Sunday, January 17, 2010

فراڈیا ہو تو ایسا

ایک شخص بچے کا ہاتھ تھامے حجام کی دکان میں داخل ہوا۔
اس نے پہلے بال کٹوائے پھر شیو بنوائی، ناخن ترشوائے پھر بچے کو کرسی پر بیٹھا کر حجام  سے کہا کہ "منے کے بال کاٹو ،میں ابھی سوداسلف لے کر آتا ہوں"۔
حجام بچے کے بال کاٹنے کے بعد دیر تک اِس شخص کا انتظار کرتا رہا۔ وہ شخص نہیں آیا۔
آخر حجام نے تنگ آکر بچے سے کہا "معلوم  نہیں تمہارے ابا کہاں چلے گئے"۔
بچے نے کہا "وہ میرے ابا نہیں تھے"۔
میں تو گلی میں کھیل رہا تھا۔ انہوں نے  مجھ سے کہا کہ آﺅ تمہارے بال مفت میں کٹوا دیں"۔

5 comments: