں سے پکڑ پکڑ کر جعلی پولس مقابلوں میں مارے جانے والوں کے لواحقین کے انٹرویو نشر کرنا شروع کیئے اور اس خبیث پر دوسرے ممالک کا دباؤ بڑھنا شروع ہوا،مگر اس وقت تک یہ اپنی دانست میں متحدہ کو ختم کر چکا تھا، پر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے :x
فرحان ہمارا دل تو پہلے ہی خون کے آنسو روتا ہے خدا ان ظالموں کو کبھی معاف نہ کرے،ان خبیثوں نے سولہ سترہ سال کے بچوں کو گولیاں ماری ہیں دہشتگرد کہ کر صرف اس جرم میں کہ ان کی جیبوں سے الطاف حسین کی تصویر برآمد ہوئی :cry: ،ایٹم بم سے بھی ہولناک اسلحہ تھا الطاف کی تصویر :evil: اور یاد رہے کہ اس وقت کا میڈیا آج کی طرح آزاد نہیں تھا اس لیئے اصل ظلم تو نظر ہی نہیں آتا مجھے جسٹس اسلم ذاہد کی عدالت میں پیش ہونے والے وہ نوجوان یاد آتے ہیں کہ جن کے جسم سے گوشت اتار لیا گیا تھا اور جب ان کی بینڈج کر کے عدالت میں پیش کیا گیا تو اس وقت تک ان زخموں سے بہنے والے لہو نے دوبارہ ان کے کپڑوں کو تر کر دیا تھا اور جسٹس صاحب نے اس کا سختی سے نوٹس لیا اور ان پولس والون کے خلاف مجرمانہ کاروائی کرنے کا حکم دیا مگر چور کا بھائی گرہ کٹ ،ان کی بات کی کوئی سنوائی نہ ہوئی کیونکہ امیر المنافقین کا حکم یہی تھا یہ وہ ظالمانہ دور تھاکہ اردو بولنے والا ہونا ایک جرم عظیم تھا اور کراچی کے بے کس لوگوں کی فریاد سننے والا کوئی نہ تھا،یہاں تک کہ بی بی سی بھی اس ظلم پر چیخ اٹھااور اس نے گھروں سے پکڑ پکڑ کر جعلی پولس مقابلوں میں مارے جانے والوں کے لواحقین کے انٹرویو نشر کرنا شروع کیئے اور اس خبیث پر دوسرے ممالک کا دباؤ بڑھنا شروع ہوا،مگر اس وقت تک یہ اپنی دانست میں متحدہ کو ختم کر چکا تھا، پر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے :x
14 اور 15 دسمبر1986 کا دن شایداہل کراچی کبھی نہ بھلا سکیںجب علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی میںبدترین قتل عام کیا گیا۔ مساجد کے سپیکروںسے دہشت گردوں کو گائیڈ کیا جاتا رہا۔ بچے بوڑھے اور جوان کی تخصیص کے بغیر قتل عام کیا گیا۔یہ سب ڈرگ مافیا کے ذریعے کیا گیا۔ حتٰی کہ ایک جگہ ایک خاتون کے جنازے پر بھی حملہ ہوا۔
14 اور 15 دسمبر1986 کا دن شایداہل کراچی کبھی نہ بھلا سکیںجب علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی میںبدترین قتل عام کیا گیا۔ مساجد کے سپیکروںسے دہشت گردوں کو گائیڈ کیا جاتا رہا۔ بچے بوڑھے اور جوان کی تخصیص کے بغیر قتل عام کیا گیا۔یہ سب ڈرگ مافیا کے ذریعے کیا گیا۔ حتٰی کہ ایک جگہ ایک خاتون کے جنازے پر بھی حملہ ہوا۔
ES OPRATION KO SIRF OOR SIRF MOHAJRON KEE NASL KUSHEE KAHA JAAY GA AS KAY KHILAF MOHAJRON KO U.N.O SAY AHTIJAJ KARNA CHAHYAY ES LEAY K YAHAN KEE DONO BAREE SIYASEE PARTIES IS OPERATION KEE ZEMADAR OR TAMAM DOOSREE PARTIES KHAMOSH RAH KER HIMAYAT KER CHOKEE HAIN LIHAZA UB U.N.O HEE BACHA HAY
ES OPRATION KO SIRF OOR SIRF MOHAJRON KEE NASL KUSHEE KAHA JAAY GA AS KAY KHILAF MOHAJRON KO U.N.O SAY AHTIJAJ KARNA CHAHYAY ES LEAY K YAHAN KEE DONO BAREE SIYASEE PARTIES IS OPERATION KEE ZEMADAR OR TAMAM DOOSREE PARTIES KHAMOSH RAH KER HIMAYAT KER CHOKEE HAIN LIHAZA UB U.N.O HEE BACHA HAY
یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ یہ ؔپریشن نہیں مہاجروں کی نسل کشی تھی بلکہ ابھی تک ہو رہی ہے کیا چیف جسٹس صاحب مہاجروں کو انصاف نہیں دلائیں گے اگر نہیں تو پھر مہاجر اقوام متحدہ سے اپیل کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں
یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ یہ ؔپریشن نہیں مہاجروں کی نسل کشی تھی بلکہ ابھی تک ہو رہی ہے کیا چیف جسٹس صاحب مہاجروں کو انصاف نہیں دلائیں گے اگر نہیں تو پھر مہاجر اقوام متحدہ سے اپیل کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں
بھائی آپ کبھی مہاجریت کے خول سے باہر بھی آتے ہیں؟ تصویر کا صرف ایک ہی رُخدیکھنے پر اتنا اصرار کیوں؟ دھواںوہیں اُٹھتا ہے جہاںآگ ہوتی ہے۔ بانوے میں کراچی میں جو اندھیر نگری مچی ہوئی تھی اس کا یہی نتیجہ نکلنا تھا۔ یہ ایسا ہی ہے کہ کل کو کوئی اٹھ کر سوات کے آپریشن کو سواتیوں کے خلاف ظلم کا نام دے ڈالے۔
بھائی آپ کبھی مہاجریت کے خول سے باہر بھی آتے ہیں؟ تصویر کا صرف ایک ہی رُخدیکھنے پر اتنا اصرار کیوں؟ دھواںوہیں اُٹھتا ہے جہاںآگ ہوتی ہے۔ بانوے میں کراچی میں جو اندھیر نگری مچی ہوئی تھی اس کا یہی نتیجہ نکلنا تھا۔ یہ ایسا ہی ہے کہ کل کو کوئی اٹھ کر سوات کے آپریشن کو سواتیوں کے خلاف ظلم کا نام دے ڈالے۔
خرم بھائی مجھے آپ سے ان باتوں کی امید نہیں تھی مگر آپ جیسے لوگ بھی مجبور ہیں کیونکہ آپ کی آنکھوں پر خریدے ہوئے میڈیا نے جو پٹیاں بانڈھ رکھی تھیں وہ آسانی سے اترنے والی نہیں،سوات اور کراچی میں بہت فرق ہے کراچی پڑھے لکھے لوگوں کا شہر ہے اور یہاں ملائیت کا اتنا زور بھی نہیں،یہاں کے سمجھدار لوگوں نے سیاسی طریقے پر اپنی طاقت کو ثابت کیا تھا جو اس ملک کی ڈرگ مافیا کو جس کی پشت پناہی جاگیردار اور وڈیرے کررہے تھے برداشت نہ ہوئی،ہم کراچی والوں کو ایم کیو ایم سے کبھی کوئی تکلیف نہ تھی جب تک فوج نے حقیقی کو تخلیق نا کیا تھا لڑکے گھروں پر چندہ لینے ضرور آتے تھے مگر کوئی زور زبردستی نہیں تھی آپ اپنی خوشی سے جو چاہے دیں یا بلکل نہ دیں آپکی مرضی ہوتی تھی پھر متحدہ کی مقبولیت دیکھ کر کچھ مجرمانہ ذہن کے لوگ اس میں شامل ہونا شروع ہوئے اور کچھ پلاننگ کے تحت اس میں شامل کیئے گئے اور پھر کراچی میں متحدہ کے نام پر جو کھیل کھیلا گیا وہ تاریخ کا حصہ ہے،الطاف کے نام سے بیانات بنا بنا کر اخباروں میں چھاپے جانے لگے جھوٹی سچی خبروں سے اخبار بھر دیئے گئے، پھر ایم کیو ایم میں شامل ان مجرمانہ ذہن کے لوگوں کو الگ کرکے ایک اور ایم کیو ایم بنائی گئی تاکہ اصل ایم کیو ایم کو کمزور کیا جاسکے اور ان کو یہ بنیاد فراہم کی گئی کہ کیونکہ ایم کیو ایم نے مہاجروں کے مسائل کو نظر انداز کرکے متھدہ بنالی ہے اس لیئے اب اس کی اہمیت ختم ہوگئی ہے اور اب صرف ہم حقیقی والے ہی مہاجروں کے اصل نمائندہ ہیں،اس سازش میں شامل گدھوں کو یہ نہیں پتہ تھا کہ الطاف نے اردو بولنے والوں(مہاجروں اور انکی اولادوں) کی مرضی اور مشورے سے اسے مہاجر قومی موومنٹ سے متحدہ میں تبدیل کیاکیا اس سے بڑا جزبہ حب الوطنی اور کوئی ہوگا کہ اردو بولنے والوں نے ہمیشہ اس ملک کے سب لوگوں کا سوچا اور صرف اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائے رکھنا پسند نہ کیا،مہاجریت کے خول سے باہر آنے کی ہی تو سزا دی گئی ایم کیو ایم اور اردو بولنے والوں کو آپ اب بھی اتنا نہیں سمجھتے :roll: جو پولس والے اس آپریشن میں شامل تھے ان کا ایجینسیوں نے وہی انجام کیا جوبڑے بدمعاش اپنا راز چھپائے رکھنے کے لیئے اپنے نیچے کام کرنے والے کارندوں کا کرتے ہیں، سوات میں ڈرگ مافیا نے وہی قیامت مچارکھی تھی جو کراچی میں اور ایم کیو ایم ان کا زور توڑنے کے لیئے اٹھی تھی مگر جب حکومت کے بڑے بڑے لوگوں کا ڈرگز کا کروبار ہو تو معاملہ الٹ ہوجاتا ہے غوث علی شاہ کو اسلحہ اور ڈرگ مافیا کا سردار کہا جاتا تھا ان دنوں میں، ہمارے ساتھ تو وہی ہوا کہ وہی قتل کرے وہی لے ثواب الٹا :shock:
خرم بھائی مجھے آپ سے ان باتوں کی امید نہیں تھی مگر آپ جیسے لوگ بھی مجبور ہیں کیونکہ آپ کی آنکھوں پر خریدے ہوئے میڈیا نے جو پٹیاں بانڈھ رکھی تھیں وہ آسانی سے اترنے والی نہیں،سوات اور کراچی میں بہت فرق ہے کراچی پڑھے لکھے لوگوں کا شہر ہے اور یہاں ملائیت کا اتنا زور بھی نہیں،یہاں کے سمجھدار لوگوں نے سیاسی طریقے پر اپنی طاقت کو ثابت کیا تھا جو اس ملک کی ڈرگ مافیا کو جس کی پشت پناہی جاگیردار اور وڈیرے کررہے تھے برداشت نہ ہوئی،ہم کراچی والوں کو ایم کیو ایم سے کبھی کوئی تکلیف نہ تھی جب تک فوج نے حقیقی کو تخلیق نا کیا تھا لڑکے گھروں پر چندہ لینے ضرور آتے تھے مگر کوئی زور زبردستی نہیں تھی آپ اپنی خوشی سے جو چاہے دیں یا بلکل نہ دیں آپکی مرضی ہوتی تھی پھر متحدہ کی مقبولیت دیکھ کر کچھ مجرمانہ ذہن کے لوگ اس میں شامل ہونا شروع ہوئے اور کچھ پلاننگ کے تحت اس میں شامل کیئے گئے اور پھر کراچی میں متحدہ کے نام پر جو کھیل کھیلا گیا وہ تاریخ کا حصہ ہے،الطاف کے نام سے بیانات بنا بنا کر اخباروں میں چھاپے جانے لگے جھوٹی سچی خبروں سے اخبار بھر دیئے گئے، پھر ایم کیو ایم میں شامل ان مجرمانہ ذہن کے لوگوں کو الگ کرکے ایک اور ایم کیو ایم بنائی گئی تاکہ اصل ایم کیو ایم کو کمزور کیا جاسکے اور ان کو یہ بنیاد فراہم کی گئی کہ کیونکہ ایم کیو ایم نے مہاجروں کے مسائل کو نظر انداز کرکے متھدہ بنالی ہے اس لیئے اب اس کی اہمیت ختم ہوگئی ہے اور اب صرف ہم حقیقی والے ہی مہاجروں کے اصل نمائندہ ہیں،اس سازش میں شامل گدھوں کو یہ نہیں پتہ تھا کہ الطاف نے اردو بولنے والوں(مہاجروں اور انکی اولادوں) کی مرضی اور مشورے سے اسے مہاجر قومی موومنٹ سے متحدہ میں تبدیل کیاکیا اس سے بڑا جزبہ حب الوطنی اور کوئی ہوگا کہ اردو بولنے والوں نے ہمیشہ اس ملک کے سب لوگوں کا سوچا اور صرف اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائے رکھنا پسند نہ کیا،مہاجریت کے خول سے باہر آنے کی ہی تو سزا دی گئی ایم کیو ایم اور اردو بولنے والوں کو آپ اب بھی اتنا نہیں سمجھتے :roll: جو پولس والے اس آپریشن میں شامل تھے ان کا ایجینسیوں نے وہی انجام کیا جوبڑے بدمعاش اپنا راز چھپائے رکھنے کے لیئے اپنے نیچے کام کرنے والے کارندوں کا کرتے ہیں، سوات میں ڈرگ مافیا نے وہی قیامت مچارکھی تھی جو کراچی میں اور ایم کیو ایم ان کا زور توڑنے کے لیئے اٹھی تھی مگر جب حکومت کے بڑے بڑے لوگوں کا ڈرگز کا کروبار ہو تو معاملہ الٹ ہوجاتا ہے غوث علی شاہ کو اسلحہ اور ڈرگ مافیا کا سردار کہا جاتا تھا ان دنوں میں، ہمارے ساتھ تو وہی ہوا کہ وہی قتل کرے وہی لے ثواب الٹا :shock:
افتخار اجمل آپہ اپنے ذہن پر زیادہ زور نہ دیں اس عمر میں آپ کے لیئے مفید نہ ہوگا،آپکی گڑھی داستانوں کا زور توڑنے کے لیئے حقائق کا صرف صفر اعشاریہ ایک فیصد ہے یہ :roll:
افتخار اجمل آپہ اپنے ذہن پر زیادہ زور نہ دیں اس عمر میں آپ کے لیئے مفید نہ ہوگا،آپکی گڑھی داستانوں کا زور توڑنے کے لیئے حقائق کا صرف صفر اعشاریہ ایک فیصد ہے یہ :roll:
فرحان دانش صاحب
ReplyDeleteآپ کا ان تصاویر کی نمائش سے کیا مقصد وابستہ ہے ۔ اگر اس کی تشریح کر دین تو صورتِ حال سمجھنے میں مدد ملے گی ۔
فرحان دانش صاحب
ReplyDeleteآپ کا ان تصاویر کی نمائش سے کیا مقصد وابستہ ہے ۔ اگر اس کی تشریح کر دین تو صورتِ حال سمجھنے میں مدد ملے گی ۔
فرحان ہمارا دل تو پہلے ہی خون کے آنسو روتا ہے خدا ان ظالموں کو کبھی معاف نہ کرے،ان خبیثوں نے سولہ سترہ سال کے بچوں کو گولیاں ماری ہیں دہشتگرد کہ کر صرف اس جرم میں کہ ان کی جیبوں سے الطاف حسین کی تصویر برآمد ہوئی :cry: ،ایٹم بم سے بھی ہولناک اسلحہ تھا الطاف کی تصویر :evil:
ReplyDeleteاور یاد رہے کہ اس وقت کا میڈیا آج کی طرح آزاد نہیں تھا اس لیئے اصل ظلم تو نظر ہی نہیں آتا مجھے جسٹس اسلم ذاہد کی عدالت میں پیش ہونے والے وہ نوجوان یاد آتے ہیں کہ جن کے جسم سے گوشت اتار لیا گیا تھا اور جب ان کی بینڈج کر کے عدالت میں پیش کیا گیا تو اس وقت تک ان زخموں سے بہنے والے لہو نے دوبارہ ان کے کپڑوں کو تر کر دیا تھا اور جسٹس صاحب نے اس کا سختی سے نوٹس لیا اور ان پولس والون کے خلاف مجرمانہ کاروائی کرنے کا حکم دیا مگر چور کا بھائی گرہ کٹ ،ان کی بات کی کوئی سنوائی نہ ہوئی کیونکہ امیر المنافقین کا حکم یہی تھا یہ وہ ظالمانہ دور تھاکہ اردو بولنے والا ہونا ایک جرم عظیم تھا اور کراچی کے بے کس لوگوں کی فریاد سننے والا کوئی نہ تھا،یہاں تک کہ بی بی سی بھی اس ظلم پر چیخ اٹھااور اس نے گھروں سے پکڑ پکڑ کر جعلی پولس مقابلوں میں مارے جانے والوں کے لواحقین کے انٹرویو نشر کرنا شروع کیئے اور اس خبیث پر دوسرے ممالک کا دباؤ بڑھنا شروع ہوا،مگر اس وقت تک یہ اپنی دانست میں متحدہ کو ختم کر چکا تھا،
پر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے :x
