ناظم کراچی مصطفی کمال نے نظامت کا حق ادا کردیا
کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر ڈینسو ہال پر یوم عاشورہ کی نسبت سے نکالے گئے مرکزی جلوس میں دھماکا ہوا ہے، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں20سے زائدافراد جاں بحق ہوئے ہیں ۔ 2افراد کی لاشیں جناح اسپتال جبکہ18لاشیں سول اسپتال میں موجود ہیں۔ 45سے زائد افراد اس سانحے میں زخمی ہو گئے ہیں۔
الحمدللہ رب العٰلمین والصلوٰۃ والسلام علٰی سیدالانبیاء والمرسلین اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ط
ہرنی کا بچہ
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک اعرابی نے بارگاہ رسالت (صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ) میں حاضر ہو کر ایک ننھا منا پیارا سا ہرنی کا بچہ نذر کیا۔ اتنے میں شہزادہ حسن ( رضی اللہ تعالٰی عنہ ) حاضر خدمت ہوئے۔ یہ ابھی مدنی منے تھے۔ ہرنی کا بچہ اٹھا کر لے گئے۔
آج ستائیس دسمبر کو بے نظیر بھٹو کے قتل کی دوسری برسی منائی جارہی ہے۔ دو سال قبل آج ہی کے دن، پاکستان کی دو مرتبہ وزیراعظم رہنے والی بے نظیر کو راولپنڈی میں انتخابی جلسے کے بعد ایک خودکش حملہ آور نےقتل کردیا تھا۔ ان کے قتل سے جڑے معاملات ابھی تک حل طلب ہیں۔
سوال قائداعظم محمد علی جناح کب پیدا ہوئے؟
جواب 25 دسمبر 1876ئ میں۔
سوال قائداعظم محمد علی جناح اسلامی تاریخ کے مطابق کب پیدا ہوئے؟
جواب 8 ذی الحجہ 1293ھ
اللہ سبحان تعالی اپنے بندوں میں سے کسی کی ایک کی ہوئی نیکی سے اس کو بڑے عہدے پر فائز کر دیتا ہے۔ سبحان اللہ۔ ان میں ایک نام قائد اعظم محمد علی جناح کا بھی ہے۔
انڈین چینل پر پاکستانی ڈرونز کاخوف ۔ چینل کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈورن طیارے بنا رہاہے۔
آپ سب کو نیا اسلامی سال 1431ھ، بہت بہت مبارک ہو۔ اللہ جل شانہ اس سال اور آگے آنے والے سالوں میں مسلمانوں پر رحمتیں نازل فرمائیں اور گناہوں سے درگزر فرمائیں اور دین اسلام کا بول بالا فرمائیں اور پورے عالم اسلام میں امن و استحكام کا وقت آئے۔آمین، ثم آمین۔
ہمارے گھر پر دودھ ہمشہ سے دودھ والا ہی دے کر جاتا تھا مگر اب ہم نے اسے ہٹا دیا ہے۔ اب میں خود دودھ ڈیری سے خرید کر لاتا ہوں ۔ پرسوں شام میں دودھ اور ناشتے کا سامان خریدنے کیلئے ڈیری پر گیا۔ میں نے دکاندار سے دودھ مانگا۔ دکاندارنے کہا کہ ابھی دکان پر دودھ نہیں آیاہے۔مگراتفاق سے دودھ کاسپلائردودھ کے تین ڈول لے دوکان پرپہنچ گیا۔
خود کش حملوں کے حوالے سے آئے روز خبریں میڈیا کی سرخیوں کا موضوع بنتی ہیں۔مگر پاکستان، افغانستان اور عراق ان حملوں کا بطور خاص نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں دنیا بھر کی حکومتیں، سیکیورٹی ادارے ان حملوں پر قابو پانے کے کوششیں کررہی ہیں لیکن ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ خودکش حملہ روکنا انتہائی دشوار کام ہے کیونکہ جب کوئی شخص مرنے کا تہیہ کرلے اور یہ بھی طے کرلے کہ وہ اکیلا نہیں مرے گا توپھر اس کے راستے میں کوئی دیوار حائل نہیں رہتی۔ خودکش حملہ آور اپنے ہدف سمیت یاپھر ان افراد کےساتھ ہلاک ہوجاتا ہے جو اس کا راستہ روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی اپیل پر ملک بھر میں یوم سوگ منایا جارہاہے، ملک بھر میں سیاہ پرچم لہرادیئے ہیں اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں لاہورکی مون مارکیٹ میں ہونے والے دھماکوں کے خلاف عوام نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی ہیں،اور ہیں،اورتمام اضلاع میں پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں ۔
پہلے گوگل نے پاکستان میں بلاگرزملاقات کا انعقاد کیا تھا پھر کراچی میں پاکستان بلاگرز کانفرنس منعقد ہوئی۔ اب ایچ پی کمپوٹرمصنوعات بنانے والی مشہورکمپنی ایچ پی بھی بلاگر میٹ اپ کروا رہی ہے۔ اگرآپ بھی شرکت کے خواہش مند ہیں توآپ بھی جلد ازجلد رجسٹریشن کروالیں۔ میں نے تورجسٹریشن کروالی ہے آپ بھی یہاں اپنی رجسٹریشن کروالیں! دوسرا لنک رجسٹریشن کروالیں!
وزیراعلٰی سندھ اور پیپلزپارٹی سندھ کے صدر سید قائم علی شاہ کی ہدایت پر سندھی ٹوپی کی عظمت کیلئے صوبے بھر میں اتوار کو سندھی ٹوپی اور اجرک کا دن انتہائی جوش وخروش اورعقیدت واحترام سے منایا گیا۔ مگر اس دن کوئی ثقافتی پروگرام نہیں ہوا بلکہ اس دن سندھی ٹوپی اور اجرک پہن کر ریلیاں نکا لی گئیں وہ ریلیاں بھی سیاسی ثابت ہوئیں۔اگر سندھی ٹوپی اور اجرک کا دن کی عظمت کا دن منانا تھا تو اس دن کوئی ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا جاتا جس سے سندھ کی ثقافت کو کوئی فائدہ ہوتا۔
میری طرف سے پاکستان سے باہر رہنے والے ان تمام مسلمانوں کو عیدالضحی بہت بہت مبارک ہو جن کی عید کل ہو رہی ہے اور تمام اہل وطن کو دل کی گہرائیوں سےعیدالضحی بہت بہت مبارک ہو۔
حج بیت اللہ ایک مقدس سفر اور اسلام کی افضل ترین عبادت ہے۔ وہ عازمین حج کتنے خوش نصیب ہیں جنہیں یہ سعادت حاصل ہوئی ہے۔ اللہ رب العزت اس مقدس سفر کے دوران اپنی رحمتیں نازل فرمائے، حج قبول فرمائے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہم سب کو حج کرنے کی استطاعت، مصمم ارداہ، خلوص نیت سے حج کرنے کی سعادت نصیب فرمائے اور صیحح معنوں میں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین
آج دنیا میں ہماری زندگی کو آسان بنانے والی سب سے اہم اور بڑی مصنوعات میں سے ایک آٹو موبائل ہے۔18ویں صدی کی آخری تہائی سے لے کر آج تک مستقل مائل بہ ترقی خط حیات میں آٹو موبائل گاڑیوں، ٹرکوں اور ٹرالروں کے ہمیں فراہم کردہ امکانات سب کی نظر کے سامنے ہیں۔اور ہم اس حقیقت سے ہرگز صرف نظر نہیں کر سکتے کہ ان ذرائع رسل و رسائل نے ہماری دنیا کی طویل مسافتوں کو اتنا سمیٹ دیا ہے کہ اب دنیا ایک چھوٹے سے گاؤں کی شکل اختیار کر گئی ہے۔
ٹیلی نورکا ناقابل معافی مذاق
ٹیلی نورکا عمرے کےاشتہارمیں ایک عیسائی شخص نے کردارادا کیا ہے۔ ایک اور بھونڈا مذاق
ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال (9 نومبر 1877ء تا 21 اپریل 1938ء) بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجۂ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔
آج کل ہمارے ملک میں کتب بینی کا رواج زوال پذیری کا شکار ہے، کچھ لوگوں کا کہنا ہےکہ ٹی وی و کمپیوٹر کی وجہ سے کتابوں کی اہمیت کم ہوگئی ہےمگریہ بات درست نہیں ہے کیونکہ مغربی ممالک میں کتب بینی اب بھی زندہ ہے جب کہ وہ تو ہم سے کئی گنا ترقی یافتہ ہیں اور سائنس و ٹیکنالوجی میں بھی ہم سےآگے ہیں ۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد تحریک الطاف حسین نے پارلیمنٹ میں این آر او کی مخالفت کا فیصلہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ ۔ جیو نیوز کے سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی اعلیٰ ترین قیادت نے وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے توسط سے صدر مملکت سے کہا ہے کہ وہ جمہوریت کو بچانے کیلئے اپنے ساتھیوں سمیت قربانی دیں اور عدالتوں کا سامنا کریں۔
حیدرآباد پاکستان کے صوبہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے جو کہ 1935 تک سندھ کا دارالخلافہ رہا۔ اس شہر کی بنیاد 1768 میں میان غلام شاہ کلہوڑو نے رکھی۔ قبل بنیاد یہ شہر ایک مچھیروں کا گاؤں تھا جس کا نام نیرون کوٹ تھا۔ پاکستان کے وقوف میں آنے سے پہلے اس شہر کو ہندوستان کے پیرس کا درجہ دیا جاتا تھا کیونکہ اس کی سڑکیں گلاب کے عرق سے صاف کی جاتی تھیں۔ اپنی تاریخ میں یہ شہر سندھ کا دارالخلافہ رہ چکا ہے، اسی لئے یہ اب ایک ضلع کی حیثیت رکھتا ہے۔