فرحان ہمارا دل تو پہلے ہی خون کے آنسو روتا ہے خدا ان ظالموں کو کبھی معاف نہ کرے،ان خبیثوں نے سولہ سترہ سال کے بچوں کو گولیاں ماری ہیں دہشتگرد کہ کر صرف اس جرم میں کہ ان کی جیبوں سے الطاف حسین کی تصویر برآمد ہوئی :cry: ،ایٹم بم سے بھی ہولناک اسلحہ تھا الطاف کی تصویر :evil:
ReplyDeleteاور یاد رہے کہ اس وقت کا میڈیا آج کی طرح آزاد نہیں تھا اس لیئے اصل ظلم تو نظر ہی نہیں آتا مجھے جسٹس اسلم ذاہد کی عدالت میں پیش ہونے والے وہ نوجوان یاد آتے ہیں کہ جن کے جسم سے گوشت اتار لیا گیا تھا اور جب ان کی بینڈج کر کے عدالت میں پیش کیا گیا تو اس وقت تک ان زخموں سے بہنے والے لہو نے دوبارہ ان کے کپڑوں کو تر کر دیا تھا اور جسٹس صاحب نے اس کا سختی سے نوٹس لیا اور ان پولس والون کے خلاف مجرمانہ کاروائی کرنے کا حکم دیا مگر چور کا بھائی گرہ کٹ ،ان کی بات کی کوئی سنوائی نہ ہوئی کیونکہ امیر المنافقین کا حکم یہی تھا یہ وہ ظالمانہ دور تھاکہ اردو بولنے والا ہونا ایک جرم عظیم تھا اور کراچی کے بے کس لوگوں کی فریاد سننے والا کوئی نہ تھا،یہاں تک کہ بی بی سی بھی اس ظلم پر چیخ اٹھااور اس نے گھروں سے پکڑ پکڑ کر جعلی پولس مقابلوں میں مارے جانے والوں کے لواحقین کے انٹرویو نشر کرنا شروع کیئے اور اس خبیث پر دوسرے ممالک کا دباؤ بڑھنا شروع ہوا،مگر اس وقت تک یہ اپنی دانست میں متحدہ کو ختم کر چکا تھا،
پر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے :x
14 اور 15 دسمبر1986 کا دن شایداہل کراچی کبھی نہ بھلا سکیںجب علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی میںبدترین قتل عام کیا گیا۔ مساجد کے سپیکروںسے دہشت گردوں کو گائیڈ کیا جاتا رہا۔ بچے بوڑھے اور جوان کی تخصیص کے بغیر قتل عام کیا گیا۔یہ سب ڈرگ مافیا کے ذریعے کیا گیا۔ حتٰی کہ ایک جگہ ایک خاتون کے جنازے پر بھی حملہ ہوا۔
ReplyDelete14 اور 15 دسمبر1986 کا دن شایداہل کراچی کبھی نہ بھلا سکیںجب علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی میںبدترین قتل عام کیا گیا۔ مساجد کے سپیکروںسے دہشت گردوں کو گائیڈ کیا جاتا رہا۔ بچے بوڑھے اور جوان کی تخصیص کے بغیر قتل عام کیا گیا۔یہ سب ڈرگ مافیا کے ذریعے کیا گیا۔ حتٰی کہ ایک جگہ ایک خاتون کے جنازے پر بھی حملہ ہوا۔
ReplyDeleteES OPRATION KO SIRF OOR SIRF MOHAJRON KEE NASL KUSHEE KAHA JAAY GA AS KAY KHILAF MOHAJRON KO U.N.O SAY AHTIJAJ KARNA CHAHYAY ES LEAY K YAHAN KEE DONO BAREE SIYASEE PARTIES IS OPERATION KEE ZEMADAR OR TAMAM DOOSREE PARTIES KHAMOSH RAH KER HIMAYAT KER CHOKEE HAIN LIHAZA UB U.N.O HEE BACHA HAY
ReplyDeleteES OPRATION KO SIRF OOR SIRF MOHAJRON KEE NASL KUSHEE KAHA JAAY GA AS KAY KHILAF MOHAJRON KO U.N.O SAY AHTIJAJ KARNA CHAHYAY ES LEAY K YAHAN KEE DONO BAREE SIYASEE PARTIES IS OPERATION KEE ZEMADAR OR TAMAM DOOSREE PARTIES KHAMOSH RAH KER HIMAYAT KER CHOKEE HAIN LIHAZA UB U.N.O HEE BACHA HAY