گرافکس کا کام کرنے والےبھی کیا کیا کرتے رہتے ہیں ان کو بس آئیڈیا چاہیے اب اس"کلفٹن کی سیر" کو ہی دیکھ لیجیئے ۔ کیا کمال کی تصویر چپکائی ہے۔
پاکستان دنیا کے چھپن اسلامی ممالک میں واحد ملک ہے جہاں شراب بنانے کی تو قانونی طور پر اجازت ہے لیکن مسلمان شہریوں پر شراب نوشی پر پابندی عائد ہے۔
سترہ کروڑ آبادی والے اس ملک میں شراب بنانے کے تین کارخانے ہیں اور انہیں قانونی طور پر ملکی آبادی کے تین فیصد یا پچاس لاکھ غیر مسلم شہریوں کو سرکار کے جاری کردہ پرمٹ کے تحت شراب فروخت کرنے کی اجازت ہے۔ پابندی کے باوجود بھی پاکستان میں شراب کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر شراب بنانے والے کارخانوں نے حالیہ چند برسوں کے دوران 'ووڈکا، جن، وہسکی، رم، برانڈی اور بیئر' کی نِت نئی اقسام متعارف کروائی ہیں۔ چار مختلف اقسام کی بیئر کے علاوہ ووڈکا اور جن میں آڑو، کینو، نمبو، سٹرا بیری، پائن ایپل اور دیگر پھلوں کے 'فلیور' یا ذائقہ بھی پایا جاتا ہے۔
سید مصطفیٰ کمال ایسےشہر کے میئر ہیں جو کروڑوں کی آبادی والا ہے اورایسے میں اس شہر کو کئی طرح کے بڑے چیلنجز ہیں لیکن نوجوان میئر مصطفیٰ کمال اس صورت حال کو بدلنے اور بہتر بنانے کے لیے بہت پر عزم ہیں اس کے لیے وہ شہر میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں ۔ مخالفین نے بھی ناظم کراچی سید مصطفیٰ کمال کے کارناموں کو سراہاہے ۔
افضل صاحب ”میرا پاکستان" نے مجھے ٹیگ کیا یا ڈوری سے باندھا اور چند سوالات کئے ۔
تو جناب جوابات حاضر ہیں۔
فرق صرف قیادت کا ہے,,,,نشیب و فراز…عباس مہکری
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی قیادت اگر موجودہ بلدیاتی نظام کو برقرار رکھنے پر زور دے رہی ہے تو اس بات کو محض ایم کیو ایم کا ”سیاسی موقف“ قرار دے کر مسترد نہیں کیا جاسکتا ایم کیو ایم کے مخالفین بھی اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہیں کہ کراچی اور حیدرآباد میں شہری مسائل حل کرنے میں جو انقلاب آفرین پیشرفت ہوئی‘ اُس کے تناظر میں یہ ایک کامیاب ترین نظام ہے۔ کراچی میں رہنے والا ہر شہری‘ چاہے وہ کسی بھی مذہب‘ مکتبہ فکر‘ لسانی اکائی‘ کسی بھی سیاسی جماعت یا کسی بھی طبقے سے تعلق محسوس کرتا ہو‘ وہ چار سال پہلے والے اور آج کے کراچی میں واضح فرق محسوس کرسکتا ہے۔ پوش علاقوں سے لے کر کچی آبادیوں تک‘ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کے زیر انتظام تمام علاقوں میں آج پانی کی قلت پر آہ و بکا نہیں ہے‘ گھر کے باہر گلیوں اور سڑکوں پر گٹر نہیں اُبل رہے، ٹوٹی ہوئی گلیوں اور سڑکوں کی شکایات نہیں ہیں۔ چار سال کے دوران شہر کی شاہراہوں پر چلنے والی گاڑیوں میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہونے کے باوجود اس طرح ٹریفک میں روانی کبھی نہیں دیکھی۔ اُنہوں نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا ہوگا کہ ایک کروڑ 80 لاکھ والی آبادی کے اس شہر میں وہ بیس بیس کلو میٹر تک بریک لگائے بغیر گاڑی چلا سکیں گے۔ شہری حیرت زدہ ہیں کہ کیا ایسا بھی ممکن تھا۔ لوگوں نے کبھی یہ تصور نہیں کیا تھا کہ اُن کے ایک ٹیلیفون پر شہری حکومت کے اہلکار اُن کے دروازے پر اُن کے مسائل حل کرنے کے لئے کھڑے ہوں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کراچی کے لوگ دنیا کے جدید اور ترقی یافتہ شہروں کی طرح اپنے شہر کا خوبصورت اور عہد نو سے ہم آہنگ انفرااسٹرکچر دیکھ کر فخر اور خوشی کے احساس میں سرشار ہیں۔ نئی نسل کے لوگ سنتے تھے کہ ماضی میں کراچی کی سڑکیں دھوئی جاتی تھیں لیکن اُنہوں نے 50 سال بعد جدید مشینوں سے کراچی کی سڑکوں کو دُھلتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے۔
پہلالطیفہ
ایک طالب علم کسی یونیورسٹی میں داخلہ لینے گیا۔
گیٹ پر کھڑے گارڈ سے پوچھا یہاں کا نظام کیسا ہے اور پڑھائی کیسی ہے۔
گارڈ کہتا ہے کہ بہت عمدہ ہے پڑھائی کے فورا بعد نوکری مل جاتی ہے۔
میں نے بھی یہں سے ایم بی اے کیا اور فورا نوکری مل گئی۔
جوتا مارنے کا کلچر عراق سے چلتے چلتے اب کراچی پہنچ گیا، جامعہ کراچی میں امریکی اسکالر ،صحافی اور امریکی فاؤنڈیشن برائے ڈیفنس آف ڈیموکریسی کے صدر کلفرڈ مے کو جوتا مارنے کی کوشش کی گئی،
امریکہ کی جانب سے پاکستان کو غیر فوجی شعبے میں ڈیڑھ ارب ڈالرز سالانہ امداد کا کیری لوگربل انتہائی متنازعہ شکل اختیار کر گیا ہے اور پاکستان میں اہم سیاسی جماعتوں کے بعد کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی اس بل پہ شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جس کے بعد بل کے ساتھ مشروط امریکی شرائط کی منظوری کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کر گیا ہے۔
سنچورین میں پاکستان نے ٹاس جیت کربیٹنگ کا فیصلہ کیا. ینسٹھ کے مجموعے تک عمران نذیر،کامران اکمل اور یونس خان آؤٹ ہوگئے۔ مین آف دی میچ شعیب ملک نے ایک سوتئیس گیندوں میں ایک سو اٹھائیس رنز کی شاندار اننگز کھیلی،محمدیوسف نے ستاسی رنز بنائے اور ملک کے ساتھ چوتھی وکٹ کی ریکارڈ شراکت میں دوسوچھ رنز کا اضافہ کیا۔پاکستان نے مقررہ اوورز میں نووکٹوں کے نقصان پر تین سودو رنز بنائے۔بھارت کے اشیش نہرا نے چار کھلاڑیوں کوآؤٹ کیا۔
بھارتی اننگز میں پاکستان نےدس وائیڈ اورسات نوبال کرائیں لیکن اسپنر کی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے پاکستان نےبھارت کودوسواڑتالیس رنز پر آؤٹ کردیا۔راہول ڈریوڈ نے چھہتر،گوتم گمبھیر نے چھپن اورسریش رائنا نے چھیالیس رنز بنائے۔پاکستان چون رنز سے تاریخی فتح ہمکنار ہوگیا۔ محمدعامر،شاہدآفریدی،رانانوید اور سعید اجمل نے دو،دووکٹ لئے۔
چمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی بھارت کیخلاف کامیا بی پر ملک بھر میں جشن کا سماں ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان کی جیت کے ساتھ ہی ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڈ گئی اور جگہ جگہ لوگوں نے کھل کر اپنی خوشی کا اظہار کیا ۔نوجوان دیوانہ وار سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے پاکستان زندہ با د کے نعرے لگائے اور بھنگڑے ڈالے ۔پاکستان اور بھارت کا میچ دیکھنے کیلئے نوجوانوں نے گلی محلوں میں ٹی وی رکھ کر میچ دیکھا اور پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر دل کھول پر داد دی ۔میچ میں کامیابی کے ساتھ ہی نوجوان اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا جارہا ہے۔پاکستان اپنا آخری گروپ میچ تیس ستمبر کو آسٹریلیا سے کھیلے گا۔
۔
1۔ فلمی اداکاراؤں کےشادی کے ِرواج