ReplyDeleteیہ بہت ہی دردناک دور تھا
ReplyDeleteیہ بہت ہی دردناک دور تھا
ReplyDeleteکیانواز شریف کو چیف جسٹس صاحب سزا نحین دین گی
ReplyDeleteکیانواز شریف کو چیف جسٹس صاحب سزا نحین دین گی
ReplyDeleteمہاجروںکی نسل کشی پر نام نہاد صحافی خاموش کیوں
ReplyDeleteمہاجروںکی نسل کشی پر نام نہاد صحافی خاموش کیوں
ReplyDeleteیہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ یہ ؔپریشن نہیں مہاجروں کی نسل کشی تھی بلکہ ابھی تک ہو رہی ہے کیا چیف جسٹس صاحب مہاجروں کو انصاف نہیں دلائیں گے اگر نہیں تو پھر مہاجر اقوام متحدہ سے اپیل کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں
ReplyDeleteیہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ یہ ؔپریشن نہیں مہاجروں کی نسل کشی تھی بلکہ ابھی تک ہو رہی ہے کیا چیف جسٹس صاحب مہاجروں کو انصاف نہیں دلائیں گے اگر نہیں تو پھر مہاجر اقوام متحدہ سے اپیل کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں
ReplyDeleteہم مہاجر نواز شریف کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں
ReplyDeleteہم مہاجر نواز شریف کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں
ReplyDelete;-) ;-) :| :| :x ہم مہاجر نواز شریف کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں
ReplyDelete;-) ;-) :| :| :x ہم مہاجر نواز شریف کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں
ReplyDeleteبھائی آپ کبھی مہاجریت کے خول سے باہر بھی آتے ہیں؟ تصویر کا صرف ایک ہی رُخدیکھنے پر اتنا اصرار کیوں؟ دھواںوہیں اُٹھتا ہے جہاںآگ ہوتی ہے۔ بانوے میں کراچی میں جو اندھیر نگری مچی ہوئی تھی اس کا یہی نتیجہ نکلنا تھا۔ یہ ایسا ہی ہے کہ کل کو کوئی اٹھ کر سوات کے آپریشن کو سواتیوں کے خلاف ظلم کا نام دے ڈالے۔
ReplyDeleteبھائی آپ کبھی مہاجریت کے خول سے باہر بھی آتے ہیں؟ تصویر کا صرف ایک ہی رُخدیکھنے پر اتنا اصرار کیوں؟ دھواںوہیں اُٹھتا ہے جہاںآگ ہوتی ہے۔ بانوے میں کراچی میں جو اندھیر نگری مچی ہوئی تھی اس کا یہی نتیجہ نکلنا تھا۔ یہ ایسا ہی ہے کہ کل کو کوئی اٹھ کر سوات کے آپریشن کو سواتیوں کے خلاف ظلم کا نام دے ڈالے۔
ReplyDeleteکبھی یہ بھی لکھئے کہ جو پولیس والے نصیر اللہ بابر کے آپریشن میں شامل تھے وہ اب کہاںپاتے جاتے ہیں؟
ReplyDeleteکبھی یہ بھی لکھئے کہ جو پولیس والے نصیر اللہ بابر کے آپریشن میں شامل تھے وہ اب کہاںپاتے جاتے ہیں؟
ReplyDeleteخرم بھائی مجھے آپ سے ان باتوں کی امید نہیں تھی مگر آپ جیسے لوگ بھی مجبور ہیں کیونکہ آپ کی آنکھوں پر خریدے ہوئے میڈیا نے جو پٹیاں بانڈھ رکھی تھیں وہ آسانی سے اترنے والی نہیں،سوات اور کراچی میں بہت فرق ہے کراچی پڑھے لکھے لوگوں کا شہر ہے اور یہاں ملائیت کا اتنا زور بھی نہیں،یہاں کے سمجھدار لوگوں نے سیاسی طریقے پر اپنی طاقت کو ثابت کیا تھا جو اس ملک کی ڈرگ مافیا کو جس کی پشت پناہی جاگیردار اور وڈیرے کررہے تھے برداشت نہ ہوئی،ہم کراچی والوں کو ایم کیو ایم سے کبھی کوئی تکلیف نہ تھی جب تک فوج نے حقیقی کو تخلیق نا کیا تھا لڑکے گھروں پر چندہ لینے ضرور آتے تھے مگر کوئی زور زبردستی نہیں تھی آپ اپنی خوشی سے جو چاہے دیں یا بلکل نہ دیں آپکی مرضی ہوتی تھی پھر متحدہ کی مقبولیت دیکھ کر کچھ مجرمانہ ذہن کے لوگ اس میں شامل ہونا شروع ہوئے اور کچھ پلاننگ کے تحت اس میں شامل کیئے گئے اور پھر کراچی میں متحدہ کے نام پر جو کھیل کھیلا گیا وہ تاریخ کا حصہ ہے،الطاف کے نام سے بیانات بنا بنا کر اخباروں میں چھاپے جانے لگے جھوٹی سچی خبروں سے اخبار بھر دیئے گئے، پھر ایم کیو ایم میں شامل ان مجرمانہ ذہن کے لوگوں کو الگ کرکے ایک اور ایم کیو ایم بنائی گئی تاکہ اصل ایم کیو ایم کو کمزور کیا جاسکے اور ان کو یہ بنیاد فراہم کی گئی کہ کیونکہ ایم کیو ایم نے مہاجروں کے مسائل کو نظر انداز کرکے متھدہ بنالی ہے اس لیئے اب اس کی اہمیت ختم ہوگئی ہے اور اب صرف ہم حقیقی والے ہی مہاجروں کے اصل نمائندہ ہیں،اس سازش میں شامل گدھوں کو یہ نہیں پتہ تھا کہ الطاف نے اردو بولنے والوں(مہاجروں اور انکی اولادوں) کی مرضی اور مشورے سے اسے مہاجر قومی موومنٹ سے متحدہ میں تبدیل کیاکیا اس سے بڑا جزبہ حب الوطنی اور کوئی ہوگا کہ اردو بولنے والوں نے ہمیشہ اس ملک کے سب لوگوں کا سوچا اور صرف اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائے رکھنا پسند نہ کیا،مہاجریت کے خول سے باہر آنے کی ہی تو سزا دی گئی ایم کیو ایم اور اردو بولنے والوں کو آپ اب بھی اتنا نہیں سمجھتے :roll:
ReplyDeleteجو پولس والے اس آپریشن میں شامل تھے ان کا ایجینسیوں نے وہی انجام کیا جوبڑے بدمعاش اپنا راز چھپائے رکھنے کے لیئے اپنے نیچے کام کرنے والے کارندوں کا کرتے ہیں،
سوات میں ڈرگ مافیا نے وہی قیامت مچارکھی تھی جو کراچی میں اور ایم کیو ایم ان کا زور توڑنے کے لیئے اٹھی تھی مگر جب حکومت کے بڑے بڑے لوگوں کا ڈرگز کا کروبار ہو تو معاملہ الٹ ہوجاتا ہے غوث علی شاہ کو اسلحہ اور ڈرگ مافیا کا سردار کہا جاتا تھا ان دنوں میں،
ہمارے ساتھ تو وہی ہوا کہ وہی قتل کرے وہی لے ثواب الٹا :shock:
خرم بھائی مجھے آپ سے ان باتوں کی امید نہیں تھی مگر آپ جیسے لوگ بھی مجبور ہیں کیونکہ آپ کی آنکھوں پر خریدے ہوئے میڈیا نے جو پٹیاں بانڈھ رکھی تھیں وہ آسانی سے اترنے والی نہیں،سوات اور کراچی میں بہت فرق ہے کراچی پڑھے لکھے لوگوں کا شہر ہے اور یہاں ملائیت کا اتنا زور بھی نہیں،یہاں کے سمجھدار لوگوں نے سیاسی طریقے پر اپنی طاقت کو ثابت کیا تھا جو اس ملک کی ڈرگ مافیا کو جس کی پشت پناہی جاگیردار اور وڈیرے کررہے تھے برداشت نہ ہوئی،ہم کراچی والوں کو ایم کیو ایم سے کبھی کوئی تکلیف نہ تھی جب تک فوج نے حقیقی کو تخلیق نا کیا تھا لڑکے گھروں پر چندہ لینے ضرور آتے تھے مگر کوئی زور زبردستی نہیں تھی آپ اپنی خوشی سے جو چاہے دیں یا بلکل نہ دیں آپکی مرضی ہوتی تھی پھر متحدہ کی مقبولیت دیکھ کر کچھ مجرمانہ ذہن کے لوگ اس میں شامل ہونا