2۔پشاور میں وقت سےپہلے چاند دیکھنے کا ِرواج
3۔صوبہ پنجاپ میں انسانوں کو زنجیروں میں جکڑنے کا ِرواج
4۔ اندورن سندھ میں عورتوں کوکاروکاری کرنےکا ِرواج
5۔ حیدرآباد اور کراچی میں اسپتالوں سے نومولود بچے چوری ہونے کا ِرواج
6۔ حکومت کا امداد کے نام پر بھبیک مانگنے کا ِرواج
7۔صوبہ سرحدمیں دہشت گردی کا ِرواج
8۔ صوبہ بلوچستان میںقوم پرستی کا ِرواج
9۔گلگت بلتستان میں خود مختاری کا ِرواج
10۔لاہور میں سستے آٹےاور چینی کی لائنوں کا ِرواج
مزید رواج جاری ہیں
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔۔۔۔
دن تیرے آنے سے معتبر تھے،
نور میں ڈوبے شام و سحر تھے،
تیرے جانے سے دل رو رہا ہے،
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔
الوداع الوداع الوداع ہے۔۔۔۔
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔۔۔۔
سحری افطار تراویح،
اور اذان نماز وہ تسبیح،
یہ سماں نوری تجھ سے ملا ہے،
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔
الوداع الوداع الوداع ہے۔۔۔۔
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔۔۔۔
رحمتوں کا تُو پیغام لایا،
برکتوں کا امکان لایا،
رتبہ اعلی و افضل تیرا ہے،
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔
الوداع الوداع الوداع ہے۔۔۔۔
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔۔۔۔
جام رحمت کے تُو نے پلائے،
گُل مرادوں کے تُو نے کھلائے،
تُو جدا ہم سے اب ہو رہا ہے،
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔
الوداع الوداع الوداع ہے۔۔۔۔
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔۔۔۔
ہم کو بے کل تو پائے گا تب تک،
گر رہے ہیں زنہ اگلے برس تک،
پھر ملیں گے جو حکمِ خدا ہے،
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔
الوداع الوداع الوداع ہے۔۔۔۔
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔۔۔۔
چل دیا تو جو ہے رب کی جانب،
اہل ایماں کے پُر نم ہیں قالب،
قلب عشرت بھی غم سے بھرا ہے،
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔
الوداع الوداع الوداع ہے۔۔۔۔
ماہ رمضان بس الوداع ہے۔۔۔۔
کراچی کے علاقے کھوڑی گارڈن میں مفت راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ اوررش میں دم گھٹنے سے 18خواتین اور بچے جاں بحق ہوگئے۔کراچی کے انتہائی گنجان علاقے جوڑیا بازارکے کھوڑی گارڈن کے پاس ایک مخیر تاجر چوہدری افتخارکی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی غریبوں اور مستحق افراد میں مفت راشن تقسیم کیاجارہاتھاجہاں افراد زیادہ ہونے اور راشن حاصل کرنے میں پہل کرنے کے باعث شدید بھگدڑ مچ گئی جس سے دم گھٹنے اورپیروں تلے روندے جانے سے خواتین اور بچوں سمیت18افراد جاں بحق ہوگئے فوری طور پر ۔اس اندوہناک واقعے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ سی سی پی او کراچی وسیم احمد کے مطابق سول اسپتال کراچی کے میڈیکو لیگل آفیسرنے18افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہیں ۔سی سی پی او کراچی کا کہنا ہے کہ جس جگہ مفت راشن تقسیم کیاجارہا تھا وہاں مناسب انتظامات نہیں تھے،جبکہ پولیس کو بھی اس سلسلے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ کراچی پولیس کے چیف نے بتایا کہ مفت راشن تقسیم کرنے والے تاجر چوہدری افتخار کو گرفتار کرلیاگیا ہے اور تفتیش کے بعد اندازہ لگایا جائے گا کہ وہ اس واقعہ میں کس حد تک قصور وار ہیں۔دوسری جانب کٹھ پتلی اور بے حس حکمرانوں نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