شروع ہوئے اور کچھ پلاننگ کے تحت اس میں شامل کیئے گئے اور پھر کراچی میں متحدہ کے نام پر جو کھیل کھیلا گیا وہ تاریخ کا حصہ ہے،الطاف کے نام سے بیانات بنا بنا کر اخباروں میں چھاپے جانے لگے جھوٹی سچی خبروں سے اخبار بھر دیئے گئے، پھر ایم کیو ایم میں شامل ان مجرمانہ ذہن کے لوگوں کو الگ کرکے ایک اور ایم کیو ایم بنائی گئی تاکہ اصل ایم کیو ایم کو کمزور کیا جاسکے اور ان کو یہ بنیاد فراہم کی گئی کہ کیونکہ ایم کیو ایم نے مہاجروں کے مسائل کو نظر انداز کرکے متھدہ بنالی ہے اس لیئے اب اس کی اہمیت ختم ہوگئی ہے اور اب صرف ہم حقیقی والے ہی مہاجروں کے اصل نمائندہ ہیں،اس سازش میں شامل گدھوں کو یہ نہیں پتہ تھا کہ الطاف نے اردو بولنے والوں(مہاجروں اور انکی اولادوں) کی مرضی اور مشورے سے اسے مہاجر قومی موومنٹ سے متحدہ میں تبدیل کیاکیا اس سے بڑا جزبہ حب الوطنی اور کوئی ہوگا کہ اردو بولنے والوں نے ہمیشہ اس ملک کے سب لوگوں کا سوچا اور صرف اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائے رکھنا پسند نہ کیا،مہاجریت کے خول سے باہر آنے کی ہی تو سزا دی گئی ایم کیو ایم اور اردو بولنے والوں کو آپ اب بھی اتنا نہیں سمجھتے :roll:
ReplyDeleteجو پولس والے اس آپریشن میں شامل تھے ان کا ایجینسیوں نے وہی انجام کیا جوبڑے بدمعاش اپنا راز چھپائے رکھنے کے لیئے اپنے نیچے کام کرنے والے کارندوں کا کرتے ہیں،
سوات میں ڈرگ مافیا نے وہی قیامت مچارکھی تھی جو کراچی میں اور ایم کیو ایم ان کا زور توڑنے کے لیئے اٹھی تھی مگر جب حکومت کے بڑے بڑے لوگوں کا ڈرگز کا کروبار ہو تو معاملہ الٹ ہوجاتا ہے غوث علی شاہ کو اسلحہ اور ڈرگ مافیا کا سردار کہا جاتا تھا ان دنوں میں،
ہمارے ساتھ تو وہی ہوا کہ وہی قتل کرے وہی لے ثواب الٹا :shock:
افتخار اجمل آپہ اپنے ذہن پر زیادہ زور نہ دیں اس عمر میں آپ کے لیئے مفید نہ ہوگا،آپکی گڑھی داستانوں کا زور توڑنے کے لیئے حقائق کا صرف صفر اعشاریہ ایک فیصد ہے یہ :roll:
ReplyDeleteافتخار اجمل آپہ اپنے ذہن پر زیادہ زور نہ دیں اس عمر میں آپ کے لیئے مفید نہ ہوگا،آپکی گڑھی داستانوں کا زور توڑنے کے لیئے حقائق کا صرف صفر اعشاریہ ایک فیصد ہے یہ :roll:
ReplyDeleteاس کے علاوہ فوج کے بڑے بڑے جرنل اور کرنل بھی ملوث تھے اس کاروبار میں جو آج بڑی بڑی داڑھیاں لٹکا کر دوسروں کو دین کی تبلیغ کرتے پھرتے ہیں
ReplyDeleteاس کے علاوہ فوج کے بڑے بڑے جرنل اور کرنل بھی ملوث تھے اس کاروبار میں جو آج بڑی بڑی داڑھیاں لٹکا کر دوسروں کو دین کی تبلیغ کرتے پھرتے ہیں
ReplyDeleteحقیقت سے آگاہی کا مقصد وابستہ ہے
ReplyDeleteحقیقت سے آگاہی کا مقصد وابستہ ہے
ReplyDelete[...] آزادی اظہارِ رائے کے طور پر جو آج کل فیشن بھی ہے، ان کی اس پوسٹ میں غلطی سے اپنا ایک مفت مشورہ دے ڈالا جو کہ ہمارے ہاں [...]
ReplyDelete[...] آزادی اظہارِ رائے کے طور پر جو آج کل فیشن بھی ہے، ان کی اس پوسٹ میں غلطی سے اپنا ایک مفت مشورہ دے ڈالا جو کہ ہمارے ہاں [...]
ReplyDelete