يہ افسوس ناک واقعہ ہمارے ملک میں نام نہاد رائج نظام (جس ميں ’امير‘ روز بہ روز ’امير تر‘ اور غريب ’غريب تر سے غريب ترين‘ ہوتے جارہے ہیں) کے بدترين نتائج کی عکاسی کرتا ہے۔ ہمارے حکمران ملک کی خوشحالی کے جو بلند بلند دعوے کرتے ہيں، ان سے بھی پردہ اٹھاتا ہے۔ ايسا لگتا ہے کہ سيٹھ صاحب لوگوں کو اپنے گودام کے سامنے ترستا ہوا ديکھنے کے زيادہ شوقين ہيں۔ اگر ميں منظر کشی کروں تو شرف انسانی کی تذليل پر روح کانپ جائے گي۔ يہ زکات جس طرح تقسيم کی جاتی ہے وہ اسلام کی تعليمات کے مطابق نہيں ہے۔اس واقعے پرحکمرانوں اور مل مالکان کو ڈوب مرنا چاہیے ۔اللہ تعالی ہلاک شدگان کوجنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرمائےاور انکے لواحقین کو صبرجمیل عطا فرمائے۔
کل قصور میں فراڈیے دو ٹرک چینی38روپے کلو فروخت کرنے کے لئے لائے ۔غربت کی ماری عوام نےدھڑادھڑچینی38روپے کلوکےحساب سےخرید لی مگر جب غربت کی ماری سادہ لوح عوام نےگھرجاکرجب چینی کےتھیلےکھولےتوان میں چینی کی جگہ نمک نکلاتو لوگوں نے اپنے سر پیٹ لئے۔مگر اب پچھتائے کیا ہوئے ہوت جب چڑیا چگ گئی کھیت۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا تاریخی انٹرویومعروف اینکرمبشرلقمان کےساتھ جوایکپریس نیوز پردیکھایا گیا
کل میرے پاس ایک ایس ایم ایس موبی لنک کی طرف سے موصول ہوا جس کہ یہ الفاظ تھے۔
In order to provide your better service, every balance inquiry request through *111# will be charged 10 paisas + tax from 04.09.2009۔
آئی بی کے سابق سربراہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ امتیاز نے کہا ہے کہ جناح پور کے نقشے کی برآمدگی ڈرامہ اور قوم میں نفاق ڈالنے کی سازش تھی جبکہ سابق کور کمانڈر کراچی جنرل نصیر اختر کا کہنا ہے کہ جناح پور کا نقشہ دو دن بعد واپس لے لیاگیا تھا۔
اے آر وائی نیو ز کے پروگرام سوال یہ ہے میں بر یگیڈیئر ریٹائرڈ امتیاز نے انکشاف کیا کہ انیس سو بانوے کے فوجی آپریشن کے دوران جناح پور کا نقشہ ملنے کی کہانی ڈرامہ تھی ،ایم کیو ایم کے کسی دفتر سے کوئی نقشہ نہیں ملا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایم کیو ایم کیخلاف آپریشن روک سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا اقدام نہیں کیا ۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ امتیاز نے کہاکہ تمام فیصلوں سے اس وقت کے آرمی چیف، صدر اور وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا تھا۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ امتیاز نے کہا کہ آئی جے آئی انہوں نے نہیں بلکہ غلام اسحاق خان اور اسلم بیگ نے بنائی تھی اور تمام ساز شوں کیلئے پیشہ ایوان صدر سے ملتا تھا ۔
اس موقع پر سابق کور کمانڈر کراچی بر یگیڈیئر ریٹائرڈ نصیر اختر نے کہاکہ ایم کیو ایم کے دفتر جناح پور کے نقشے ملنے کا انہیں کوئی علم نہیں تھا اور دو دن بعد اسکی تردید کرتے ہو ئے نقشہ واپس لے لیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ ا یم کیو ایم والے ان کے بھائی ہیں اور ان سے ان کی کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی ۔